سوال : محترم مفتی صاحب ! سیاسی لیڈران کی دعوت میں شرکت کرنا یا وہاں پر کھانا کیسا ہے؟ الیکشن کے ایام کے علاوہ اور الیکشن کے ایام کا کیا حکم ہے؟ وضاحت کے جواب عنایت فرمائیں۔ (المستفتی : ملک فیصل، مالیگاؤں) ------------------------------ بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : عام دنوں میں مسلمان سیاسی شخصیات کی دعوت قبول کرنے کا وہی حکم ہے جو ایک عام مسلمان کی دعوت قبول کرنے کا ہے۔ مطلب یہ کہ جس شخص کی آمدنی کا اکثر حصہ حلال ہے تو اس کی دعوت قبول کرنا درست ہے خواہ وہ سیاسی شخص ہو یا کوئی عام فرد ہو، اور اگر اس کی آمدنی کا اکثر حصہ حرام ہے اور اس کا یقینی علم ہوتو اس کی دعوت قبول کرنا اور اس کے یہاں کھانا جائز نہیں ہے۔ دارالعلوم دیوبند کا فتوی ہے : الیکشن کے موقع پر امیدوار،لوگوں کو جو مٹھائیاں، پکوڑیاں وغیرہ کھلاتے ہیں، اُن کی دعوت کرتے ہیں یا انھیں کچھ دیتے ویتے ہیں، اِس میں اُن کا مقصد بہ ظاہر ووٹ کے لیے راہ ہموار کرنا ہوتا ہے کہ لوگ انھیں ووٹ دیں،اگرچہ وہ زبان سے اپنے لیے ووٹ نہ مانگیں یا یہ کہہ دیں کہ ووٹ جس کو چاہو دو، اور ووٹ شریعت کی نظر میں بعض پہلووٴں سے شہادت کی حی...