اشاعتیں

اکتوبر, 2024 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

امیدوار سے فرضی ورکر کی اجرت وصولنا

سوال : شہری سیاست میں انتخابات کے دوران مختلف پارٹیوں کے امیدوار اپنی انتخابی تشہیر کیلئے ورکروں کو محنتانہ (معاوضہ) ادا کرتے ہیں، اسی مناسبت سے ہر علاقہ میں مختلف اداروں اور گروپوں کیجانب سے علاقے کے ذمہ داران کے پاس ورکروں کے نام سے پرچیاں جمع کرائی جاتی ہے۔ اور انہیں پرچیوں کے ساتھ علاقہ وار ذمہ دار اپنی جانب سے فرضی پرچیاں بھی جمع کرتے ہیں اور امیدواروں کیجانب سے معاوضے کی ادائیگی کے وقت کسی کے علم میں لائے بغیر فرضی پرچیوں کی رقم اپنے پاس رکھ لیتے ہیں، ذمہ داران کا یہ عمل کیسا ہے اور ان کیلئے اس رقم کے تعلق سے کیا حکم ہے؟ (المستفتی : محمد عبداللہ، مالیگاؤں) ------------------------------------ بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : الیکشن کے موقع پر امیدوار حضرات ووٹ حاصل کرنے کے لئے ووٹروں میں اپنی تشہیر کے لئے کلبوں اور نوجوانوں کو تیار کرتے ہیں، اور وہ اس کام کو انجام دینے کے لئے جدوجہد کرتے ہیں اور وقت خرچ کرتے ہیں، لہٰذا اس محنت اور وقت دینے پر ملنے والی اجرت شرعاً جائز اور درست ہے۔ البتہ اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہیے کہ جان بوجھ کر ایسے امیدوار کی تشہیر نہ کی جائے ج...

مسلمان بچوں کی آتش بازی عروج پر

              نئی تہذیب کے انڈے ہیں گندے ✍️ مفتی محمد عامر عثمانی ملی          (امام وخطیب مسجد کوہ نور) قارئین کرام ! برادران وطن کا سب سے بڑا تہوار دیوالی چل رہا ہے۔ اس تہوار پر آتش بازی بڑے پیمانے کی جاتی ہے، لیکن گذشتہ چند سالوں سے ان لوگوں میں یہ تحریک چل رہی ہے کہ آتش بازی اور پٹاخے بازی بند کردی جائے، اس لیے کہ اس میں صوتی آلودگی اور ماحول کی آلودگی کے ساتھ بلاوجہ پیسوں کا ضائع کرنا بھی پایا جاتا ہے، اگر یہی پیسے کسی غریب کو دے دئیے جائیں تو اس کے گھر میں بھی خوشیاں آسکتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اب آپ ان کے یہاں آتش بازی میں پہلے کی بہ نسبت واضح طور پر کمی دیکھنے کو ملے گی۔ لیکن برادران وطن نے ایک اچھی پہل کی تو خیر امت کہے جانے والے مسلمانوں اور ان کے بچوں نے اس تکلیف دہ اور ناجائز اور حرام کام کو ہاتھوں ہاتھ لے لیا۔ چھوٹے چھوٹے بچوں کا بندوق میں ٹکلیاں ڈال کر مسلسل پھوڑنا، لہسن پٹاخہ جسے جلانے کی ضرورت نہیں پڑتی بلکہ اسے پٹخ دیا جائے تو وہ پھوٹ جاتا ہے جس میں اچھی خاصی آواز آتی ہے، بیڑی پٹاخہ، اس کو بھی باقاعدہ کہیں رکھ کر ...

ایک امیدوار سے پیسہ لینا اور دوسرے کو ووٹ دینا

سوال : کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ پیسہ کسی امیدوار سے لینا اور ووٹ کسی دوسرے امیدوار کو دینا جائز ہے؟ شریعت کی روشنی میں مکمل ومدلل جواب عنایت فرمائیں۔ (المستفتی : محمد عابد، مالیگاؤں) ------------------------------------ بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : ووٹ شہادت ہے جس کے لیے مال کا لین دین کرنا شرعاً رشوت کہلاتا ہے، کیونکہ شریعتِ مطہرہ میں رشوت وہ مال ہے جسے ایک شخص کسی حاکم وغیرہ کو اس لیے دیتا ہے تاکہ وہ اس کے حق میں فیصلہ کر دے یا اسے وہ ذمہ داری دے دے، جسے یہ چاہتا ہے، جس کا لینا اور دینا دونوں شرعاً ناجائز اور حرام ہے۔ اور اس کے لین دین پر احادیثِ مبارکہ میں سخت وعید وارد ہوئی ہیں۔ (1) حضرت ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضورﷺ نے فرمایا : رشوت لینے اور دینے والے پر اللہ تعالٰی نے لعنت فرمائی ہے۔ (2) ایک دوسری حدیث میں حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ : رشوت لینے اور دینے والا دونوں ہی دوزخ میں جائیں گے۔ (3) مذکورہ بالا احادیث مبارکہ رشوت کی حرمت پر صراحتاً ...

نکاح میں تین مرتبہ ایجاب وقبول کروانا

سوال : مفتی صاحب ! نکاح کے وقت تین مرتبہ ایجاب و قبول کرنا ضروری ہے؟ یا پھر ایک مرتبہ میں نکاح منعقد ہوجاتا ہے زیادہ تر علماء کرام تین مرتبہ ایجاب و قبول کرواتے ہیں۔رہنمائی فرمائیں۔ (المستفتی : لئیق احمد، مالیگاؤں) ------------------------------------ بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : ایجاب و قبول ایک مرتبہ کرنے پر ہی نکاح منعقد ہوجاتا ہے، لہٰذا بات میں پختگی کے خیال سے ضروری نہ سمجھتے ہوئے دو یا تین مرتبہ اگر کروا لیا جائے تو اس کی بھی گنجائش ہے۔ البتہ اگر کوئی تین مرتبہ ایجاب وقبول کو ضروری سمجھے تو یہ بدعت ہے۔ (وَأَمَّا رُكْنُهُ) فَالْإِيجَابُ وَالْقَبُولُ، كَذَا فِي الْكَافِي وَالْإِيجَابُ مَا يُتَلَفَّظُ بِهِ أَوَّلًا مِنْ أَيِّ جَانِبٍ كَانَ وَالْقَبُولُ جَوَابُهُ هَكَذَا فِي الْعِنَايَةِ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ١/٢٦٧) وینعقد النکاح بلفظ واحد ویکون اللفظ الواحد إیجاباً وقبولاً۔ (الفتاویٰ التاتارخانیۃ : ۲؍۵۸۰)فقط واللہ تعالٰی اعلم محمد عامر عثمانی ملی 21 ربیع الآخر 1446

کیا علماء کو برا بھلا بولنے والے کی نسلوں میں علماء پیدا نہیں ہوتے؟

سوال : مفتی صاحب ! ایک سوال یہ تھا کہ میں کہیں پڑھا ہوں کہ کسی مفتی عالم حافظ کو کم زیادہ بولنا، یا گالی دینے سے انکی نسلوں میں کوئی حافظ عالم پیدا نہیں ہوتا، کیا یہ بات صحیح ہے؟ (المستفتی : ملک انجم، مالیگاؤں) ------------------------------------  بسم اللہ الرحمن الرحیم  الجواب وباللہ التوفيق : متعدد احادیث میں علماء کرام کے مقام و مرتبہ کو بیان کیا گیا ہے، اور ان کی شان میں گستاخی اور ان سے دشمنی و عداوت رکھنے کو ہلاکت کا باعث بتایا گیا ہے۔ ایک حدیث شریف میں آپ صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان ہے کہ جس کے ساتھ اللہ تعالیٰ بھلائی کا ارادہ کرتے ہیں تو اس کو دین کی سمجھ عطا کرتا ہے۔ (بخاری) ایک روایت میں آپ صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد ہے کہ جو شخص ہمارے بڑوں کی تعظیم نہ کرے، ہمارے بچوں پر رحم نہ کرے، اور جو ہمارے عالِم کا حق نہ پہچانے وہ میری اُمت میں سے نہیں ہے ۔ (الترغیب والترہیب) ایک جگہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا : عالم بنو یا طالب علم بنو یا بات کو غور سے سننے والے بنو یا ان سے محبت کرنے والے بنو، پانچویں شخص نہ بننا ورنہ تم ہلاکت کا شکار ہوجاؤ گے۔ (بیہقی) ...

کاسٹ CAST سرٹیفکیٹ بنوانے کا حکم

سوال : مفتی صاحب ! کاسٹ سرٹیفکیٹ (جو حکومت کی جانب سے پسماندہ برادری کے افراد کو دیا جاتا ہے تاکہ اسکے ذریعہ اپنے ایجوکیشن کے اخراجات میں رعایت تخفیف کرسکے مزید تعلیمی وظیفے حاصل کرسکے اور سرکاری ملازمتوں میں مزید ترقی اسکے ذریعہ سےحاصل کی جائے۔ کیاکوئی صاحب حیثیت مسلمان اس کاسٹ سرٹیفیکٹ کے ذریعہ فائدہ اٹھا سکتا ہے؟ کیونکہ سرکار مالدار ہونے نہ ہونے کے اعتبار سے یہ سرٹیفیکٹ نہیں دیتی بلکہ اس پسماندہ طبقہ میں سے ہونے کی شرط پر دیتی ہیں اسی وجہ سے مالدار قسم کے لوگ مسلم، غیرمسلم دونوں اس سے مستفیدہوتے ہیں، تو کیا شرعاً اسکا استعمال جائز ہے؟مدلل ومحقق جواب عنایت فرمائیں۔ (المستفتی : محبوب علی، پونہ) ------------------------------------ بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : حکومت کے اختیارات میں یہ بات ہوتی ہے کہ وہ پسماندہ طبقات کو آگے بڑھانے کے لیے فائدہ مند کام کریں، لہٰذا ان مخصوص طبقات کے لیے اگر حکومت کی طرف سے اس طرح کی کوئی اسکیم جاری ہوتی ہے تو ان مخصوص طبقات کے لیے اپنی کاسٹ کا سرٹیفکیٹ بنوانا اور ان اسکیموں کا فائدہ اٹھانا شرعاً جائز اور درست ہے، خواہ وہ غریب ہوں یا مالد...

روایت "کپڑا میلا ہونے تک اللہ کا ذکر کرتا ہے" کی تحقیق

سوال : حضرت مفتی صاحب ! ایک حدیث میں پڑھنے میں آیا کہ امّاں عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ کپڑا اللہ تعالیٰ کی تسبیح بیان کرتا رہتا ہے جب تک وہ میلا نہ ہوجائے، میلا ہوجائے تو تسبیح منقطع ہوجاتی ہیں، کیا یہ حدیث صحیح ہے یا نہیں؟ سندی اعتبار سے کس درجہ کی ہے؟ ایک اور جگہ پڑھنے میں آیا ہے کہ سفید کپڑا اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتا ہے جب تک میلا نہ ہوجائے، کیا یہ بات بھی صحیح ہے؟ بینوتوجروا۔ (المستفتی : مسیّب رشید خان، جنتور) ------------------------------------ بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : قرآن کریم کے بیان سے معلوم ہوتا ہے کہ کائنات کی ہر چیز  چاہے وہ جاندار ہو یا غیرجاندار، وہ اللہ تعالیٰ کا ذکر اور تسبیح بیان کرتی ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے : تُسَبِّحُ لَهُ السَّمَاوَاتُ السَّبْعُ وَالْأَرْضُ وَمَنْ فِيهِنَّ وَإِنْ مِنْ شَيْءٍ إِلَّا يُسَبِّحُ بِحَمْدِهِ وَلَكِنْ لَا تَفْقَهُونَ تَسْبِيحَهُمْ إِنَّهُ كَانَ حَلِيمًا غَفُورًا۔ ترجمہ : ساتوں آسمان اور زمین اور ان کی ساری مخلوقات اس کی پاکی بیان کرتی ہیں، اور کوئی چیز ایسی نہیں ہے جو اس کی حمد کے ساتھ اس کی تسبیح نہ...

