بچوں کی پیدائش پر حکومت کی طرف سے ملنے والی رقم کا حکم

سوال :

مفتی صاحب! گزشتہ کچھ مہینوں سے مستورات کو ڈیلیوری ہوتی ہے تو حکومت کی طرف سے پانچ ہزار روپیہ اکاؤنٹ میں آتا ہے۔ وہ پیسہ اپنے استعمال میں لینا کیسا ہے؟ رہنمائی فرمائیں نوازش ہوگی۔
(المستفتی : محمد مصطفی، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : حکومت کے فرائض میں سے ہے کہ وہ بوقت ضرورت غریب اور نادار رعایا کا تعاون کرے۔ لہٰذا صورت مسئولہ میں بچوں کی پیدائش کے بعد امداد کے نام پر حکومت کی جانب سے جو بھی تعاون مل رہا ہے اسے قبول کرنا شرعاً جائز ہے۔ اور جب یہ مال متعلقہ شخص کی ملکیت میں آجائے تو اس کا اپنے استعمال میں لینا یا کسی اور کو ہدیہ کردینا سب درست ہے۔

قَالَ الْفَقِيهُ أَبُو اللَّيْثِ رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي أَخْذِ الْجَائِزَةِ مِنْ السُّلْطَانِ قَالَ بَعْضُهُمْ يَجُوزُ مَا لَمْ يَعْلَمْ أَنَّهُ يُعْطِيهِ مِنْ حَرَامٍ قَالَ مُحَمَّدٌ رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى وَبِهِ نَأْخُذُ مَا لَمْ نَعْرِفْ شَيْئًا حَرَامًا بِعَيْنِهِ، وَهُوَ قَوْلُ أَبِي حَنِيفَةَ رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى وَأَصْحَابِهِ، كَذَا فِي الظَّهِيرِيَّةِ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ٥/٣٤٢)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
18 ربیع الاول 1443

تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

کیا ہے ہکوکا مٹاٹا کی حقیقت ؟

مفتی محمد اسماعیل صاحب قاسمی کے بیان "نکاح کے وقت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی عمر سولہ سال تھی" کا جائزہ