جمعہ، 8 نومبر، 2024

ایک وقت میں دودھ اور مچھلی کھانا


سوال :

مچھلی اور دودھ کا کیا تعلق ہے؟ ایسا سنا ہے کہ مچھلی کھانے کے بعد دودھ اور دودھ سے بنی ہوئی چیزوں سے بچنا چاہیے۔ کیا قرآن و حدیث میں اس تعلق سے کوئی رہنمائی موجود ہے؟ جواب عنایت فرمائیں۔
(المستفتی : محمد عازم، مالیگاؤں)
------------------------------------ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب وباللہ التوفيق : قرآن وحدیث میں مچھلی اور دودھ یا دودھ سے بنی ہوئی اشیاء ایک وقت میں کھانے کی کوئی ممانعت نہیں آئی ہے۔ 

دارالعلوم دیوبند کا فتوی ہے :
شرعاً کوئی قباحت نہیں ہے، مچھلی کھانے کے بعد دودھ پی سکتے ہیں۔ اطباء اس سے منع کرتے ہیں۔ اس سے سفید داغ ہونے کا اندیشہ ظاہر کرتے ہیں۔ (رقم الفتوی : 5033)

البتہ جدید طبی تحقیقات اس بات کا انکار کرتی ہیں کہ ایک وقت میں مچھلی اور دودھ یا دودھ سے بنی ہوئی اشیاء کھائی یا پی جائے تو برص یعنی سفید داغ کی بیماری ہوتی ہے اور نہ ہی اور کوئی بڑی بیماری ہوتی ہے، تاہم اگر کوئی احتیاط کرے تو شرعاً کوئی حرج بھی نہیں ہے۔ لیکن اسے قرآنی حکم یا حدیث شریف کہہ کر منع کرنا جائز نہیں ہے۔


قال اللہ تعالیٰ : يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُلُوا مِنْ طَيِّبَاتِ مَا رَزَقْنَاكُمْ۔ (سورۃ البقرہ : ۱۷۲)

الأصل في الأشیاء الإباحۃ۔ (قواعد الفقہ اشرفي : ۵۹)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
05 جمادی الاول 1446

1 تبصرہ: