پتنجلی کے پراڈکٹ استعمال کرنا
سوال :
مفتی صاحب! پتنجلی کے پروڈکٹ کا صابن اور دال وغیرہ استعمال کر سکتے ہیں کیا؟ جواب عنایت فرمائیں اور عنداللہ ماجور ہوں۔
(المستفتی : بلال احمد، ناگپور)
-----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : پتنجلی کی بعض مصنوعات سے متعلق یہ بات انہیں کی طرف سے بیان کی گئی ہے کہ اس میں گائے کا پیشاب ملایا جاتا ہے، لہٰذا ان مصنوعات کا استعمال تو بلاشبہ ناجائز اور حرام ہے۔ البتہ جن مصنوعات سے متعلق تحقیق ہو کہ اس میں گائے کا پیشاب یا پھر اور کوئی حرام شئے کی آمیزش نہیں ہے تو پھر ان کے استعمال کی گنجائش ہوگی، تاہم اس سے بھی احتیاط ہی بہتر ہے کہ اس کمپنی کے بانی مبانی مسلمانوں سے متعلق اچھی رائے نہیں رکھتے اور اسلام ومسلمانوں کے خلاف تبصرے کرتے رہتے ہیں۔
الأسئلۃ والأجوبۃ : الأول : لو کانت أبوال الإبل محرمۃ الشرب لما جاز التداوي بہا، لما روی أبو داؤد من حدیث أم سلمۃ رضي اللّٰہ عنہا : إن اللّٰہ تعالیٰ لم یجعل شفاء أمتي فیما حرم علیہا؟ وأجیب: بأنہ محمول علی حالۃ الاختیار، وأما حالۃ الاضطرار فلا یکون حرامًا کالمیتۃ للمضطر کما ذکرنا۔ (عمدۃ القاري شرح صحیح البخاري، ۳؍۱۵۵ تحت رقم : ۲۳۴)
الاستشفاء بالمحرم إنما لا یجوز إذا لم یعلم أن فیہ شفائً، أما إذا علم أن فیہ شفائً، ولیس لہ دواء آخر غیرہ، فیجوز الاستشفاء بہ۔ (المحیط البرہاني، کتاب الاستحسان، الفصل التاسع عشر في التداوي، ۶؍۱۱۶)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی
07 صفر المظفر 1447
ماشاءاللہ جزاک اللہ خیرا مفتی صاحب
جواب دیںحذف کریں