مستقیم بھائی آپ سے یہ امید نہ تھی

✍️ مفتی محمد عامر عثمانی ملی 
     (امام وخطیب مسجد کوہ نور ورکن تنظیم علماء ائمہ وحفاظ شہر مالیگاؤں) 


قارئین کرام! جیسا کہ آپ حضرات کو اس بات کا بخوبی علم ہے کہ شہر عزیز کی نئی لیکن مؤثر تنظیم علماء، ائمہ وحفاظ شہر مالیگاؤں کی جانب سے ہفتہ عشرہ سے یہ تحریک چلائی جارہی تھی کہ جشن آزادی کے نام پر اسکولوں اور سڑکوں پر ناچ گانے اور ہلڑبازی نہ ہو۔ جس کے لیے تحریر اور تقریر کے ساتھ پریس کانفرنس بھی لی گئی۔

مستقیم (ڈگنٹی) بھائی گذشتہ سال آپ کے ایک قریبی ساتھی نے ایک مضمون بعنوان "مفتی عامر عثمانی حاضر ہو" لکھا تھا۔ جس میں ہمیں مخاطب کرکے شہری ایم ایل اے کے ساتھ جارہے چند نوجوانوں کی ہلڑبازی کی ویڈیو کی طرف اشارہ کرکے ان کے بارے میں بھی لکھنے کے لیے کہا گیا تھا۔ اُس وقت تنظیم کی جانب سے ایک ہنگامی میٹنگ حضرت مولانا عمرین محفوظ صاحب رحمانی کی موجودگی میں لی گئی تھی جس میں اس بات پر غور کیا گیا تھا کہ علماء کرام اگر غلط کاموں پر روکتے ٹوکتے ہیں تو ان کو نشانہ بنانے کی ایک غلط روایت شہر میں چل پڑی ہے اس کو فوری طور پر روکا جائے۔ اس میٹنگ کے اختتام پر قاضی شریعت حضرت مولانا مفتی محمد حسنین محفوظ صاحب نعمانی کی قیادت میں ایک وفد نے آپ کی آفس میں آپ سے ملاقات بھی کی تھی، اس وقت آپ نے بڑے مہذب اور مؤدب انداز میں وفد کی بات سنی اور یہ بات بھی کہی تھی کہ آئندہ ہم لوگ غیرشرعی کاموں سے اجتناب کریں گے۔ آپ کے ساتھی نے دوسرے دن ہی کوہ نور مسجد میں فجر کی نماز میں مجھ سے ملاقات کرکے معذرت بھی کی اور اور سوشل میڈیا پر بھی معذرت نامہ ارسال کیا تھا۔ آپ کے اس سلوک سے ہم لوگوں کو خوشی ہوئی تھی، اور اس کے بعد سے ہم نے کئی مرتبہ آپ کی تقریریں اور بائٹ سنی اور ہم نے اپنے دوستوں کے درمیان کئی مرتبہ اس کا اظہار بھی کیا ہے کہ آپ کو قانون کی کافی معلومات ہے۔ اگر آپ صحیح انداز سے چلے تو شہر کے حق میں مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔ لیکن اس مرتبہ یوم آزادی کے موقع پر آپ نے خود اپنی بات اور شہر کے تمام علماء کرام کی درخواست کو بالائے طاق رکھتے ہوئے پھر وہی سارے انتظامات کیے اور نوجوانوں کو ناچنے گانے اور ہلڑبازی کا موقع فراہم کیا تو ہمیں اور شہر کے لوگوں کو سخت دلی تکلیف ہوئی اور یہی جملہ ذہن میں آیا کہ مستقیم بھائی آپ سے یہ امید نہ تھی۔

آپ کو اس معاملے کی سنگینی کو ذہن میں رکھنا چاہیے کہ پانچ چھ لاکھ مسلمانوں کی آبادی والے شہر میں تین چار سو نابالغ نوجوان اگر آزادی کے جشن کے نام پر گانوں کی دُھن پر تھرکیں، ناچیں اور ہلڑبازی کریں، جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوتو یہ شہر اور شہریان کی نیک نامی پر سوالیہ نشان لگانے والا عمل ہے۔

ہمیں یہ بات سمجھ میں نہیں آرہی ہے کہ جشن آزادی اور جمہوریہ کے نام پر ناچنا گانا ضروری ہے کیا؟ کیا ناچنے اور گانے کے بغیر حب الوطنی اور دیش بھکتی ثابت نہیں کی جاسکتی؟ کیا ناچ گانے کے ساتھ ہی فرقہ پرستوں اور شرپسندوں کو منہ توڑ جواب دیا جاسکتا ہے؟ اس طرح کی حرکتیں تو برادران وطن بھی نہیں کرتے۔ تو آپ دیش بھکتی کے نام پر مدعی سست اور گواہ چست والی احمقانہ حرکت کیوں کروانا چاہ رہے ہیں؟ 

آپ بلاشبہ شہیدوں کی یادگار کے پاس اسٹیج لگائیں، روشنی کا انتظام کریں، لاؤڈ اسپیکر بھی لگوالیں، لیکن اس پر بغیر میوزک والے حب الوطنی کے ترانے اور نظمیں بجائیں، چھوٹے بڑے بچوں سے تقریریں کروائیں، مجاہدین آزادی پر مکالمے اور ڈرامے کروالیں، خود بھی تقریر کریں، علماء کرام سے بھی تقریریں کروائیں۔ جھنڈے کی سلامی اور راشٹرگیت پڑھا جائے، مٹھائیوں اور قومی جھنڈے کی تقسیم ہوجائے۔ یہ وہ سارے کام ہیں جو کرکے آپ ثواب بھی کما سکتے ہیں اور شہر کی سنجیدہ عوام کے دل میں جگہ بھی بنا سکتے ہیں، چار پانچ سو ہلڑبازوں کی بھیڑ سے آپ کو وقتی خوشی تو مل سکتی ہے، لیکن شہر کے لاکھوں سنجیدہ اور دیندار عوام کو متاثر نہیں کیا جاسکتا۔ اور یہ آپ کے سیاسی مستقبل کے لیے بھی اچھا نہیں ہے۔

ہم اور آپ مسلمان ہیں، اور ہمیں ہر معاملے میں شریعت کو مقدم رکھنا ضروری ہے، اور اسی میں ہماری دنیا وآخرت کی کامیابی ہے، ناچ گانے، ہلڑبازی اور دوسروں کو تکلیف دینا شرعاً ناجائز اور حرام کام ہے۔ یہ زوال پذیر قوموں کی علامت ہے کہ وہ عیش وعشرت اور ناچ گانوں میں پڑجاتے ہیں۔ یہ اعمال فرقہ پرستوں کو جواب دینے کے لیے بھی جائز نہیں ہوسکتے، لہٰذا آپ کو الگ سے کوئی نظریہ رکھنے کے بجائے اپنے نظریے کو شریعت کے تابع کرنا چاہیے، کسی کو خوش کرنے کے لیے شریعت کو پامال نہیں کیا جاسکتا، ورنہ اللہ تو ناراض ہوں گے ہی، جس کو خوش کرنے کے لیے یہ سب کیا گیا ہے وہ بھی راضی نہیں ہوں گے۔ نہ خدا ہی ملا نہ وصال صنم والی بات ہوگی۔

چونکہ یہ انفرادی نہیں، اجتماعی مسئلہ ہے اور شہر کی نیک نامی اور یہاں کے غیور علماء پر سوالیہ نشان لگانے والا ہے، اس لیے بھی ہم نے ضروری سمجھا کہ ایک مرتبہ آپ کے نام کھلا خط لکھ کر بھی آپ کی فہمائش کی جائے، ہم نہیں چاہتے کہ آپ جیسا فعال اور قانونی معلومات رکھنے والا سیاسی لیڈر غلط رُخ پر چلا جائے اور ضائع ہوجائے۔

ہم امید کرتے ہیں کہ آپ ہماری ان تمام معروضات پر غور فرمائیں گے اور جو غلطی ہوگئی ہے اس پر ندامت کا اظہار کرکے آئندہ نوجوانوں کو غیرشرعی کاموں میں پڑنے کا موقع فراہم نہیں کریں گے، اسی میں آپ کی دنیا آخرت کی بھلائی ہے۔

اللہ تعالیٰ آپ کو نیک بنائے، مزید تنظیمی صلاحیت عطا فرمائے اور آپ کو قوم کے حق میں نافع اور مفید بنائے۔ آمین بجاہ سید المرسلین صلی اللہ علیہ و سلم 

تبصرے

  1. اچھا مشورہ ہے مستقیم ڈگنیٹی کو

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. ماشاءاللہ بہت خوب!مفتی صاحب بہت اچھے واضح اور صاف صاف انداز میں آپ نے سمجھایا ہے۔اللہ تعالٰی آپ کو اور تنظیم علماء و حفاظ کو مزید استقامت سے ہماری اور پوری امت کی رہنمائی کرنے کی توفیق عطاء فرمائے۔آمین ثمہ آمین۔انصاری بلال احمد۔۔۔

      حذف کریں
  2. جزاک اللہ خیرًا
    آپ نے داعی اور مومن ہونے کی ذمے داری ادا کیا۔

    جواب دیںحذف کریں
  3. Hazrat ne accha andaaz me samjhaya hai inshallah mustaqim bhai samajh jayeng i

    جواب دیںحذف کریں
  4. بلکل خق بات کہی ہے

    جواب دیںحذف کریں
  5. ماشاءاللہ بہت اچھی بات لکھی آپ نے

    جواب دیںحذف کریں
  6. مفتی صاحب ماشاء اللہ زبردست🌹

    جواب دیںحذف کریں
  7. فضیل الرحمٰن غزالی ملی16 اگست، 2025 کو 1:11 PM

    ماشاءاللہ حضرت مفتی صاحب نے بہت ہی بہتر طریقے سے مستقیم ڈگنیٹی صاحب کو سمجھانے کی کوشش کی ہے اللّٰہ تعالیٰ سے دعا ہیکہ مستقیم ڈگنیٹی صاحب کے ساتھ ساتھ دیگر سیاسی لیڈروں کو بھی شریعت کے پیش نظر پروگرامات کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین

    جواب دیںحذف کریں
  8. ماشأاﷲ بھت خوب مفتی صاحب اللہ پاک زور قلم میں اور مظبوطی دےاور تحریر کو نافع بنائے ۔۔۔

    جواب دیںحذف کریں
  9. شاید کے اتر جائے تیرے دل میں میری بات

    جواب دیںحذف کریں
  10. اللہ پاک ہدایت دے اور ہدایت ان کے حصے میں نہیں ہوتو تاقیامت عبرت کا نمونہ بنائے

    جواب دیںحذف کریں
  11. اپ نے بہت اچھے انداز میں مستقیم ڈگنیٹی کوسمجھا یا
    لیکن اگر اپ شان ہند کو بھی سمجھائیں کہ وہ مولوی عثماں خاندان سے تعلق رکھتی ہے تو برائے مہربانی انھیں سمجھائے کہ وہ پردے کا نظم رکھیں نوازش ھونگی
    🙏یہ ایک غیر سیاسی پوسٹ ہے🙏

    جواب دیںحذف کریں
  12. سمجھنے سمجھانے کا اس سے بہترین طریقہ ہو ہی نہیں سکتا ۔۔۔۔۔۔۔ جزاک اللّہ خیرا کثیرا

    جواب دیںحذف کریں
  13. Allah hum sab ko nek taofiq o hidayat ataa farmaye

    جواب دیںحذف کریں
  14. میں نے یہ جانا کہ گویا یہ بھی میرے دل میں تھا کاش اب بھی مستقیم ڈگنٹی صاحب اور ان کے حواری ماری اس فعل بد سے توبہ کریں

    جواب دیںحذف کریں
  15. جذاک اللہ خیرا کثیرا
    خاص طور سے سیاسی پروگرام اور سیاسی خوشی یا استقبال کے مواقع پر اس دلنشین اور مؤثر تحریر کو براۓ اصلاح سامنے رکھنا چاہیے اعجاز شاھین مالیگاؤں

    جواب دیںحذف کریں
  16. علماء کرام کے منع کرنے کے باوجود سیاسی پارٹی کا شارٹ ناں اسلام رکھنا کیسا ہے

    جواب دیںحذف کریں

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

مفتی محمد اسماعیل صاحب قاسمی کے بیان "نکاح کے وقت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی عمر سولہ سال تھی" کا جائزہ

کیا ہے ہکوکا مٹاٹا کی حقیقت ؟