روایت "میری امت کے علماء بنی اسرائیل کے ابنیاء کی طرح ہیں" کی تحقیق
سوال : محترم مفتی صاحب ! یہ بات بیان کی جاتی ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا : میری امت کے علماء بنی اسرائیل کے انبیاء کی مانند ہیں۔ کیا یہ حدیث ہے؟ براہ کرم مدلل جواب عنایت فرمائیں۔ (المستفتی : محمد حذیفہ، مالیگاؤں) ------------------------------------ بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : سوال نامہ میں مذکور روایت اگرچہ ذخیرہ احادیث میں ملتی ہے، لیکن ماہر فن علماء مثلاً سیوطی، ابن حجر، ملا علی قاری اور زرکشی وغیرہ رحمھم اللہ نے اس روایت کو بے اصل اور من گھڑت قرار دیا ہے۔ دارالعلوم دیوبند کا فتوی ہے : یہ روایت بے اصل ہے، کسی معتبر کتاب میں یہ روایت موجود نہیں ہے۔ ”علماء أمتی کأنبیاء بنی اسرائیل“ ”قال السیوطی فی الدرر: لا أصل لہ، وقال فی المقاصد: قال شیخنا یعنی ابن حجر: لا أصل لہ، وقبلہ الدمیری والزرکشی، وزاد بعضہم : ولا یعرف فی کتاب معتبر الخ (کشف الخفاء ومزیل الإ لباس: ۲/۷۴، رقم: ۱۷۴۴)۔ (رقم الفتوی : 164652) لہٰذا اس کی نسبت نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف کرنا اور اس کا بیان کرنا درست نہیں ہے۔ البتہ علماء انبیاء کے وارث ہیں، یہ روایت متعدد...