گھوڑے کا گوشت حلال ہے یا نہیں؟
سوال :
محترم مفتی صاحب! میرا سوال یہ ہے کہ گھوڑے کا گوشت حلال ہے یا حرام؟ پڑھنے میں آیا تھا کہ مکروہ تحریمی ہے۔ رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : حافظ سفیان، مالیگاؤں)
---------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : گھوڑا فی نفسہ حلال جانور ہے، لیکن چونکہ گھوڑا جہاد کے اہم ذرائع میں سے ایک ہے، اگر اس کو بھی عام حلال جانوروں کی طرح ذبح کیا جانے لگا تو جہاد کے آلات میں کمی واقع ہو جائے گی، چنانچہ فقہاء کرام نے اس خطرے کے پیش نظر گھوڑے کو ذبح کرنا مکروہ قرار دیا ہے۔
دارالعلوم دیوبند کا فتوی ہے :
گھوڑے کا گوشت اسلام میں حلال ہے، صرف اس کے فوجی نظام میں کام میں آنے کی وجہ سے اس کو ذبح کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ (رقم الفتوی : 68175)
معلوم ہوا کہ گھوڑے کا گوشت حلال ہے، البتہ مذکورہ بالا مصلحت کے پیشِ نظر اس کا ذبح کرنا مکروہ وممنوع ہے۔
يُكْرَهُ لَحْمُ الْخَيْلِ فِي قَوْلِ أَبِي حَنِيفَةَ - رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى - خِلَافًا لِصَاحِبَيْهِ، وَاخْتَلَفَ الْمَشَايِخُ فِي تَفْسِيرِ الْكَرَاهَةِ وَالصَّحِيحُ أَنَّهُ أَرَادَ بِهَا التَّحْرِيمَ وَلَبَنُهُ كَلَحْمِهِ، كَذَا فِي فَتَاوَى قَاضِي خَانْ. وَقَالَ الشَّيْخُ الْإِمَامُ السَّرَخْسِيُّ مَا قَالَهُ أَبُو حَنِيفَةَ - رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى - أَحْوَطُ وَمَا قَالَا أَوْسَعُ، كَذَا فِي السِّرَاجِيَّةِ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ٥/٢٩٠)
(وَأَمَّا) لَحْمُ الْخَيْلِ فَقَدْ قَالَ أَبُو حَنِيفَةَ ﵁: يُكْرَهُ وَقَالَ أَبُو يُوسُفَ وَمُحَمَّدٌ رَحِمَهُمَا اللَّهُ: لَا يُكْرَهُ، وَبِهِ أَخَذَ الشَّافِعِيُّ۔ (بدائع الصنائع : ٥/٣٨)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی
10 صفر المظفر 1447
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں