بدھ، 6 جولائی، 2022

ہماری طرف سے کوئی دوسرا قربانی کردے تو؟

سوال :

مفتی صاحب! مسئلہ یہ ہے کہ زید کے ابو پر قربانی کا ایک حصہ واجب ہے اور اس کے سگے چاچا قربانی کا ایک بڑا جانور لیے ہیں اور اس کے چچا نے جانور میں زید کے ابو کا نام بھی ڈالا ہے جب کہ قربانی کے جانور میں زید کے ابو کا ایک روپیہ بھی نہیں لگا ہے تو کیا زید کے ابو پر جو قربانی کا ایک حصہ واجب ہے وہ ادا ہو جائے گا؟
(المستفتی : محمد انوار، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : دوسرے کی طرف سے قربانی کرنا جائز ہے۔ اور اس میں ضروری نہیں ہے کہ جس کی طرف سے قربانی کی جارہی ہے اس کی بھی رقم جانور خریدنے میں شامل ہو۔ لہٰذا صورتِ مسئولہ میں اگر زید کے چچا اپنے بھائی کا نام اپنے جانور میں ڈال کر ان کی طرف سے قربانی کرنا چاہتے ہیں تو زید کے والد کی واجب قربانی ادا ہوجائے گی بشرطیکہ زید کے والد کی طرف سے اس کی اجازت ہو۔

(وَمِنْهَا) أَنَّهُ تُجْزِئُ فِيهَا النِّيَابَةُ فَيَجُوزُ لِلْإِنْسَانِ أَنْ يُضَحِّيَ بِنَفْسِهِ وَبِغَيْرِهِ بِإِذْنِهِ؛ لِأَنَّهَا قُرْبَةٌ تَتَعَلَّقُ بِالْمَالِ فَتُجْزِئُ فِيهَا النِّيَابَةُ كَأَدَاءِ الزَّكَاةِ وَصَدَقَةِ الْفِطْرِ؛ وَلِأَنَّ كُلَّ أَحَدٍ لَا يَقْدِرُ عَلَى مُبَاشَرَةِ الذَّبْحِ بِنَفْسِهِ خُصُوصًا النِّسَاءَ، فَلَوْ لَمْ تَجُزْ الِاسْتِنَابَةُ لَأَدَّى إلَى الْحَرَجِ۔ (بدائع الصنائع : ٥/٦٧)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
06 ذی الحجہ 1443

4 تبصرے:

  1. ماشاءاللہ بہت بہترین بلاک ہے بہت فائدہ ہورہا ہے عوام کو اس سے بلاک اللہ تعالی قبولیت عطاء کردیں

    جواب دیںحذف کریں
  2. اللہ جب دین کی اشاعت کی کوئی صورت پیدا فرماتا ہے تو ایسے ہی منظر دیکھنے ملتے ہیں اللہ مفتی صاحب کے علم میں اضافہ فرمائے اور دارین کی کامیابی عطا فرمائے آمین

    جواب دیںحذف کریں
  3. انصاری محمود28 جون، 2023 کو 11:20 PM

    جزاکم اللہ خیرا و احسن الجزاء

    جواب دیںحذف کریں