رافضیوں کے امام باڑے میں سیرت کا جلسہ؟

               اہم وضاحت

✍️ مفتی محمد عامر عثمانی ملی 
      (امام وخطیب مسجد کوہ نور) 


قارئین کرام ! کل سے سوشل میڈیا پر ایک بینر وائرل ہے جو مالیگاؤں کے امام باڑے کے باہر لگا ہوا ہے۔

اس پوسٹر پر ہمارے شہر کے بڑے علماء حضرت مولانا مفتی محمد اسماعیل صاحب قاسمی، حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ صاحب رحمانی اور مولانا آصف شعبان صاحب کی تصویر اور نام موجود ہے۔

اس بینر کے وائرل ہوتے ہی، مختلف قسم کے تبصرے اور تحریریں بھی وائرل ہورہی ہیں، اس سلسلے میں ہم نے حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ صاحب رحمانی سے رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ اس تاریخ کو وہ دوسری جگہ مصروف ہیں، اس لیے ان کی شرکت وہاں ممکن ہی نہیں ہے۔ انہوں نے اس جلسہ کی انتظامیہ سے معذرت بھی کی تھی کہ وہ شریک نہیں ہوں گے۔ لیکن اس کے باوجود با اصرار انہوں نے مولانا کا نام اور تصویر بینر پر ڈال دیا ہے۔ غالب گمان یہی ہے کہ بقیہ دو علماء کرام کے ساتھ بھی ایسا ہی کچھ معاملہ ہوا ہوگا۔ اور وہ بھی اس طرح کے کسی پروگرام میں شریک نہیں ہوں گے۔ ان شاءاللہ 

ہماری رائے اس مسئلہ پر یہی ہے کہ جو معاملات حکومت سے متعلق ہوں مثلاً شہریت، طلاق ثلاثہ اور اوقاف وغیرہ کے تو ہم ان سے اتحاد کرسکتے ہیں، لیکن خالص مذہبی معاملات جس سے رافضیوں کو تقویت اور اعتبار ملے، بالخصوص ہمارے صفِ اول کے علماء کا ان کے امام باڑے میں جاکر تقریر کرنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے، اس لیے انہیں وہاں نہیں جانا چاہیے۔


اسی طرح عوام الناس سے بھی درخواست ہے کہ اس متنازعہ بینر پر ہمارے اکابر علماء کے نام اور تصویریں دیکھ کر آپ حضرات دھوکہ نہ کھائیں، روافض سے ہم مسلمانوں کا بنیادی عقائد میں سخت اختلاف ہے، حضور اکرم صلی اللہ علیہ کے جاں نثار اور دنیا میں سب سے زیادہ حضور سے محبت کرنے والے صحابہ کرام کے بارے میں غلط اعتقاد رکھنے والوں سے حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کی سیرت کا بیان نہایت تعجب خیز معلوم ہوتا ہے۔ اس لیے ایسے کسی بھی جلسہ میں شرکت نہ کریں، ہمارے کوئی بھی بڑے عالم اس میں شرکت نہیں کریں گے۔ ان شاءاللہ 

اللہ تعالیٰ ہم سب کی تمام ظاہری باطنی فتنوں سے حفاظت فرمائے۔ آمین

تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

کیا ہے ہکوکا مٹاٹا کی حقیقت ؟

مستقیم بھائی آپ سے یہ امید نہ تھی