والد کی دوسری بیوی کی بیٹی سے نکاح کرنا

سوال : کیا اپنی سوتیلی بہن سے نکاح جائز ہے؟ میری والدہ کے انتقال کے بعد میرے والد کا نکاح ایک خاتون سے ہوا جن کو پہلے شوہر سے ایک بیٹی ہے۔ تو کیا میرا نکاح اس سے جائز ہے؟ ہم دونوں کے والد والدہ الگ ہے۔ تو کیا میں اس سے نکاح کر سکتا ہوں؟ رہنمائی فرمائیں۔ (المستفتی : عبدالصمد، چاندوڑ) ------------------------------------ بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : بہن بھائی کا رشتہ نسب سے ثابت ہوتا ہے یا پھر رضاعت سے۔ نسب سے ثابت ہونے کا مطلب یہ ہے کہ دونوں کے ماں باپ ایک ہوں یا کم از کم ماں یا باپ ایک ہوں۔ رضاعت سے ثابت ہونے کا مطلب یہ ہے کہ رضاعت کی مدت یعنی ڈھائی سال سے کم عمر میں دونوں نے ایک ہی عورت کا دودھ پیا ہو۔  دارالعلوم دیوبند کا فتوی ہے : اور اگر ماں باپ دونوں الگ ہیں، یعنی لڑکی کا باپ، سوتیلی ماں کا سابقہ شوہر ہے تو اس لڑکی سے نکاح درست ہے اور اس لڑکی کی لڑکی سے بھی نکاح درست ہے۔ (رقم الفتوی : 607423) معلوم ہوا کہ صورتِ مسئولہ میں آپ کی دوسری والدہ کے پہلے شوہر سے جو بیٹی ہے وہ آپ کی محرم نہیں ہے، لہٰذا آپ دونوں کا آپس میں نکاح درست ہے۔  قال اللہ تعالی : وَأُحِلّ...

بالوں کا بُچھڑا باندھنے کا حکم

سوال : عورتوں کے بال پیچھے کرکے بُچھڑا جسے کہتے ہیں، اس بارے میں کچھ سخت حدیث بیان کی گئی ہے؟ آج کل تو ہر گھر میں یہی ہے، عورتیں کہتی ہیں کہ یہ بہت آسان ہوتا ہے۔ بال پیچھے کرکے لپیٹ کر سر پر جما لو، بعد میں فرصت ملے تو کنگھی کرو پھر چوٹی بناؤ.. وغیرہ وغیرہ (المستفتی : عمران الحسن، مالیگاؤں) ------------------------------------ بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : مسلم شریف کی روایت میں ہے کہ رسول کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : دوزخیوں کے دو گروہ ایسے ہیں جنہیں میں نے نہیں دیکھا (اور نہ میں دیکھوں گا) ایک گروہ تو ان لوگوں کا ہے جن کے ہاتھوں میں گائے کی مانند کوڑے ہونگے جس سے وہ (لوگوں کو ناحق) ماریں گے اور دوسرا گروہ ان عورتوں کا ہے جو بظاہر کپڑے پہنے ہوئے ہوں گی مگر حقیقت میں ننگی ہوں گی وہ مردوں کو اپنی طرف مائل کریں گی اور خواہ مردوں کی طرف مائل ہوں گی، ان کے سربختی اونٹ کی کوہان کی طرح ہلتے ہوں گے ایسی عورتیں نہ تو جنت میں داخل ہوں گی اور نہ جنت کی بو پائیں گی حالانکہ جنت کی بو اتنی اتنی (یعنی مثلاً سو برس) دوری سے آتی ہے۔  ان کے سر بختی اونٹ کے کوہان کی طرح ہلتے ہوں گے، اس ...

