ہفتہ، 30 نومبر، 2019

سجدہ میں پاؤں اٹھا دینے کا حکم

*سجدہ میں پاؤں اٹھا دینے کا حکم*

سوال :

مفتی صاحب! سوال یہ ہے کہ دورانِ سجدہ اگر پیر زمین سے اُٹھ جائے تو اس صورت میں نماز کا کیا حکم ہے؟ رہبری فرمائیں نوازش ہوگی۔
(المستفتی : اشتیاق احمد، مالیگاؤں)
------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : سجدہ کی حالت میں دونوں پاؤں زمین پر رکھنا فرض ہے۔ اگر پورے وقت پاؤں زمین پر بالکل نہ رکھے تو ترکِ فرض کی وجہ سے نماز نہیں ہوگی، اور اگر ایک مرتبہ سبحان اللہ پڑھنے کے بقدر بھی زمین پر رکھ دے تو نماز ہو جائے گی، البتہ بغیر کسی عذر کے پیروں کو تھوڑی دیر کے لیے بھی اٹھادینا خلافِ سنت اور مکروہ عمل ہے۔

(ومنها السجود) بجبهته وقدميه، ووضع إصبع واحدة منهما شرط۔ (الدر المختار) قال ابن عابدین :(قوله وقدميه) يجب إسقاطه لأن وضع إصبع واحدة منهما يكفي كما ذكره بعد ح. وأفاد أنه لو لم يضع شيئا من القدمين لم يصح السجود۔ (رد المحتار علی الدر المختار :۱؍۴۴۷، کتاب الصلاۃ،باب صفۃ الصلاۃ)

ويكفيه وضع أصبع واحدة، فلو لم يضع الأصابع أصلا، ووضع ظهر القدم فإنه لا يجوز۔ (البحر الرائق :۱؍۵۵۶، کتاب الصلاۃ، باب صفۃ الصلاۃ)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
03 ربیع الآخر 1441

2 تبصرے: