جمعرات، 13 اگست، 2020

حُبُّ الْوَطَنِ مِنَ الْاِیْمَانِ کی تحقیق

سوال :

(حب الوطن من الايمان) وطن سے محبت ایمان کا حصہ ہے، اس قسم کے الفاظ کیا احادیث رسول ﷺ میں پائے جاتے ہیں؟ اس کی تحقیق مطلوب ہے؟
(المستفتی : طارق مرچنٹ، بمبئی)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : وطن کی محبت کے عنوان سے بات کرتے ہوئے یہ بات عموماً کہی جاتی ہے کہ
’’حُبُّ الْوَطَنِ مِنَ الْاِیْمَانِ‘‘
ترجمہ : وطن کی محبت ایمان کا ایک شعبہ ہے۔ جبکہ یہ روایت موضوع (من گھڑت) ہے، لہٰذا اسے حدیث کہہ کر بیان کرنا جائز نہیں ہے۔ (1)

البتہ اپنے وطن سے ہر کسی کو محبت ہوتی ہے، یہی وجہ ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے مکہ مکرمہ کو چھوڑ کر ہجرت کی تو شہر مکہ کو مخاطب کرکے یہ الفاظ ارشاد فرمائے، جو ترمذی شریف میں موجود ہے۔

اے مکہ! تو کتنا پیارا شہر ہے، تو مجھے کس قدر محبوب ہے، اگر میری قوم مجھے تجھ سے نہ نکالتی تو میں تیرے سوا کسی دوسرے مقام پر سکونت اختیار نہ کرتا۔ (2)

معلوم ہوا کہ اپنے شہر، صوبے اور مُلک سے محبت ایک فطری جذبہ ہے جو شرعاً بھی پسندیدہ ہے۔ لیکن سوال نامہ میں پوچھے گئے الفاظ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف منسوب کرنا درست نہیں ہے۔

1) حب الوطن من الإیمان‘‘ لم أقف علیہ۔ (المقاصد الحسنہ ۲۱۴، رقم : ۳۸۵)

حب الوطن من الإیمان لم أقف علیہ ومعناہ صحیح۔ (تذکرہ الموضوعات للفتني : ۱۱)

2) عن ابن عباسؓ قال : قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: لمکۃ ما أطیبک من بلد وأحبک إلي ولولا أن قومي أخرجوني منک ماسکنت غیرک۔(سنن ترمذي، باب في فضل مکۃ، رقم :۳۹۲۶)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
22 ذی الحجہ 1441

12 تبصرے:

  1. جزاکم اللہ خیرا کثیراً کثیرا

    جواب دیںحذف کریں
  2. لیکن جب مکہ معظمہ فتح ہوگیا تو پھر بھی اللہ کے نبیؑ نے مکہ کو اسلامی مرکز کیوں نہیں بنایا ؟؟؟

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. کیوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ والوں سے وعدہ کیا تھا بیعت ثانی میں

      حذف کریں
  3. جزاک اللہ خیرا کثیرا کثیرا

    جواب دیںحذف کریں
  4. جزاکم اللّہ خیر
    ہاں لیکن اس سے یہ بات صابت ہوتی ہے کہ ہم کو محبت تو وطن سے کرنی ہیں۔ اور کرتے ہیں کرتے رہینگے انشاءاللہ

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. محبت بعد میں کریں پہلے ثابت لکھنا سیکھیں😂😄

      حذف کریں
  5. جزاك الله خير ورفع الله قدرك

    جواب دیںحذف کریں