جمعرات، 7 نومبر، 2019

ساتویں دن سے پہلے عقیقہ کرلینا

*ساتویں دن سے پہلے عقیقہ کرلینا*

سوال :

مفتی صاحب! عقیقہ کے لیے جانور لایا گیا جمعہ کے دن سات دن ہونے والا تھا، لیکن جانور بیمار ہوگیا جس کی وجہ سے جمعرات کو ہی عقیقہ کی نیت سے جانور ذبح کردیا گیا تو کیا عقیقہ صحیح ہوا یا نہیں؟ جواب مرحمت فرمائیں اور عنداللہ ماجور ہوں۔
(المستفتی : محمد مجاہد، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : مسنون اور مستحب تو یہی ہے کہ ساتویں دن عقیقہ کیا جائے۔ البتہ اگر ساتویں دن سے پہلے عقیقہ کرلیا جائے تب بھی عقیقہ درست ہوجاتا ہے، لیکن بلاعذر ایسا کرنا مستحب طریقہ کے خلاف ہے۔

صورتِ مسئولہ میں چونکہ عذر کی وجہ سے ساتویں دن سے پہلے جانور ذبح کرنا پڑا اس لیے امید ہے کہ مستحب عمل کا ثواب بھی مل جائے۔

عن سمرۃ بن جندب رضي اللّٰہ عنہ قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: الغلام مرتہن بعقیقتہ، یذبح عنہ یوم السابع، ویسمي، ویحلق رأسہ۔ (سنن النسائي، کتاب العقیقۃ / باب متی یعقّ ۱؍۱۸۸)

وَلَوْ قَدَّمَ يَوْمَ الذَّبْحِ قَبْلَ يَوْمِ السَّابِعِ أَوْ أَخَّرَهُ عَنْهُ جَازَ إلَّا أَنَّ يَوْمَ السَّابِعِ أَفْضَلُ۔ (تنقيح الفتاوى الحامديہ : 6/ 367)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
09 ربیع الاول 1441

3 تبصرے:

  1. مفتی صاحب عقیقہ 7 دن بعد زندگی میں کبھی بھی کرسکتے ہیں کیا براہ کرم رہنمائی فرمائیں

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. جی ہاں ۔

      زندگی میں کبھی بھی عقیقہ ہوسکتا ہے۔ البتہ افضل ساتویں دن ہے۔

      واللہ تعالٰی اعلم

      حذف کریں