کیا لٹکے ہوئے کپڑوں کو شیطان استعمال کرتا ہے؟

سوال : مفتی صاحب کیا یہ تحریر درست ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔ وہ کپڑے جو طویل عرصے تک بغیر استعمال یا صفائی کے لٹکے رہیں، چاہے وہ الماری میں ہوں یا باہر : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : اپنے کپڑوں کو لپیٹ کر رکھو، کیونکہ شیطان ان کپڑوں میں قیام کرتا ہے جو لٹکے رہتے ہیں۔ اکثر لوگ کپڑے تیار حالت میں لٹکا کر رکھتے ہیں۔ لہٰذا ان سے محفوظ رہنے کے لیے وقتاً فوقتاً ان پر قرآنی آیات پڑھے ہوئے پانی کا چھڑکاؤ کریں یا الماری کھول کر سورۃ الفاتحہ اور آیت الکرسی پڑھیں۔ (المستفتی : ملک انجم، مالیگاؤں) ------------------------------------  بسم اللہ الرحمن الرحیم  الجواب وباللہ التوفيق : سوال نامہ میں جس روایت کا ذکر کرکے کپڑوں کو لٹکا کر رکھنے سے منع کیا گیا ہے پہلے اس روایت کی تحقیق ملاحظہ فرمائیں : مفتی سلمان منصور پوری دامت برکاتہم لکھتے ہیں : مذکورہ روایت ’’المعجم الأوسط للطبراني‘‘ مکتبہ ریاض ۶؍ ۳۲۸، حدیث نمبر ۵۶۹۸ پر موجود ہے، اس کی سند میں ایک راوی عمر بن موسی بن وجیہ نہایت ضعیف، وضاع اور غیر معتبر ہے، ابو حاتم نے اس کے بارے میں ’’ متروک الحدیث وذاہب الحدیث‘‘ کے الفاظ استعمال کئے ہیں اور کہا یہ حد...

کیا تین سے زائد بستر شیطان کے لیے ہوتا ہے؟

سوال : مفتی صاحب ! اس تحریر کی تحقیق فرما دیں کہ یہ صحیح یا غلط؟ وہ بستر جس پر طویل عرصے تک کوئی نہ سوئے : ایسا بستر شیطان کا ٹھکانہ بن سکتا ہے۔ یہ بات سنت میں ثابت ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : آدمی کے لیے ایک بستر، اس کے اہل کے لیے ایک اور بستر، مہمان کے لیے ایک اور چوتھا بستر شیطان کے لیے ہے۔ لہٰذا بستر کو تہہ کرنا اور ہر دو تین دن بعد اس پر قرآنی آیات پڑھے ہوئے پانی کا چھڑکاؤ کرنا چاہیے۔ (المستفتی : ملک انجم، مالیگاؤں) ------------------------------------  بسم اللہ الرحمن الرحیم  الجواب وباللہ التوفيق : متعدد احادیث میں یہ مضمون وارد ہوا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا : ایک بچھونا مرد کے لئے، دوسرا بچھونا اس کی بیوی کے لئے، تیسرا بچھونا مہمان کے لئے اور چوتھا بچھونا شیطان کے لئے ہوتا ہے۔ اس حدیث کی شرح میں شارحین حدیث نے لکھا ہے کہ اگر کسی گھر میں میاں بیوی ہوں اور وہ استطاعت رکھتے ہوں تو ان کو اپنے یہاں تین بستر رکھنے چاہئیں، ایک تو میاں کے لئے، دوسرا بیوی کے لئے کہ شاید کسی وقت بیماری وغیرہ کی وجہ سے وہ تنہا سونا چاہے ورنہ میاں بیوی کو ایک بستر پر سونا ...

امام کا نماز مقررہ وقت سے تاخیر کرنا

سوال : محترم مفتی صاحب ! ایک امام صاحب کا معمول ہے کہ وہ ظہر کی نماز کے لئے مسجد میں تاخیر سے آتے ہیں، آ کر 4 رکعت سنت مؤکدہ کی نیت باندھ لیتے ہیں اور جماعت کے وقت سے 2 سے 4 منٹ تاخیر سے جماعت کھڑی کرتے ہیں، اس سلسلے میں کیا حکم ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔ (المستفتی : عمران الحسن، مالیگاؤں) ------------------------------------ بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : عہد اور وعدہ کی ایک قسم وہ ہے جو انسان کسی انسان سے کرتا ہے جس میں تمام معاہدات سیاسی تجارتی معاملاتی شامل ہیں جو افراد یا جماعتوں کے درمیان دنیا میں ہوتے ہیں۔ اگر یہ معاہدات خلافِ شرع نہ ہوں تو ان کا پورا کرنا واجب ہے اور جو خلافِ شرع ہوں ان کا فریقِ ثانی کو اطلاع کرکے ختم کردینا واجب ہے۔ جن معاہدات کا پورا کرنا واجب ہے اگر کوئی پورا نہ کرے تو دوسرے کو حق ہے کہ وہ عدالت میں دعویٰ کرکے اس کو پورا  کرنے پر مجبور کرے۔ معاہدہ کی حقیقت یہ ہے کہ دو فریق کے درمیان کسی کام کے کرنے یا نہ کرنے کا عہد ہو۔ اور اگر کوئی شخص کسی سے یک طرفہ وعدہ کرلیتا ہے کہ میں آپ کو فلاں چیز دوں گا یا فلاں وقت آپ سے ملوں گا یا آپ کا فلاں کام کردوں ...

نماز جنازہ کے بعد اجتماعی دعا؟

سوال : میت کی نماز جنازہ پڑھانے کے بعد اسی جگہ پر کھڑے کھڑے امام صاحب اپنے دونوں ہاتھوں کو اٹھا کر دعا کرتے ہیں۔ کیا ایسا کر سکتے ہیں؟ رہنمائی فرمائیں۔ (المستفتی : سلیم احمد، مالیگاؤں) ------------------------------------  بسم اللہ الرحمن الرحیم  الجواب وباللہ التوفيق : نماز جنازہ کے فوراً بعد تدفین میت سے پہلے دعا کرنا نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم، صحابہ کرام اور سلف صالحین سے ثابت نہیں ہے، نماز جنازہ تو خود میت کے لیے ایک جامع دعا ہے، لہٰذا اس کے فوراً بعد پھر دعا کرنا تحصیلِ حاصل اور دین میں زیادتی ہے۔ دارالعلوم دیوبند کا فتوی ہے : نماز جنازہ خود دعا ہے، اس میں تیسری تکبیر کے بعد میت کے لیے خاص یا عام الفاظ میں مغفرت کی دعا کی جاتی ہے۔ اس لیے نماز جنازہ کے بعد مستقل دعا کی ضرورت نہیں، نیز قرآن وسنت اورصحابہ کرام، تابعین عظام،تبع تابعین، ائمہ مجتہدین، محدثین ومفسرین وغیرہم میں سے بھی کسی سے ثابت نہیں۔ اور بعض علاقوں میں جو اس کا رواج واہتمام ہے، یہ درست نہیں؛ بلکہ بدعت ہے۔ (رقم الفتوی : 168696) مفتی عبدالرحیم صاحب لاجپوری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے مطبوعہ فتاوی، فتاوی رحیمیہ...