✍ مفتی محمد عامر عثمانی ملی
(امام وخطیب مسجد کوہ نور)
نکاح کے بعد پہلی رات ازدواجی زندگی میں بڑی اہمیت رکھتی ہے، اگر یہ رات خوشگوار گذر جائے تو اس کے اثرات پوری زندگی باقی رہتے ہیں۔ اس موقع پر بیشتر نوجوانوں کی سنت و شریعت کی روشنی میں زبانی رہنمائی کی گئی، اور الحمدللہ اس کا فائدہ سننے کو ملا۔ نیز بعض متعلقین کی طرف سے بھی اصرار ہوا کہ اس پر کوئی تحریر ترتیب دی جائے۔ اس لئے اب ان ہدایات کو مختصراً تحریر کردیا جاتا ہے تاکہ اس کا نفع مزید عام ہو۔ اس مضمون میں بعض ہدایات تو شب زفاف کے لیے مخصوص ہیں، جبکہ اکثر ہدایات ایسی ہیں جو پوری زندگی کے لیے ہیں۔
بیوی سے پہلی ملاقات میں بات چیت سے پہلے سلام کرے، پھر وضو کرکے دو رکعت نماز بطور شکرانہ اور صلوۃ الحاجت پڑھ لیں اور خوشگوار ازدواجی زندگی کے لیے دعا کرلیں۔ اس سے فراغت کے بعد بیوی کی پیشانی اور اس کے بالوں پر ہاتھ رکھ کر حدیث شریف میں مذکور یہ دعا پڑھے :
"اللّٰهُمَّ إِنِّىْ أَسْأَلُكَ خَيْرَهَا وَخَيْرَ مَا جَبَلْتَهَا عَلَيْهِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّهَا وَمِنْ شَرِّ مَا جَبَلْتَهَا عَلَيْهِ"
ترجمہ : اے اللہ ! میں تجھ سے اس کی ذات کی بھلائی مانگتا ہوں اور بھلائی اس چیز کی جس پر تو نے ان کو پیدا کیا یعنی اچھے اخلاق، اور میں تیری پناہ چاہتا ہوں اس کی برائی سے اور اس چیز کی برائی سے جس پر تو نے اسے پیدا کیا یعنی برے اخلاق و افعال۔
یہ دعا بڑی مؤثر ہے، خلوص نیت کے ساتھ اس کا اہتمام ہوتو اس کے واضح اثرات دیکھنے کو ملیں گے۔ اس کے بعد اس بات کا خوب خیال رکھیں کہ زوجین شادی سے پہلے اجنبی اور غیر مانوس ہوتے ہیں، لہٰذا جماع اور صحبت میں جلد بازی نہ کرے، بلکہ پہلے انسیت ومحبت اور خوش طبعی کی باتیں ہوں، تحفے تحائف کا لین دین ہو، اس لیے کہ یہ عمل زوجین کے درمیان محبت کے اضافہ کا سبب ہوگا۔
جب جماع کا ارادہ ہوتو آہستہ آہستہ بیوی کو اپنی طرف مائل و قریب کرے۔ ملحوظ رہے عورت گھر کی ملکہ بھی ہے اور فطری طور سے محبوبہ بھی، آپ کی رفیقہ حیات اور دکھ درد میں معاون و مددگار بھی، اس لئے محبت و الفت کا اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ اپنا وقار اور مقام کا خیال رکھا جائے۔ جماع سے قبل یہ مسنون دعا پڑھ لے :
"بِسْمِ اللّٰهِ اللّٰهُمَّ جَنِّبْنِي الشَّيْطَانَ وَجَنِّبِ الشَّيْطَانَ مَا رَزَقْتَنَا"
ترجمہ : ہم مدد چاہتے ہیں اللہ کے نام کے ساتھ، اے اللہ تو ہمیں جو اولاد نصیب کرے اِس کو شیطان سے اور شیطان کو اس سے دور رکھ۔
یاد رہے ان دعاؤں کو بغیر دیکھے پڑھنا ضروری نہیں، بلکہ دیکھ کر بھی پڑھ سکتے ہیں۔
صحبت سے پہلے بیوی کو جماع کے لیے مکمل طور پر تیار کرلیا جائے، مخصوص اعضاء پر بوسہ لے کر اور سہلاکر جب وہ گہری سانسیں لینے لگے اور آپ کو اپنی طرف کھینچنے لگے تب دخول کیا جائے، بے قابو ہوکر جلد بازی میں دخول کردینے کی صورت میں آپ جلد فارغ ہوجائیں گے اور بیوی کو انزال نہ ہونے سے اس کی خواہش کی باقی رہ جائے گی، جس کی وجہ سے ازدواجی زندگی میں مسائل پیدا ہوتے ہیں، لہٰذا اس کا خوب خیال رکھیں۔ تاہم اگر آپ بیوی سے پہلے فارغ ہوجائیں تو اس کے فارغ ہونے تک برابر مشغول رہیں، فوراً عضو نکال کر نہ ہٹیں۔ ایسا کرلینے سے قوی امید ہے کہ بیوی کو جنسی طور پر اطمینان حاصل ہوگا۔ نیز ابتدائی ایام میں عضو مخصوص پر تیل لگاکر دخول کیا جائے تاکہ بیوی کو تکلیف نہ ہو۔ اسی طرح اگر بیوی کی شرم گاہ سے خون نہ نکلے تو کسی قسم کے وسوسہ کو دل میں قطعاً جگہ نہ دیں کیونکہ پردۂ بکارت کھیل کود میں بھی زائل ہوجاتا ہے۔
اگلی شرم گاہ میں بیوی سے جس طرح چاہیں مثلاً کھڑے ہوکر، بیٹھ کر، لیٹ کر، آگے کی طرف سے، پیچھے کی طرف سے، مرد اوپر ہو اور عورت نیچے یا اس کے برعکس ہر طرح سے بیوی سے صحبت کرنا شرعاً جائز اور درست ہے۔ البتہ پچھلی شرم گاہ (پاخانہ کے مقام) میں صحبت کرنا ملعون اور حرام کام ہے۔ اور جماع میں بہتر طریقہ یہ ہے کہ عورت نیچے اور مرد اوپر ہو۔ ہمبستری کے وقت اپنے اوپر کپڑا اوڑھ لینا چاہیئے، مکمل برہنہ ہوکر ہمبستری نہ کریں۔ نیز جماع کے وقت قبلہ رُخ نہ ہوں کہ یہ احترام قبلہ کے خلاف ہے۔
حیض (ماہواری) کی حالت میں جماع کرنا قرآن وسنت کی رو سے حرام اور گناہِ کبیرہ ہے جس سے بچنا انتہائی ضروری ہے۔ اگر کسی نے یہ غلیظ عمل کرلیا تو اس پر توبہ و استغفار کے ساتھ ایک دینار =۴؍گرام ۳۷۴؍ملی گرام سونا یا اس کی قیمت، یا آدھا دینار =۲؍گرام ۱۸۷؍ملی گرام سونا یا اس کی قیمت صدقہ کرنا مستحب ہے، فرض یا واجب نہیں۔ صرف توبہ و استغفار پر بھی اکتفا کرے تو کافی ہوگا۔
صحبت کے بعد دونوں کو پیشاب بھی کرلینا چاہیے تاکہ اگر منی کا کوئی قطرہ سوراخ میں رہ گیا ہو تو وہ خارج ہوجائے ورنہ اس کی وجہ سے موذی بیماری پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔ بہتر یہ ہے کہ غسل یا وضو کرکے سویا جائے۔ غسلِ جنابت میں فجر کی نماز کے وقت تک تاخیرجائز ہے، لیکن فجر کی نماز ترک کرکے ناپاکی کی حالت میں سوئے رہنا اور سورج طلوع ہوجانے کے بعد اٹھنا سخت معصیت ہونے کے ساتھ ساتھ رزق میں بے برکتی کا سبب بھی ہے۔
یاد رکھیں کہ جماع نفس کی خواہش پورا کرنے کی نیت سے نہ ہو، بلکہ اچھی نیت سے کیا جائے۔ مثلاً: عفت و پاکدامنی کا حصول، بیوی کا حق ادا کرنا اور اولاد صالح پیدا ہو اور داعی الی اللہ بنے وغیرہ وغیرہ امور کی نیت کرے تاکہ لطف ولذت کے ساتھ ساتھ یہ عمل اجر وثواب کا باعث بھی بنے۔ میاں بیوی رات کی باتیں اپنے دوست واحباب کے سامنے بیان کرنے سے اجتناب کریں کہ یہ بے شرمی اور سخت گناہ کی بات ہے۔
اللہ تعالٰی ہم سب کو زندگی کے ہر شعبے میں سنت و شریعت کے مطابق کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں خوشگوار ازدواجی زندگی عطا فرمائے۔ آمین
اس موضوع پر ہمارے چند اہم اور مفید جوابات اور مضامین کی لنک یہاں چسپاں کی جارہی ہے، آپ ان پر کلک کرکے ان کا مطالعہ کرسکتے ہیں۔
اچھا مضمون ھے
جواب دیںحذف کریںماشاءاللہ
حذف کریںاچھا مضمون ہے
حذف کریںAssalamu alaikum. Maasha allah. Bahut hi behtareen mazmoon hai inshaallah har imaan wala in malumat se bhar poor faida utha sakta hai JAZAKALLAHU KHAIR.
