اتوار، 1 ستمبر، 2019

سجدۂ تلاوت کے بعد کچھ پڑھے بغیر رکوع کردینا

سوال :

1) فرض نماز کی دوسری رکعت میں آیت سجدہ پڑھنے پر تلاوت سجدہ کرکے اٹھنے کے بعد کتنی آیتوں کی تلاوت کرنا ضروری ہے کہ اس کے بعد رکوع میں جائیں؟
2) اگر تلاوت سجدہ کرنے کے بعد آیت سجدہ کے علاوہ کہیں اور سے تلاوت کی اور پھر رکوع کیا تو کیا حکم ہوگا؟
3) اگر تلاوت سجدہ کرنے کے بعد اٹھنے کے بعد کچھ پڑھے بغیر رکوع میں چلے جائیں تو کیا حکم ہوگا؟
(المستفتی : عبدالرحمن انجینئر، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : نماز میں سجدہٴ  تلاوت  کے  بعد  کھڑے ہوکر چند آیات پڑھ لی جائیں اس کے بعد رکوع کرنا چاہیے۔

2) سجدۂ تلاوت کے بعد دوسری جگہ کہیں سے بھی تلاوت کی جاسکتی ہے۔

3)  سجدہٴ  تلاوت  کے  بعد  قیام کی حالت میں قرآن مجید کا کوئی حصہ بھی تلاوت کیے بغیر رکوع میں چلا جائے تو اس کی بھی گنجائش ہے، اس کی وجہ سے سجدۂ سہو واجب نہیں ہوگا۔ تاہم ایسا کرنا بہتر نہیں ہے۔

وَلَوْ كَانَتْ بِخَتْمِ السُّورَةِ فَالْأَفْضَلُ أَنْ يَرْكَعَ بِهَا وَلَوْ سَجَدَ وَلَمْ يَرْكَعْ فَلَا بُدَّ مِنْ أَنْ يَقْرَأَ شَيْئًا مِنْ السُّورَةِ الْأُخْرَى بَعْدَمَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ السُّجُودِ وَلَوْ رَفَعَ وَلَمْ يَقْرَأْ شَيْئًا وَرَكَعَ جَازَ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ۱/۱۳۳)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
01 محرم الحرام 1441

2 تبصرے: