اسکول میں طلباء سے راکھی بنوانا
سوال : مفتی صاحب! بچوں کو اسکول میں راکھی بنانے کے لیے بولا گیا ہے۔ اس کا کیا حکم رہے گا؟ رہبری کریں۔ (المستفتی : محمد عبید، ایولہ) ------------------------------------------------- بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : راکھی ہندوؤں کا ایک خالص مذہبی عمل ہے، جس میں ایک بہن اپنے بھائی کو ایک مخصوص دھاگہ باندھ کر اس کی آرتی اتارتی اور اس کے لیے دعا کرتی ہے اور اس کے جواب میں بھائی اپنی بہن سے دکھ سکھ میں ساتھ رہنے اور اس کی حفاظت کرنے کا وعدہ کرتا ہے اور اسے تحفہ دیتا ہے۔ ایسے خالص ہندوانہ عمل میں لگنے والی راکھی اسکول کے طلباء وطالبات سے بنوانا بالکل ناجائز اور حرام ہے۔ ایسی چیزیں اگر نصاب میں شامل ہوں تب بھی یہ لازمی نہیں ہوتی، لہٰذا اسکولوں کے ذمہ داران اور اساتذہ کو ایسی چیزوں کو نظرانداز کر دینا چاہیے۔ معلوم ہونا چاہیے کہ ہم مسلمانوں کے یہاں ایک بہن کو بھائی کے لیے دعا اور ایک بھائی کو بہن کی حفاظت اور اس کا ساتھ دینے کا وعدہ کرنے کے لیے کسی مخصوص تہوار یا دھاگہ باندھنے کی ضرورت نہیں ہوتی، دونوں کے لیے یہ حکم مستقل اور ہر وقت ہے کہ وہ ایک دوسرے کے خیرخواہ ہوں او...