حذف کریںبہترین گفتگو
حذف کریںماشاء اللہ
حذف کریں👍
حذف کریںکیا یہ دعا ہر بار (جماع کے وقت) پڑھنا ضروری ہے
جواب دیںحذف کریںجماع سے قبل یہ مسنون دعا پڑھ لے :
"بِسْمِ اللّٰهِ اللّٰهُمَّ جَنِّبْنِي الشَّيْطَانَ وَجَنِّبِ الشَّيْطَانَ مَا رَزَقْتَنَا"
ہاں
حذف کریںجی ہاں
حذف کریںJi haa
حذف کریںجی ہاں
جواب دیںحذف کریںجزاکم اللہ خیرا مفتی صاحب.
جواب دیںحذف کریںجزاک اللہ خیرا
حذف کریںنو خیز جوڑوں کے لئے بہترین تحریر۔۔۔۔۔ جزاک اللہ خیراً کثیرا کثیرا
جواب دیںحذف کریںShukriya janab
جواب دیںحذف کریںالسلام علیکم
جواب دیںحذف کریںسوال ہے کہ ایک شخص بیوی کے تمام حقوق اچھی طرح سے ادا کررہا ہے اور کبھی بھی مار پیٹ وغیرہ کچھ بھی نہیں کیا اور بیوی سے طلاق یا خلع کی وجہ پوچھی تو بیوی کہتی ہے کوئی وجہ نہیں ہے میں شوہر کے ساتھ نہیں رہتی۔ بیوی طلاق یا خلع کا مطالبہ کرتی ہے لیکن شوہر ان چیزوں سے انکاری ہے ۔ اگر بیوی طلاق یا خلع کےلئے عدالت چلی جائے اور شوہر وہاں بھی طلاق یا خلع کےلئے انکار کر دے اور بیوی جو بھی الزامات لگائے شوہر اسے ناکام ثابت کردے لیکن عدالت پھر بھی عورت کو خلع کی ڈگری جاری کر دے تو کیا ڈگری جاری ہونے سے نکاح ختم ہو جائے گا یا بدستور قائم رہے گا۔ فقہ حنفی اور مسلک دیوبند کے مطابق رہنمائی فرمائیں۔ شکریہ
اس سلسلے میں مقامی دارالقضاء سے رجوع فرمائیں۔
حذف کریںعورت کا اپنے شوہر کی قبر پر جانا اور اس پر درخت وغیرہ لگانا کیسا ہے ۔
جواب دیںحذف کریںالسلام علیکم
جواب دیںحذف کریںجزاکم اللہ خیرا مفتی صاحب.
Jazak Allah
جواب دیںحذف کریںAameen
جواب دیںحذف کریںدیرآید درست آید مختصر میں آڈیو بھی ہوجائے تو اچھا ہے بہت سے لوگ پڑھنا نہیں جانتے ہیڈ فون لگا کر سن لے گے جزاک اللّہ خیرا
جواب دیںحذف کریںتحریر تین سال پرانی ہے۔
حذف کریںمحترم بھائی آپ اپنے بلاگ کیلئے کون سا تھیم یا ٹیمپلیٹ استعمال کررہے ہیں؟
جواب دیںحذف کریںاللہ ہم تمام کو دینی باتوں پر عمل کر نے کی توفیق دے
جواب دیںحذف کریںBehtar hai Mufti sahab
جواب دیںحذف کریںhttps://www.indianikah.com/guidelines/
جواب دیںحذف کریںhttps://www.indianikah.com/guidelines
جواب دیںحذف کریںماشاءاللہ بہت اچھا مضمون ہے اور وقت کی ضرورت ہے اگر اس کو ہندی اور انگلش میں بھی ترتیب دیاجائے تو بہت فائدہ ہوگا
جواب دیںحذف کریںشیخ مختار اشرفی
بھائی صاحب آپ اسے Google translate سے اپنی زبان میں کر سکتے ہیں
حذف کریںBhut bhut shukriya
جواب دیںحذف کریںایک ہی رات میں بیوی سے دوبارہ جماع کرنا ہو تو کیا دوبارہ جماع کرنے سے قبل وضو کرنا ضروری ہے؟ ایسا ایک مفتی صاحب نے مجھے بتایا تھا ۔اور کہا تھا کہ ایک ہی رات میں بیوی سے دوبارہ جماع کرنے سے قبل اگر وضو نہیں بنایا تو دوسری بار والا جماع زنا میں شمار ہوگا۔رہنمائی فرمائے ۔
جواب دیںحذف کریںبیوی کے مخصوص عضو کا بوسہ لینا درست ہے یا نہیں
جواب دیںحذف کریںماشاءاللہ بہت اچھا مضمون ہے اور اگر اس کو ہندی اور انگریزی میں بھیج دیا جاے تو مہربانی ہوگی
جواب دیںحذف کریںkaise joint kare Mufti sahab aap ka group
جواب دیںحذف کریں