روایت "دنیا آخرت کی کھیتی ہے" کی تحقیق
سوال :
محترم مفتی صاحب ! دنیا آخرت کی کھیتی ہے۔ کیا اِن الفاظ کے ساتھ کوئی حدیث شریف ہے؟ مدلل تحقیق مطلوب ہے۔
(المستفتی : عبدالرحمن، مالیگاؤں)
-------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : دنیا آخرت کی کھیتی ہے، اس کی عربی " اَلدُّنْيَا مَزْرَعَةُ الآخِرَةِ" ہے۔ ان الفاظ کے ساتھ کوئی حدیث نہیں ہے، ماہر فن علماء علامہ سخاوی، امام عراقی، علامہ طاہر پٹنی وغیرہ نے اسے بے سند اور بے اصل قرار دیا ہے۔
دارالعلوم دیوبند کا فتوی ہے :
”الدنیامزرعة الآخرة“ ان الفاظ کے ساتھ حدیث نہیں ہے، البتہ اس کا مضمون قرآن کی آیت وغیرہ سے ثابت ہے۔ (رقم الفتوی : 167611)
البتہ اس کا مضمون قرآن کی آیت : مَنْ كَانَ يُرِيدُ حَرْثَ الْآخِرَةِ نَزِدْ لَهُ فِي حَرْثِهِ وَمَنْ كَانَ يُرِيدُ حَرْثَ الدُّنْيَا نُؤْتِهِ مِنْهَا وَمَا لَهُ فِي الْآخِرَةِ مِنْ نَصِيبٍ۔
ترجمہ : جو شخص آخرت کی کھیتی کا طالب ہو اس کے لیے ہم اس کی کھیتی میں افزائش کریں گے اور جو دنیا کی کھیتی کا خواستگار ہو اس کو ہم اس میں سے دے دیں گے اور اس کا آخرت میں کچھ حصہ نہ ہوگا۔ (سورۃ الشوری، آیت : ٢٠) سے ثابت ہے۔ اور اس کا مطلب یہی ہے کہ دنیا کے نیک اعمال کا بدلہ آخرت میں دیا جائے اور جو دنیا میں اس پر جتنی کوشش اور محنت کرے گا آخرت میں اتنی ہی بہتر فصل اور بدلہ ملے گا۔ لہٰذا اسے حکمت اور موعظت کی بات کہہ کر بیان کیا جاسکتا ہے، لیکن اسے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف منسوب کرنا اور اسے حدیث کہہ کر بیان کرنا جائز نہیں ہے۔
قال القاری فی کتابہ ”الموضوعات الکبری“:حدیث:الدنیا مزرعة الآخرة ،قال السخاوی لم أقف علیہ مع إیراد الغزالی لہ فی الإحیاء قلت معناہ صحیح یقتبس من قولہ تعالی {من کان یرید حرث الآخرة نزد لہ فی حرثہ}. (الموضوعات الکبری:۲۹۹/۱، الناشر: دار الأمانة / مؤسسة الرسالة بیروت،رقم: 205)
وفی المقاصد الحسنة: حَدِیث: الدُّنْیَا مَزْرَعَةُ الآخِرَةِ، لم أقف علیہ مع إیراد الغزالی لہ فی الإحیاء، وفی الفردوس بلا سند عن ابن عمر مرفوعا: الدنیا قنطرة الآخرة فاعبروہا، ولا تعمروہا. ( المقاصد الحسنة:۳۵۱/۱، الناشر: دار الکتاب العربی بیروت)
ومنہا(أی من الموضوعات) قولہم: " الدنیا مزرعة الآخرة ". (الموضوعات للصغانی الحنفی:1/64، الناشر: دار المأمون للتراث دمشق)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
19 محرم الحرام 1447
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں