جمعہ، 2 مئی، 2025

حضور اکرم ﷺ کے تین دن انتظار کرنے والے واقعہ کی تحقیق


سوال :

ایک حدیث اکثر سننے میں آتی ہے کہ ایک مرتبہ کسی شخص نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو راستے پر کہا کہ آپ یہاں رکو میں تھوڑی دیر میں آتا ہوں اور وہ شخص کسی مصروفیت کی وجہ سے بھول گیا کہ اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایسا وعدہ کیا ہے۔ تین دن بعد اس شخص کا وہاں سے گزر ہوا تو اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو وہاں پایا تو اسے اپنی بات یاد آگئی۔اس حدیث کی تحقیق مطلوب ہے۔
(المستفتی : وکیل احمد، مالیگاؤں)
------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : سوال نامہ میں مذکور واقعہ کو امام ابوداؤد اور امام بیہقی رحمھما اللہ نے اپنی سنن میں ذکر کیا ہے جو سند کے اعتبار سے درست ہے، اس واقعہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے وعدہ کی پاسداری کو بیان کیا گیا ہے، اس واقعہ کا اردو ترجمہ اور عربی متن درج ذیل ہے۔

حضرت عبداللہ ؓ بن ابی الحمساء فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے آپ کی بعثت سے قبل کوئی چیز خریدی اس کی کچھ قیمت میرے ذمہ واجب الاداء تھی تو میں نے آپ سے وعدہ کرلیا کہ کل آپ کو یہیں اسی جگہ لا کردوں گا پھر میں بھول گیا تین روز کے بعد مجھے یاد آیا تو میں دوڑ کر آیا تو دیکھا کہ آپ اپنی اسی جگہ (موعد) پر موجود ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ اے جوان تو نے مجھ پر بڑی مشقت ڈال دی میں یہاں پر تین روز سے تیرے انتظار میں ہوں۔ 


عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي الْحَمْسَائِ قَالَ بَايَعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِبَيْعٍ قَبْلَ أَنْ يُبْعَثَ وَبَقِيَتْ لَهُ بَقِيَّةٌ فَوَعَدْتُهُ أَنْ آتِيَهُ بِهَا فِي مَکَانِهِ فَنَسِيتُ ثُمَّ ذَکَرْتُ بَعْدَ ثَلَاثٍ فَجِئْتُ فَإِذَا هُوَ فِي مَکَانِهِ فَقَالَ يَا فَتًی لَقَدْ شَقَقْتَ عَلَيَّ أَنَا هَاهُنَا مُنْذُ ثَلَاثٍ أَنْتَظِرُکَ۔ (سنن ابوداؤد، رقم : ٤٩٩٦)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
03 ذی القعدہ 1446

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں