ہفتہ، 7 ستمبر، 2019

گنپتی کا ڈیکوریشن دیکھنے جانے کا حکم


سوال :

ان دنوں برادران وطن کا گنیش کا تہوار جاری ہے اور گنیش وسرجن سے قبل اس کی سجاوٹ کی جاتی ہے جسے عرف عام میں ڈیکوریشن کہا جاتا ہے اسے دیکھنے مسلم مرد وخواتین بچوں سمیت جاتے ہیں تو انکا یہ فعل شریعت مطہرہ کی روشنی میں کیسا ہے؟ جواب ارسال فرما کر عنداللہ ماجور ہوں ۔
(سائل : عامر ایوبی، مالیگاؤں)
--------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : غیر قوموں کے تہوار ظاہر ہے ان کے مشرکانہ عقائد پر مبنی ہوتے ہیں، اور مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمارے لئے شرک سے بیزاری اور بے تعلقی کا اظہار ضروری ہے۔ چنانچہ ان کے تہوار میں کسی بھی قسم کی شرکت سے انکے عقائد اورنظریات کی تائید و حمایت اور تقویت پائی جاتی ہے۔

مجمع النوازل میں ہے :
مجوسی لوگ اپنے نیروز کے تہوار کے  موقع پرکسی جگہ جمع ہوئے ہوں، ان کو دیکھ کر کوئی مسلمان یہ کہے کہ ’’یہ بہت ہی اچھا تہوار اورکیا ہی عمدہ طریقہ ہے ‘‘ تو اس طرح کہنے کہ وجہ سے وہ ایمان سے نکل جائے گا۔

 لہٰذا مسلمانوں کے لیے گنپتی کے پنڈال کی طرف بغرض تفریح جانا اور وہاں جاکر ڈیکوریشن اور بتوں کو دیکھنا اور بچوں کو دکھانا ایسے کام ہیں جن سے مسلمانوں کا عقیدہ خراب ہو سکتا ہے، اور حدیث شریف " من کثر سواد قوم فہو منہم‘‘۔(کنز العمال ۹؍۲۲ رقم: ۲۴۷۳۵) (جو شخص کسی قوم کی تعداد میں اضافہ کا سبب بنا اس کا شمار اسی قوم میں ہوگا) کے مصداق ہوکر گناہ گار ہوں گے، لہٰذا اس فعل سے بچنا ضروری ہے۔ نیز موجودہ ملکی حالات کے پیشِ نظر بھی اس سے اجتناب ضروری ہے کہ اس کی وجہ سے فتنہ و فساد کا اندیشہ بھی ہے۔

وفي مجمع النوازل : اجتمع المجوس یوم النوروز، فقال مسلم : سیرۃ حسنہ وضعوھا، کفر، أي لأنہ استحسن وضع الکفر مع تضمن استقباحہ سیرۃ الإسلام۔ (شرح الفقہ الأکبر،ص:۲۲۹، فصل في الکفر صریحا وکنایۃ، لا یحرم کل …الخ، یاسر ندیم دیوبند)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
06 محرم الحرام 1440

6 تبصرے:

  1. جزاك الله
    رہنمائی کےلیے بہت شکریہ ۔
    الله کرے زورِ قلم اور ذیادہ

    جواب دیںحذف کریں
  2. بہترین رہنمائی ہے اللہ تعالی آپ سے دین کا خوب کام لے آمین

    جواب دیںحذف کریں
  3. اس بارے میں ڈیجٹل لائک کا بھی حکم بتادیا جائے تو ان شا اللہ امت کو اس سے فائدہ پہنچے گا

    جواب دیںحذف کریں