سوال :
مفتی صاحب ایک سوال یہ پوچھنا تھا کہ بقرعید کے دن بال منڈوانا (ٹکلا) بنانا اسکی کچھ فضیلت یا روایت؟ چونکہ میرے والد صاحب کہہ رہے تھے کے بقرعید کے دن ٹکلا بنانے سے ایک قربانی کا ثواب ملتا ہے۔
(المستفتی : عامر سردار، مالیگاؤں)
------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : حج کرنے والوں کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ حج کی قربانی کرنے کے بعد احرام کھولنے کے لئے قصر یا حلق کروائیں۔ لیکن غیر حاجی کا قربانی کے بعد سر منڈوا لینا یعنی حلق کرنا اور یہ سمجھنا کہ اس پر حج یا قربانی کا ثواب ملتا ہے، شرعاً ثابت نہیں۔ جن لوگوں کی قربانی کی استطاعت نہ ہو وہ نماز عیدالاضحٰی کے بعد ناخن کاٹ لیں، یا بال بنوانے کی ضرورت ہوتو بال بنوالیں تو انہیں قربانی کا ثواب مل جائے گا، لیکن یہ ثواب حاصل کرنے کے لیے حلق کروانے کو ضروری سمجھنا درست نہیں ہے۔
عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ : " مَنْ رَأَى هِلَالَ ذِي الْحِجَّةِ، وَأَرَادَ أَنْ يُضَحِّيَ فَلَا يَأْخُذَنَّ مِنْ شَعْرِهِ وَلَا مِنْ أَظْفَارِهِ۔ (ترمذی، رقم : ١٥٢٣)
عَنْ عَبْدِاﷲِ بْنِ عَمْرٍ وَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اَمِرْتُ بِیَوْمِ الْاَضْحٰی عِیْدًا جَعَلَہُ اﷲُ لِھٰذِہِ الْاُمَّۃِ قَالَ لَہُ رَجُلٌ یَا رَسُوْلَ اﷲِ اَرَأَیْتَ اِنْ لَّمْ اَجِدْ اِلَّا مَنِیْحَۃً اُنْثٰی اَفَاُضَحِّیَ بِھَا قَالَ لَا وَلٰکِنْ خُذْ مِنْ شَعْرِکَ وَاَظْفَارِکَ وَتَقُصُّ شَارِبکَ وَتَحْلِقُ عَانَتَکَ فَذَالِکَ تَمَامٌ اُضْحِیَتُکَ عِنْدَ اﷲِ۔ (ابوداؤد، رقم : ٢٧٨٩)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
10 ذی الحجہ 1445
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں