بدھ، 25 دسمبر، 2024

مسواک کب تک استعمال کرسکتے ہیں؟


سوال : 

محترم مفتی صاحب ! مسواک استعمال کرنے کے کچھ آداب یا سنت ہیں؟ جیسا کہ جب مسواک کو استعمال کرنا شروع کریں تو اس دن اتنا استعمال کریں۔ اگلے دن اتنا حصہ کاٹ کر پھر اگلا شروع کریں حتی کے سات دن میں مسواک بدلی کر لو۔ ایسا کچھ ہے؟ رہنمائی فرمائیں نوازش ہوگی۔
(المستفتی : رضوان احمد، مالیگاؤں)
------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : مسواک ایک اہم سنت ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم اس کی بڑی پابندی فرماتے تھے۔ مسواک سے منہ اور دانت تو صاف ہوتے ہی ہیں، اللہ تعالی کی خوشنودی بھی حاصل ہوتی ہے، جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد مبارک ہے : مسواک منہ کی صفائی اور رضائے الہی کا سبب ہے۔

 البتہ ایسا کچھ حدیث شریف یا فقہ میں نہیں ملتا کہ مسواک کس دن سے استعمال کرنا شروع کریں؟ اور نہ ہی مسواک روزآنہ کاٹنے کا حکم ہے۔ نیز ساتویں دن تبدیل کرنے کا بھی کوئی حکم احادیث اور فقہی عبارتوں میں نہیں ملتا۔

مسواک میں مستحب یہ ہے کہ اس کی لمبائی ایک بالشت، اور چوڑائی چھوٹی انگلی کی موٹائی کے برابر ہو، پھر جس قدر چھوٹی ہوکر استعمال کے قابل ہو، اسے استعمال کرسکتے ہیں۔ مسواک کے بارے میں احادیث یا فقہ میں اس قسم کی کوئی پابندی ثابت نہیں کہ اتنے دنوں تک ایک مسواک کو استعمال کرنا چاہیے۔


عَنْ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ السِّوَاكُ مَطْهَرَةٌ لِلْفَمِ مَرْضَاةٌ لِلرَّبِّ۔ (مسند احمد، رقم : ٧)

وَاسْتُحِبَّ أَنْ يَكُونَ لَيِّنًا مِنْ غَيْرِ عُقَدٍ فِي غِلَظِ الْأُصْبُعِ، وَطُولَ شِبْرٍ مِنْ الْأَشْجَارِ الْمُرَّةِ الْمَعْرُوفَةِ۔ (البحرالرائق : ١/٢١)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
22 جمادی الآخر 1446

5 تبصرے: