جمعہ، 20 ستمبر، 2019

قمر در عقرب کی شرعی حیثیت

*قمر در عقرب کی شرعی حیثیت*

سوال :

امید ہے کہ مزاج گرامی بخیر وعافیت ہونگے۔ بعد سلام عرض ہے کہ شادی کی تاریخ نکال رہے تھے تو اس تاریخ میں عقرب آرہا ہے تو کیا کیا جائے؟
(المستفتی : حافظ عبداللہ، مالیگاؤں)
------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : بعض کلینڈروں کی کسی تاریخ پر قمر در عقرب لکھا ہوتا ہے وہ تاریخ نجومیوں کے حساب کے مطابق منحوس ہوتی ہے، جس کی وجہ سے کچھ لوگ اس دن شادی یا کوئی بڑا کام کرنے سے پرہیز کرتے ہیں۔

معلوم ہونا چاہیے کہ شریعتِ مطہرہ میں قمر در عقرب کی کوئی حیثیت نہیں ہے، بلکہ کسی بھی دن یا تاریخ کو منحوس سمجھنا بدعقیدگی اور گناہ کی بات ہے، نحوست اور بے برکتی تو اللہ تعالیٰ کی نافرمانی اور گناہوں میں ہے، اس کے علاوہ نحوست کہیں اور نہیں ہے، جیسا کہ متعدد احادیث میں نحوست کی نفی کی گئی ہے۔ لہٰذا اس باطل عقیدہ کا ترک لازم ہے۔

امید ہے کہ مذکورہ بالا تفصیلات کی روشنی میں آپ پر قمر در عقرب کی شرعی حیثیت واضح ہوگئی ہوگی اور آپ اس تاریخ کو منحوس سمجھتے ہوئے نکاح کرنے سے پرہیز نہیں کریں گے۔

قال اللہ تعالٰی : وَمَا تَشَاءُونَ إِلَّا أَنْ يَشَاءَ اللَّهُ رَبُّ الْعَالَمِينَ۔ (سورۃ التکویر، آیت : ۲۹)

وکان القفّال یقول : فإن الأمور کلہا بید اللّٰہ ، یقضي فیہا ما یشاء ، ویحکم ما یرید ، لا مؤخر لما قدّم ولا مقدّم لما أخّر۔ (۱۹/۲۰۳ ، خطبۃ ، خامسًا - الخُطبۃ قبل الخِطبۃ، الموسوعۃ الفھیۃ)

قال النبی صلی اللہ علیہ و سلم : لاعدویٰ، ولا طیرۃَ، ولا ہامۃ، ولا صفر، ولا غول۔ (مسند احمد، ۱۷۴ /۱)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
20 محرم الحرام 1441

1 تبصرہ: