دعا "اللَّهُمَّ اجْعَلْنِي خَيْرًا مِمَّا يَظُنُّونَ" کی تحقیق

سوال :

مفتی صاحب! کیا یہ دعا "اللھم اجعلنی خیرا مما یظنون" اے اللہ مجھے ان کے گمان سے بہتر بنا دے، " حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کی دعا ہے؟ میں نے اسے احادیث میں سرچ کیا مجھے نہیں ملی، آپ رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : رضوان احمد، مالیگاؤں) 
--------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب وباللہ التوفيق : سوال نامہ میں مذکور دعا نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے منقول نہیں ہے، بلکہ سب سے پہلے صحابی، خلیفہ اول سیدنا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے حالات میں یہ بات ملتی ہے کہ جب آپ کی تعریف کی گئی تو آپ رضی اللہ عنہ نے یہ دعا کی کہ :

اے اللہ! تو مجھے میرے نفس سے زیادہ جانتا ہے اور میں اپنے نفس کو ان لوگوں سے زیادہ جانتا ہوں۔ اے اللہ مجھے ان کے گمان سے بہتر بنا دے، اے اللہ! جسے یہ نہیں جانتے اسے بخش دے اور جو یہ لوگ کہتے ہیں اس پر میری پکڑ نہ کرنا۔ (١)

بلاشبہ یہ بہت اہم اور جامع دعا ہے، اسے مانگنا چاہیے، لیکن اس کی نسبت نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف کرنا درست نہیں ہے، اس لیے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی جانب صرف ایسا کلام اور واقعہ ہی منسوب کیا جاسکتا ہے جو معتبر سند سے ثابت ہو۔ 


١) قَالَ: وَأَخْبَرَنَا أَبِي، أَخْبَرَنَا أَبُو السّعُودِ أَحْمَدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْمجْلِيِّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ الْعُكْبَرِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو الطَّيِّبِ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ خَلَفِ بْنِ خَاقَانَ، أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ دُرَيْدٍ، أَخْبَرَنَا أَبُو حَاتِمٍ، عَنِ الأَصْمَعِيِّ، قَالَ: كَانَ أَبُو بَكْرٍ إِذَا مُدِحَ، قَالَ: «اللَّهُمَّ أَنْتَ أَعْلَمُ بِي مِنْ نَفْسِي، وَأَنَا أَعْلَمُ بِنَفْسِي مِنْهُمْ، اللَّهُمَّ اجْعَلْنِي خَيْرًا مِمَّا يَظُنُّونَ، وَاغْفِرْ لِي مَا لا يَعْلَمُونَ، وَلا تُؤَاخِذْنِي بِمَا يَقُولُونَ»۔ (اسد الغابۃ فی معرفۃ الصحابۃ : ٣/٣٢٤)فقط 
واللہ تعالٰی اعلم 
محمد عامر عثمانی 
08 صفر المظفر 1447

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

مفتی محمد اسماعیل صاحب قاسمی کے بیان "نکاح کے وقت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی عمر سولہ سال تھی" کا جائزہ

کیا ہے ہکوکا مٹاٹا کی حقیقت ؟