جمعہ، 15 جولائی، 2022

کیا پانی میں ڈوب کر مرنے والوں کی روح بھٹکتی رہتی ہے؟

سوال :

محترم مفتی صاحب ہمارے ایک دوست نے ایک سوال کیا ہے آپ رہنمائی فرما دیں۔
جو لوگ پانی میں ڈوب کر مرتے ہیں یا ایکسیڈنٹ میں مرتے ہے یا بجلی میں لپٹ کر مر جاتے ہیں وغیرہ وغیرہ کیا ان کی روح بھٹکتی رہتی ہے؟
(المستفتی : ارشاد ناظم، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : قرآن کریم سے ہمیں یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ مرنے کے بعد نیک لوگوں کی ارواح مقام عِلِّيِّينْ میں اور بُرے لوگوں کی ارواح مقام سِجِّیْنْ میں ہوتی ہیں، یعنی علیین نیکوں اور سجین بروں کا ٹھکانہ ہے۔ خواہ ان کی موت پانی میں ڈوب کر ہو یا کسی اور حادثہ میں یا پھر طبعی طور پر ہوئی ہو۔

یہ دونوں مقامات کس جگہ ہیں؟ اس کے متعلق حضرت برا بن عازب رضی اللہ عنہ کی طویل حدیث میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ سجین ساتویں زمین کے نچلے طبق میں ہے اور علیین ساتویں آسمان میں زیر عرش ہے۔ (مسند احمد)

لہٰذا یہ سمجھنا کہ پانی میں ڈوب کر یا پھر کسی حادثے میں مرنے کے بعد میت کی روح دنیا میں اور جس جگہ اس کی موت ہوئی ہے وہاں بھٹکتی ہے قرآنِ کریم اور احادیثِ صحیحہ کے خلاف ہے۔ بلکہ یہ ہندوانہ، جاہلانہ اور بالکل باطل عقیدہ ہے جس کا ترک کرنا اور اس سے توبہ کرنا ضروری ہے۔

كَلَّا إِنَّ كِتَابَ الْفُجَّارِ لَفِي سِجِّينٍ۔ (المطففین : ۷) كَلَّا إِنَّ كِتَابَ الْأَبْرَارِ لَفِي عِلِّيِّينَ۔ (المطففین : ۱۸) قلنا وجہ التوفیق : أن مقر أرواح المومنین فی علیین أو فی السماء السابعة ونحو ذلک کما مر ومقر أرواح الکفار فی سجین۔ (مظہری : ۱۰/ ۲۲۵)

وقال کعب : أرواح الموٴمنین في علیین في السماء السابعة وأرواح الکفار في سجین في الأرض السابعة تحت جند إبلیس۔ (کتاب الروح، المسئلة الخامسة عشرة، این مستقر الأرواح ما بین الموت إلی یوم القیامة)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
15 ذی الحجہ 1443

4 تبصرے:

  1. جو آتماؤں کے بھٹکنے کا یہ عقیدہ رکھتے بھی ہیں وہ ابھی بھی گرنا ندی جانا تھوڑی چھوڑیں گے- 😀

    جواب دیںحذف کریں
  2. سیکس کے لئے dummy toysکا استعمال کرسکتے کیا

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. اپنی بیوی یا شوہر کے علاوہ کسی اور سے جنسی تعلق رکھنا خواہ وہ بے جان چیز ہی کیوں نہ ہو شرعاً ناجائز اور گناہ ہے۔

      واللہ تعالٰی اعلم

      حذف کریں
    2. مفتی صاحب جانوروں کو گانجہ کھلا کر تیار کرنا حلال ہے یا حرام وضاحت فرمائے کچھ لوگ کہتے ہیں کہ گانجا کھلانے سے جانور صحت مند ہوتا ہے اگر اسے ہفتے میں ایک بار کھلاے تو کیا اس کا گوشت کھانا جائز ہے رہنمائی فرمائیں

      حذف کریں