اشاعتیں

ستمبر, 2024 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ٹیسٹ ٹیوب بے بی کی شرعی حیثیت

سوال : مفتی صاحب ! ایک مسئلہ کی وضاحت چاہتا ہوں امید کے جواب دے کر عنداللہ ماجور ہوں۔ عبداللہ اور اس کی بیوی اولاد نہ ہو کے وجہ سے ٹیسٹ ٹیوب کے ذریعے اولاد چاہتے ہیں، کیا شریعت میں اس کی اجازت ہے؟ اور کیا طریقہ کار ہوگا؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت کر کے رہنمائی فرمائیں۔ (المستفتی : مولانا خالد، مالیگاؤں) ------------------------------------ بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : فی زمانہ ٹیسٹ ٹیوب بے بی کی درج ذیل تین صورتیں رائج ہیں۔ ١) اجنبی مرد اور اجنبی عورت کے مادہ تولید کی تلقیح (مرد کی منی کے جرثومے اور بیضۃ انثی کی مصنوعی تخم ریزی کے اختلاط) سے تیار شدہ ٹیسٹ ٹیوب بے بی۔ ٢) میاں بیوی کے مادہ تولیدی کی بیرونی طور پر تلقیح واختلاط  سے تیار شدہ ٹیسٹ ٹیوب بے بی کو رحم مستعار (دوسری عورت کے رحم) میں داخل کرکے اس میں بقیہ افزائش کے بعد تولید۔ جسے surrogate mother یعنی کرایہ کی کوکھ کہا جاتا ہے۔ ٣) شوہر کے مادہ تولید کی تلقیح خود اسی کی بیوی کے رحم میں یا میاں بیوی کے مادہ تولید کے اختلاط سے تیار شدہ ٹیسٹ ٹیوب بے بی کو اسی بیوی کے رحم میں داخل کرکے اس میں بقیہ افزائ...

ایک روپے کے بدلہ ایک مقبول نماز؟

سوال : مفتی صاحب ! ایک حدیث کے بارے میں تحقیق چاہیے تھی کہ اس طرح کی کوئی حدیث ہے جس میں ایسا ہے کہ دنیا میں کسی کا ایک روپیہ لیا ہو اس کے بدلے میں ایک مقبول نماز دینی پڑے گی۔ ایسی کوئی حدیث ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔ (المستفتی : لئیق احمد، مالیگاؤں) ------------------------------------ بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : اگر کسی آدمی نے دوسرے کا مال ناجائز طریقہ سے حاصل کرلیا ہو اور واپس نہ کیا ہوتو بروز حشر اسے ایک روپے کے بدلے ایک، چھ سو یا سات سو مقبول نمازیں صاحب معاملہ کو دینا پڑے گا۔ ان الفاظ کے ساتھ کوئی حدیث نہیں ہے۔ البتہ بعض کتب فقہ وفتاوی میں ابو القاسم القشیری رحمہ اللہ سے منسوب یہ قول ملتا ہے کہ "أنه ‌يؤخذ ‌لدانق ثواب سبع مائة صلاة بالجماعة" یعنی ایک دانق کے بدلے میں سات سو باجماعت نمازوں کا ثواب لیا جائے گا۔ ایک دانق درہم کے چھٹے حصے کے برابر ہوتا ہے۔ اور ایک درہم ساڑھے تین گرام چاندی کا ہوتا ہے، اس کا چھٹا حصہ آدھا گرام چاندی بنتا ہے۔ لیکن چونکہ یہ حدیث نہیں ہے، لہٰذا اسے آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی منسوب کرکے بیان کرنا جائز نہیں ہے۔  بہرحال اتنی بات تو طے ...

حضرت عکاشہ کا بوسہ لینے والے واقعہ کی تحقیق

سوال : محترم مفتی صاحب ! درج ذیل واقعہ سوشل میڈیا پر گردش میں رہتا ہے، اوراس میں حوالہ (الرحیق المختوم صفحہ نمبر 628) کا لکھا ہوا ہے۔ آپ سے درخواست ہے کہ اس واقعہ کی تحقیق بیان فرمائیں۔ نبى کریم صلى الله علیہ وسلم کی وفات کا وقت جب آیا اس وقت آپ صلى الله علیہ وسلم کو شدید بخار تھا۔ آپ نے حضرتِ بلال رضی الله تعالى عنه کو حکم دیا کہ مدینہ میں اعلان کردو کہ جس کسی کا حق مجھ پر ہو وہ مسجدِ نبوی میں آکر اپنا حق لے لے۔ مدینہ کے لوگوں نے یہ اعلان سُنا تو آنکھوں میں آنسو آگئے اور مدینہ میں کہرام مچ گیا، سارے لوگ مسجدِ نبوی میں جمع ہوگئے صحابه کرام رضوان الله کی آنکھوں میں آنسوں تھے دل بے چین وبے قرار تھا۔ پھر نبى کریم صلى الله علیہ وسلم تشریف لائے آپ کو اس قدر تیز بخار تھا کہ آپ کا چہره مبارک سرخ ہوا جارہا تھا۔ نبى کریم صلى الله علیہ وسلم نے فرمایا اے میرے ساتھیو! تمھارا اگر کوئی حق مجھ پر باقی ہو تو وہ مجھ سے آج ہی لے لو میں نہیں چاہتا کہ میں اپنے رب سے قیامت میں اس حال میں ملوں کہ کسی شخص کا حق مجھ پر باقی ہو یہ سن کر صحابہ کرام رضوان الله علیھم کا دل تڑپ اُٹھا۔ مسجدِ نبوی میں آنسوؤں کا ایک ...

روایت "امت کی موت کی تکلیف مجھے دے دو" کی تحقیق

سوال :  مفتی صاحب ! حضور ﷺ کی وفات کے متعلق جو واقعہ حضرت مولانا طارق جمیل صاحب اور دیگر مقررین بیان کرتے ہیں لیکن وہ واقعہ سیرت کی مشہور کتابوں میں نہیں ملتا ہے۔ واقعہ یہ بیان کرتے ہیں کہ موت کا فرشتہ حضور ﷺ کے پاس آیا تو اللہ کے نبی نے کہا میرے جانے کے بعد اللہ میری امت کے ساتھ کیا معاملہ کرے گا اور یہ بھی کہتے ہیں کہ میری امت کی موت کی تکلیف مجھے دے دو، میری امت کو میرے جانے کے بعد میں تکلیف میں دیکھنا نہیں چاہتا۔ آپ مستند و معتبر واقعہ نقل کردیجئے۔عین نوازش ہوگی۔ (المستفتی : حافظ ساجد، مالیگاؤں) ------------------------------------ بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : آپ کا ارسال کردہ واقعہ کسی بھی صحیح یا ضعیف روایت میں موجود نہیں ہے۔ صحیح روایات میں صرف اتنا ملتا ہے کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی وفات کا وقت قریب ہوا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے ٹیک لگائے ہوئے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ و سلم فرما رہے تھے کہ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَارْحَمْنِي وَأَلْحِقْنِي بِالرَّفِيقِ یا اللہ مجھے بخش دے رحم فرما اور بلند رفیقوں سے ملا۔  غیرم...

حضرت عمر کا قبر میں منکر نکیر سے سوال کرنا

سوال : مفتی صاحب ! شہر کے ایک شعلہ بیان مقرّر ایک روایت بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمر سے فرمایا عمر قبر میں تیرا کیا بنے گا جب منکر نکیر سوال کرنے آئیں گے؟ حضرت عمر نے فرمایا : جیسا ابھی ہوں ویسا ہی قبر میں رہوں گا تو میں ان کے لیے کافی ہوجاؤں گا۔ اتنے میں جبرئیل آئے اور فرمایا قبر میں عمر منکر نکیر سے خود سوال کریں گے۔ کیا یہ روایت درست ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔ (المستفتی : مدثر انجم، مالیگاؤں) ------------------------------------  بسم اللہ الرحمن الرحیم  الجواب وباللہ التوفيق : سوال نامہ میں مذکور روایت کے دو حصے بنتے ہیں، پہلے حصے میں آپ صلی اللہ علیہ و سلم کا حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے منکر نکیر سے متعلق گفتگو کرنا جبکہ دوسرے حصے میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ قبر میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ خود منکر نکیر سے سوال کریں گے۔ یعنی منکر نکیر سوالات کریں گے تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ یوں جواب دیں کہ میرا رب اللہ ہے، مگر تمہارا رب کون ہے؟ میرا دین اسلام ہے، مگر تمہارا دین کیا ہے؟ میرے نبی تو محمد صلَّی اللہ تعالٰی علیہ وسلَّم ہیں، مگر تمہارا نبی کون ہے؟ وہ کہیں گے: بڑ...

