سوال : محترم مفتی صاحب! ایک لڑکی کا طلاق ہوا ہے۔ طلاق کے بعد شوہر پر عدت وغیرہ سے متعلق کیا ذمہ داری عائد ہوتی ہے؟ لڑکی کو ایک بچی بھی ہے اس کے نان ونفقہ کا کیا مسئلہ ہے؟ مفصل رہنمائی فرمائیں۔ (المستفتی : محمد عمیر، مالیگاؤں) ---------------------------------------- بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : طلاق کے بعد شریعت مطہرہ نے شوہر پر کچھ ذمہ داری عائد کی ہے، چنانچہ بیوی کی عدت (تین ماہواری اور اگر حاملہ ہوتو وضع حمل) کی مدت میں اس کے رہنے سہنے کھانے پینے کا خرچ شوہر پر واجب کیا گیا ہے، شوہر اپنی حیثیت کے اعتبار سے عدت کا خرچہ ادا کرے گا، شریعت کی طرف سے اس کی کوئی مخصوص مقدار متعین نہیں ہے۔ ہمارے یہاں فی الحال عدت کا خرچ اوسط درجہ کے لوگوں کا دو سو سے تین سو ایک دن کے حساب سے لیا جاتا ہے۔ لہٰذا فریقین باہمی رضا مندی سے کوئی رقم متعین کرلیں۔ اس سلسلے میں شوہر کو خود سے احسان کا معاملہ کرنا چاہیے۔ طلاق کے بعد بچوں کی پرورش کا حق والدہ کا ہے۔ وہ بچے کو اس وقت تک اپنے پاس رکھ سکتی ہے جب تک اسے کھانے، پینے، پہننے اور دیگر ضروریات میں ماں کی ضرورت پڑے۔ اور اس کی مدت ل...