اشاعتیں

مئی, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

نکاح خواں کا خود گواہ بننا ‏

سوال : محترم مفتی صاحب ! کیا نکاح پڑھانے والے قاضی صاحب اسی نکاح کے شاھد بن سکتے ہیں؟ (المستفتی : شبیر انصاری، مالیگاؤں) -------------------------------- بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : نکاح  کے صحیح ہونے کے لئے دو مرد یا ایک مرد اور دو عورتوں کا گواہ ہونا شرط ہے، نیز ان  گواہوں  کا مسلمان، عاقل، بالغ اور مجلسِ نکاح  میں موجود ہونا لازم ہوتا ہے۔ احادیثِ مبارکہ میں آتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا : وہ عورتیں زنا کرنے والی ہیں جو گواہوں کے بغیر نکاح کرلیتی ہیں۔ صورتِ مسئولہ میں نکاح پڑھانے والا اگر لڑکی یا لڑکے کی طرف سے کسی کا وکیل نہیں ہے تو وہ خود بھی گواہ بن سکتا ہے، اس لیے کہ نکاح خواں صرف معلم ہوتا ہے عاقد یا وکیل نہیں ہوتا۔ عن ابن عباسؓ، أن النبي صلی اﷲ علیہ وسلم، قال: البغایا اللاتي ینکحن أنفسہن بغیر بینۃ۔ (سنن الترمذي، کتاب النکاح، باب ماجاء لانکاح إلا ببینۃ، النسخۃ الہندیۃ ۱/۲۱۰، دارالسلام رقم : ۱۱۰۳)  عن عمران بن حصین، أن النبي صلی اﷲ علیہ وسلم قال: لانکاح إلا بولي، وشاہدي عدل۔ (المعجم الکبیر ...

قضا روزے میں نفل کی نیت کرنا

سوال : کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ کیا قضاء روزوں میں شوال ، یوم عاشوراء یا عرفہ  کے نفل روزے کی نیت کی جاسکتی ہے؟ (المستفتی : فیضان احمد، مالیگاؤں) -------------------------------------------- بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : فرض کی قضا کا روزہ اپنی ایک الگ اور مستقل حیثیت رکھتا ہے، اسی طرح نفل روزہ بھی الگ ہے۔ چنانچہ روزے میں جس کی نیت کی جائے گی وہی ادا ہوگا، یعنی نفل کی نیت کرنے سے وہ نفلی روزہ ہوگا اور قضا کی نیت کرنے سے وہ روزہ قضا میں شمار ہوگا۔ ایک روزے میں دونوں کی نیت کرنا معتبر نہیں ہے۔ اگر کسی نے ایک روزے میں نفل اور قضا دونوں کی نیت کرلی تو وہ قضا روزے میں شمار کیا جائے گا، نفل روزہ ادا نہیں ہوگا۔ صورتِ مسئولہ میں اگر قضا روزوں میں شوال یا یوم عاشوراء نفل کے روزوں کی نیت کرلی گئی تو صرف قضا روزے ادا ہوں گے، شوال، یوم عاشوراء  یا عرفہ کے روزے ادا نہیں ہوں گے۔ لہٰذا دونوں روزے الگ الگ رکھے جائیں۔ ومتى نوى شيئين مختلفين متساويين في الوكادة والفريضة، ولا رجحان لأحدهما على الآخر بطلا، ومتى ترجح أحدهما على الآخر ثبت الر...

شوال کے چھ روزوں کے بعد عید؟ ‏

سوال : شوال کے چھ روزہ مکمل ہونے پر جس روز روزہ مکمل ہوتا ہے اس کے دوسرے دن اچھا کپڑا پہنا جاتا ہے اور اس روز کو عید کا نام دیا جاتا ہے، اسکی حقیقت کیا ہے؟ (المستفتی : مولوی عبدالمتین، مالیگاؤں) ------------------------------- بسم اللہ الرحمن الرحیم  الجواب وباللہ التوفيق : شوال کے چھ روزے رکھنا مستحب ہے، احادیثِ مبارکہ میں  اس کی  فضیلت وارد ہوئی ہے، چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جس نے رمضان کے روزے رکھے اور پھر شوال کے چھ روزے  رکھے تو یہ ہمیشہ (یعنی پورے سال) کے روزے شمار ہوں گے۔ شوال کے ان چھ روزوں کے مکمل ہونے کے بعد کسی عید کا ذکر نہ تو احادیث میں ہے اور نہ ہی فقہاء نے اس کا کوئی تذکرہ کیا ہے۔ لہٰذا ان روزوں کے پورے ہونے کے دوسرے دن عید سمجھنا اور اس دن اچھے کپڑے پہننا احادیث سے ثابت نہیں ہے، یہ ایک بے بنیاد عمل ہے جس کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔ اچھے کپڑے پہننا کبھی بھی منع نہیں ہے، لیکن اس موقع پر اسے سنت اور دین کا حصہ سمجھ کر پہننا بدعت ہی کہلائے گا اور ہر بدعت گمراہی ہے۔  عَن أَبِي أَيُّوبَ الأَنْصَارِيِّ، رضى الله عنه أَنَّهُ حَ...

غیرمسلم کی اَرتھی لے جانے کا حکم

سوال : کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام بیچ اس مسئلے کے کہ ابھی لاک ڈاؤن کے سبب تبلیغی جماعت کو نشانہ بنا کر مسلمانوں کو بدنام کیا جارہا ہے جسکا اثر یہ ہیکہ غیروں میں نفرت بڑھ رہی ہے ایسے وقت میں شہر کھرگون میں ایک غیر مسلم کا انتقال ہوا مگر اسکے مذہب کا کوئی شخص آگے نہیں آیا تو پندرہ سولہ مسلمانوں نے اسکی ارتھی اٹھاکر شمشان گھاٹ پہنچایا (انہیں دیکھ کر کچھ غیر مسلم بھی آگئے) مگر مسلمانوں نے یہ سوچ کر کہ اس سے اچھا میسیج جائے گا نفرت ختم ہوگی انکا یہ عمل خالص اللہ واسطے تھا۔ پھر یہ ہوا کہ واٹس ایپ پر انکی تصویریں وائرل ہوئی اخبار میں آیا دوسرے ضلعوں سے اپنے اور پرائے بھی اس کام کی سراہنا کرنے لگے، تو کیا اخلاص کے ساتھ اس کام کی شریعت اجازت دیتی ہے؟ مالیگاؤں میں کافی وقت پہلے ایسے ہی عمل پر دوبارہ کلمہ اور نکاح پڑھوایا گیا ہے۔ مالیگاؤں میں اسکول کے بچوں کا ڈرامہ ہوا جسمیں مسلم بچوں کو غیروں کی مذہبی عبادت کرتے ہوئے دکھایا گیا ختم پر انکے والدین اور عوام تالی بجا کر ان بچوں کی سراہنا کی اور تعریف کی    تو ان تعریف کرنے والوں کو بھی دوبارہ کلمہ اور نکاح پڑھوایا گیا۔ پوچھنا یہ ہیکہ 1) ای...

نابالغ اولاد کی عیدی اور انعامات کی رقم استعمال کرلی گئی تو اب اس کی تلافی کی صورت؟

سوال : مفتی صاحب ! جو والدین بچوں کے پیسے خرچ چکے ہیِں ان پیسوں کی ادائیگی کی کیا صورت ہوگی جب کہ کنتی رقم ہے کچھ معلوم نہ ہو۔ 2) فی الحال بچہ بالغ ہوتو اس کے معاف کرنے سے معاف ہوجائے گا؟  (المستفتی : مولوی ضمیر، ناسک)  -------------------------------- بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : اگر کسی نے اپنے نابالغ بچوں کے عیدی اور انعامات کی رقم کا ذاتی استعمال کرلیا ہے تو اس کی تلافی بالکل آسان ہے۔ اس کی صورت یہ ہوگی کہ وہ اس رقم کا اندازہ کرلے اور اب جب بھی وہ اپنے بچوں پر کچھ بھی خرچ کرے تو اس کی نیت کرلے کہ میں وہ رقم اسے لوٹا رہا ہوں۔ 2) بالغ ہونے کے بعد بچے خود سے یہ رقم معاف کردیں تو معاف ہوجائے گا۔  وأما ما یرجع إلی الواہب فہو أن یکون الواہب من أہل الہبۃ وکونہ من أہلہا أن یکون حراً عاقلاً بالغاً مالکاً للموہوب حتی لو کان عبداً أو مکاتباً أو مدبراً أو أم ولد أو من فی رقبتہ شیٔ من الرق أو کان صغیراً أو مجنوناً أو لا یکون مالکاً للموہوب لا یصح ہکذا فی النہایۃ۔ (۴/۳۷۴،کتاب الہبۃ ، الباب الأول، ہندیہ) وشرائط صحتہا فی الواہب (العقل والبلوغ والملک) ف...

والدین کا نابالغ بچوں کی عیدی استعمال کرنا

سوال : نابالغ بچوں کی عیدی کا کیا حکم ہوگا؟ کیا والدین اسے اپنے خرچ میں استعمال کرسکتے ہیں؟ تفصیلی جواب مطلوب ہے۔ (المستفتی : فضل الرحمن، مالیگاؤں) --------------------------------- بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : نابالغ بچوں کو جو رقم بطور عیدی یا انعام دی جاتی ہے، یہ رقم بچوں کی ہی ملکیت ہوتی ہے۔ لہٰذا والدین کا اس رقم کو اپنے استعمال میں لانا جائز نہیں ہے۔ اگر بچے خود سے یہ رقم والدین کو دیں تب بھی اس کا ذاتی استعمال والدین کے لیے جائز نہیں ہے۔ کیونکہ نابالغ بچوں کا ہدیہ شرعاً غیرمعتبر ہے، یعنی اگر نابالغ  اپنے مال میں سے کسی کو  ہدیہ  دے تو اس  کا  قبول کرنا بھی جائز نہیں، ہدیہ کے صحیح ہونے کے لئے ہدیہ دینے والے کا بالغ ہونا شرط ہے۔ لہٰذا یہ رقم بچوں کے ہی کھانے خرچے، کپڑوں اور ان کی تعلیمی فیس وغیرہ میں خرچ کی جائے گی۔ وأما ما یرجع إلی الواہب فہو أن یکون الواہب من أہل الہبۃ وکونہ من أہلہا أن یکون حراً عاقلاً بالغاً مالکاً للموہوب حتی لو کان عبداً أو مکاتباً أو مدبراً أو أم ولد أو من فی رقبتہ شیٔ من الرق أو کان صغیراً أو مجنوناً أ...

مسجد کا کولر کرایہ پر دینا

سوال :  محترم مفتی صاحب ! ان دنوں لاک ڈاؤن کے باعث مساجد میں صرف پانچ سات لوگ نماز ادا کر رہے ہیں جبکہ دیگر مصلیان الگ الگ مکانات یا جگہوں پر پانچ سات لوگوں کا گروپ بنا کر با جماعت نماز ادا کر رہے ہیں۔ ایک مسجد میں پانچ سات مصلی ہونے کے باعث صرف ایک ہی کولر استعمال ہو رہا تھا بقیہ رکھا تھا۔ دیگر مصلی حضرات جو کسی کے مکان یا کسی اور جگہ با جماعت نماز پڑھ رہے تھے وہ مسجد کا ایک ایک کولر لے کر چلے گئے اور پنج وقتہ نمازوں میں اسے استعمال کر رہے ہیں۔ ان کو دیکھ کر اور لوگ بھی مساجد کے ذمہ داران سے تقاضہ کر رہے ہیں کہ ہم کو مسجد کا کولر عاریۃ دیا جائے۔ دریافت طلب امر یہ ہے کہ لاک ڈاؤن کے ان ایام میں جب مصلی بٹ گئے ہیں تو کیا ان کو اس بات کی اجازت ہوگی کہ وہ مسجد کے لئے وقف شدہ کولر کو کسی دوسری جگہ لے جاکر پنج وقتہ نمازوں کے دوران استعمال کریں اور لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد اسے واپس کر دیں۔ کیا مساجد کے ذمہ داران کو اس طرح کی اجازت دینے کا اختیار ہے؟ اگر اس کا کچھ کرایہ مسجد کو دے دیا جائے تو اس صورت میں کیا حکم ہوگا؟ بینو و توجرو۔ (المستفتی : محمد عبداللہ، مالیگاؤں) ----------------------...

زکوٰۃ ادا کرنے کے لیے رقم نہ ہوتو کیا کرے؟

سوال : مفتی صاحب امید ہے آپ خیریت سے ہوں گے۔ ایک مسئلہ درپیش تھا کہ زید کے پاس سونے اور چاندی کے اتنے زیورات ہیں (زیورات کو رکھے ہوئے سال گذر چکا ہے) جس سے زید پر زکوٰۃ فرض ہوتی ہے، لیکن ابھی فی الحال زید کے پاس اتنی نقد رقم نہیں ہے کہ وہ اس کی زکوٰۃ ادا کر سکے۔ زید سے زیورات کوئی خریدنے بھی نہیں راضی ہے۔ تو کیا زید کسی سے قرض رقم لے کر زکوٰۃ ادا کرسکتا ہے؟ اور اگر کوئی قرض رقم بھی نہ دے تو زید کیلئے زکوٰۃ ادا کرنے کیلئے کیا حکم ہوگا؟ قرآن حدیث کی روشنی میں جواب مرحمت فرما کر عنداللّٰہ ماجور ہوں۔ (المستفتی : محمد عاکف، مالیگاؤں) ------------------------------- بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : جو شخص صاحبِ نصاب ہو اور اس کے پاس زکوٰۃ ادا کرنے کے لیے مال بھی موجود ہو تو ایسے شخص کا بلاعذر زکوٰۃ نکالنے میں تاخیر کرنا درست نہیں ہے۔ اور اگر کسی کے پاس زکوٰۃ نکالنے کے لیے رقم نہ ہو اور اسے آسانی سے کہیں سے قرض مل سکتا ہو اور اس کی ادائیگی بھی آسانی سے ہوسکتی ہوتو اس کا قرض لے کر زکوٰۃ ادا کردینا بہتر ہے۔ البتہ اگر قرض بھی نہ مل رہا ہو اور زیورات فروخت بھی نہیں ہوسکتے، نیز فروخت...

لاک ڈاؤن میں نمازِ عیدالفطر کیسے پڑھیں؟

✍ محمد عامر عثمانی ملی    (امام و خطیب مسجد کوہ نور)  قارئین کرام ! وطنِ عزیز ہندوستان بالخصوص صوبۂ مہاراشٹر میں کرونا وائرس کو لے کر لاک ڈاؤن کا سلسلہ بڑھا دیا گیا جس کی وجہ سے ہمیں نمازِ عیدالفطر کی ادائیگی کے لئے عیدگاہوں پر جمع ہونے کی اجازت نہ ملے۔ اور ہمیں نماز جمعہ کی طرح نماز عیدالفطر بھی گھروں میں ادا کرنا پڑے۔ لہٰذا ایسی صورت میں نمازِ عید الفطر کیسے ادا کی جائے؟ اسی کے جواب میں پیشِ نظر مضمون ترتیب دیا گیا ہے تاکہ عوام سہولت اور آسانی کے ساتھ اس اہم عبادت کو انجام دے سکیں۔         عام حالات میں نمازِ عیدین آبادی سے دور عیدگاہ میں ادا کرنا سنت مؤکدہ ہے۔ لیکن موجودہ لاک ڈاؤن کے حالات میں جبکہ مجمع جمع کرنے کی ممانعت ہے۔ لہٰذا جن علاقوں میں جمعہ اور عیدین کی نمازیں ادا کی جاتی ہیں وہاں گھروں میں بھی نمازِ عیدالفطر ادا کی جاسکتی ہے۔ (دارالعلوم دیوبند سے بھی یہی فتوی آج جاری ہوا ہے) کیونکہ نماز عیدالفطر کے لیے بھی تقریباً وہی شرائط ہیں جو جمعہ کے لیے ہیں یعنی اس کی ادائیگی کے لئے مسجد یا عیدگاہ کا ہونا شرط نہیں ہے۔ نمازِ عید میں بھی امام کے علاوہ...

قبلہ کی طرف پیر کرنا، تھوکنا اور استنجا کرنا

سوال : قبلہ کی جانب پیر کرنا، تھوکنا، استنجاء کرنا اور اسی طرح قبلہ کی جانب کا احترام اس تعلق سے مفصل و مدلل جواب عنایت فرمائیں۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ آپکو بہترین جزاے خیر عط...

روزے کا فدیہ کب دینا ہوگا؟ ‏

سوال : جناب مفتی صاحب ! امید ہے کہ مزاج گرامی بخیر ہو گا۔ سوال یہ ہے کہ اس سال کرونا وائرس اور لاک ڈاون کے چلتے صحت و تندرستی ایسی بھی متاثر ہوئی کہ آدھے سے زیادہ مَاہ رمضان المبارک کے روزے رکھے ہی نہ جاسکے۔ ازراہ کرم بتائیں کہ ان چھوٹے ہوئے روزوں کی تلافی کس طرح سے کی جائے گی؟ کیا ان کا فدیہ ادا کر دیں تو چھوٹے ہوئے روزوں کی تلافی ہو جائے گی؟ رہنمائی فرمائیں اور عنداللہ ماجور ہوں۔ (المستفتی : محمد ابراہیم، مالیگاؤں) -------------------------------- بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : اگر کوئی شخص ایسا بوڑھا ہوگیا کہ اس میں روزہ رکھنے کی طاقت نہیں رہی، اور یہ امید بھی نہیں کہ مستقبل میں روزہ کی قضا کرسکے گا، یا ایسا بیمار ہوا کہ روزہ رکھنے کی طاقت نہیں رہی اور اب اچھے ہونے کی بھی امید نہیں تو ایسی حالت میں روزہ کا فدیہ دے دے، یعنی ہر روزہ کے بدلے پونے دو کلو گیہوں یا اس کی قیمت، یا بقدر قیمت دیگر اشیاء مستحقین زکوٰۃ میں تقسیم کرے گا، البتہ فدیہ ادا کرنے کے بعد موت سے پہلے روزہ رکھنے کی طاقت حاصل ہوگئی تو روزے کی قضا ضروری ہوگی۔ درج بالا تفصیل کی روشنی میں آپ اپنا معاملہ سمج...

لاک ڈاؤن میں عام مصلیان کے لیے مسجد کھولنے کے لیے ذمہ داران پر دباؤ بنانا

سوال : کیا فرماتے ہے علماء دین اس مسئلے پر کے آج پوری دنیا میں کرونا وائرس کی وباء پھیلی ہوئی ہے جو ہمارے ملک میں اور ہمارے شہر مالیگاوں میں بھی یہ وبائ مرض پھیلا ہوا ہے اس وباء کی وجہ سے پورے ملک میں حکومت وقت کی طرف سے لاک ڈاون اور دفعہ 144 لگایا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے دھارمک استھانوں جیسے مسجدوں میں بھی کئی افراد کے ایک ساتھ نماز پڑھنے پر پابندی لگائی گئی ہے۔صرف پانچ ذمہ دار لوگوں کو  مسجد میں نماز پڑھنے کی ہی اجازت ہیں۔ اس وجہ سے ہمارے علماء کرام نے بھی اعلان کیا ہے کہ مسجدوں میں بھیڑ نہ کی جائے اور صرف پانچ لوگ ہی نماز ادا کرے۔ لیکن ایسے حالات میں کچھ لوگ مسجد کھلی رکھنے کیلئے اور محلے کے لوگوں کو مسجد میں نماز پڑھنے دینے کیلئے مسجد کے ذمہ داران پر دباؤ ڈال رہے ہیں اور ضد کر رہے ہیں۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ مسجد میں لوگوں کے نماز پڑھنے پر قانون کی خلاف ورزی ہوتی ہے اور مسجد پر پولس کی طرف سے کوئی کاروائی ہوتی ہے اور کیس بنتا ہے یا کرونا وائرس سے مسجد میں کوئی متاثر ہوتا ہے تو اس کی پوری ذمہ داری ہم لیتے ہیں۔ مسجد میں نماز پڑھنے سے لوگوں کو روکنا گناہ ہے اور مسجد کے ٹرسٹیان اور ذم...

مسجد کے بینک اکاؤنٹ کی سودی رقم غریبوں میں تقسیم کرنا

سوال : کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ مسجد کے بینک اکاؤنٹ میں سود کی رقم تقریباً بیس ہزار روپے جمع ہے۔ کیا ہم اس رقم سے موجودہ حالات میں مستحقین کو راشن دے سکتے ہیں؟ کیا اسے مسجد کے طہارت خانے اور بیت الخلاء میں استعمال کرنا چاہیے؟ برائے مہربانی مفصل جواب عنایت فرمائیں اورعنداللہ ماجور ہوں۔ (المستفتی : انصاری محمد عبداللہ، مالیگاؤں) -------------------------------- بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : بینک اکاؤنٹ خواہ مسجد کا ہو اس میں جمع شدہ رقم پر ملنے والی سود کی رقم کو اس کے مالک کو لوٹانا ضروری ہے، یہ ممکن نہ ہوتو بلا نیتِ ثواب فقراء اور مساکین میں تقسیم کرنا چاہئے۔ اسی طرح بینک کے سود کی رقم سے انکم ٹیکس اور جی ایس ٹی (اگر مسجد پر اس طرح کا کوئی ٹیکس لاگو ہوتا ہو) کی ادائیگی کرنے کی علماء نے گنجائش دی ہے۔ اس لئے کہ یہ دونوں غیرواجبی اور ظالمانہ ٹیکس ہیں، اور چونکہ بینکوں کا تعلق حکومت سے ہوتا ہے۔ جب سود کی رقم انکم ٹیکس میں دی جائے گی تو وہ اسی کے رب المال (مالک) کی طرف لوٹے گی۔ اس کے علاوہ سود کی رقم کا اور ...

مخصوص نفل نمازیں اور ان کی رکعتوں کی تعداد

*مخصوص نفل نمازیں اور ان کی رکعتوں کی تعداد*  سوال : مفتی مکرم! درج ذیل نفل نماز کے اوقات اور رکعتوں کے بارے میں مفصل جواب مطلوب ہے۔ تہجد، اشراق، چاشت، اوابین۔ براہ کرم  جواب عنایت کرکے عنداللہ ماجور ہوں۔ (المستفتی : مختار انصاری، مالیگاؤں)  ------------------------------- بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : سوال میں مذکور نفل نمازوں کے اوقات اور انکی رکعات کی تعداد درج ذیل ہیں۔ * تہجد :* نماز تہجد کا وقت، نماز عشاء کے بعد سے صبح صادق تک رہتا ہے، چنانچہ اگر کوئی شخص سونے سے پہلے بھی چند رکعتیں تہجد کی نیت سے پڑھ لے، تو تہجد ادا ہوجائے گی، البتہ سوکر اٹھنے کے بعد تہجد پڑھنا زیادہ افضل ہے کہ اس میں مشقت زیادہ ہے اور یہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول مبارک تھا۔ تہجد کی کم سے کم مقدار دورکعت ہے، متوسط درجہ چار رکعت پڑھنا ہے، اور بہتر ہے کہ آٹھ رکعت پڑھی جائے. بعض نے بارہ رکعت بھی بیان کی ہیں۔ أقل التھجد رکعتان وأوسطہ أربع وأکثرہ ثمان۔ ( شامی : ۲/۴۶۸)  رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا عام معمول مبارک آٹھ رکعت تہجد پڑھنے کا تھا۔ (الجامع للترمذی،حد...

آیتِ سجدہ تلاوت کرنے کے بعد رکوع کردے

*آیتِ سجدہ تلاوت کرنے کے بعد رکوع کردے* سوال : سجدے کی آیت تلاوت کرنے بعد امام نے سجدہ کرنے کی بجائے رکوع کردیا۔ رہنمائی فرمائیں۔ (المستفتی : خلیل احمد، مالیگاؤں) --------------------------------- بسم الل...

باسی کھانا کھانے کا شرعی حکم

*باسی کھانا کھانے کا شرعی حکم* سوال : مفتی صاحب! گھروں میں بچنے والے باسی کھانے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ کسی نے مجھ سے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوری زندگی باسی کھانا نہیں کھ...

صلوٰۃ التسبیح میں دیگر نوافل کی نیت کرنا

*صلوٰۃ التسبیح میں دیگر نوافل کی نیت کرنا* سوال : کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ھذا کے بارے میں کہ تہجد کے وقت اگر صلاۃ التسبیح پڑھیں گے تو تہجد کا بھی ثواب مل جائے گا یا تہج...

حائضہ صبح صادق سے پہلے پاک ہوئی تو اس کے روزہ کا مسئلہ

سوال : عورت کو ماہواری آنے کے بعد اگر خون بند ہو گیا ہے اور وہ صبح صادق کے بعد غسل کرے تو اس کا وہ روزہ ہوگا کہ اس روزے کی قضاء لازم آئے گی؟ (المستفتی : اسامہ عثمانی، مالیگاؤں) ----------------------------...

ہاف آستین کی شرٹ میں نماز کا حکم

*ہاف آستین کی شرٹ میں نماز کا حکم* سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے  میں کہ پینٹ شرٹ اور ہاف آستین کی ٹی شرٹ پہن کر نماز ہو جاتی ہے یا نہیں؟ مدلل جواب عنایت فرم...

تراويح ایک سلام سے چار یا آٹھ رکعت پڑھنا

*تراويح ایک سلام سے چار یا آٹھ رکعت پڑھنا* سوال : مفتی صاحب ایک سوال ہے کہ کیا تراویح کی نماز چار رکعت ایک سلام سے ۔ یا آٹھ رکعت ایک سلام سے پڑھی جا سکتی ہے؟ مع حوالہ جواب عنایت فر...