امت کا حساب حضورصلی اللہ علیہ و سلم کے حوالے؟

سوال : مفتی صاحب ! ایک مشہور مقرر نے اپنی تقریر میں کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : میں نے اللہ تعالیٰ سے درخواست کی کہ میری امت کا حساب میرے حوالے کردیں، تاکہ میری امت دیگر امتوں کے سامنے رسوا نہ ہو۔ تو اللہ نے فرمایا کہ : اے محمد! ان کا حساب کتاب تو میں لوں گا، اگر ان کی کچھ لغزشیں ہوں گی تو  میں آپ سے بھی انہیں پردہ میں رکھوں گا؛ تاکہ وہ آپ کے سامنے رسوا نہ ہوں۔ براہ کرم اس بات کی تحقیق ارسال فرمائیں۔ (المستفتی : عمران ملک، مالیگاؤں) ------------------------------------  بسم اللہ الرحمن الرحیم  الجواب وباللہ التوفيق : سوال نامہ میں مذکور روایت اگرچہ ذخیرہ احادیث میں موجود ہے، لیکن ائمہ جرح وتعدیل نے اس روایت کے راویوں کو جھوٹا اور حدیث گھڑنے والا لکھا ہے، یہی وجہ ہے کہ امام سیوطی رحمہ اللہ نے اس روایت کو من گھڑت قرار دیا ہے اور مشہور محدث ومحقق علامہ محمد ابن طاہر پٹنی نے اسے اپنی کتاب "تذکرۃ الموضوعات" میں ذکر کرکے اسے غیرمعتبر روایات میں شمار کیا ہے۔ لہٰذا اس روایت کا بیان کرنا درست نہیں ہے۔ «سَأَلَ رَبَّهُ فِي ذُنُوبِ أُمَّتِهِ فَقَالَ يَا رَبِّ اجْع...

حکومتی امداد سے مساجد ومدارس میں سولار لگانا

سوال : مفتی صاحب ! آج کل مساجد و مدارس میں ایک مسلم سیاسی لیڈر موجودہ حکومت کی جانب سے سولار سسٹم لگوا رہے ہیں، کیا یہ جائز ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔ (المستفتی : محمد ذاکر، مالیگاؤں) ------------------------------------ بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : حکومت کی ذمہ داریوں میں سے یہ بات بھی ہے کہ وہ اپنی رعایا کی عبادت گاہوں کو تحفظ اور سہولیات فراہم کریں، لہٰذا اگر حکومت کی کسی اسکیم کے تحت مساجد ومدارس میں سولار سسٹم لگائے جارہے ہیں تو شرعاً اس میں کوئی قباحت نہیں ہے، اور اس سلسلے میں کوشش کرنے والے مسلم لیڈر کو ان شاءاللہ اجر وثواب بھی ملے گا، کتبِ فقہ وفتاوی میں اس سلسلے میں رہنمائی موجود ہے۔ وَأَمَّا الْإِسْلَامُ فَلَيْسَ مِنْ شَرْطِهِ فَصَحَّ وَقْفِ الذِّمِّيِّ بِشَرْطِ كَوْنِهِ قُرْبَةً عِنْدَنَا وَعِنْدَهُمْ۔ (البحر الرائق : ٥/٢٠٤) أَنَّ شَرْطَ وَقْفِ الذِّمِّيِّ أَنْ يَكُونَ قُرْبَةً عِنْدَنَا وَعِنْدَهُمْ كَالْوَقْفِ عَلَى الْفُقَرَاءِ أَوْ عَلَى مَسْجِدِ الْقُدْسِ۔ (شامی : ٨/٣٤١)فقط واللہ تعالٰی اعلم محمد عامر عثمانی ملی 06 ربیع الاول 1446

پولیو ڈوز کا شرعی حکم

سوال : بچوں کو حکومت کی جانب سے جو پولیو ڈوز پلایا جاتاہے اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ پلا سکتے ہیں یا نہیں؟ رہنمائی فرمائیں۔ (المستفتی : محمد اسعد، مالیگاؤں) ------------------------------------ بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : شریعتِ مطہرہ کا واضح اور مسلّم اصول ہے کہ جب تک کسی دوا یا کھانے، پینے وغیرہ کی اشیاء میں کسی ناپاک یا حرام شئے کے ملے ہونے کا یقینی علم نہ ہو تب تک اسے ناجائز نہیں کہا جاسکتا۔ پولیو ڈوز کا بھی حکم یہی ہے کہ اس میں کسی ناپاک شئے کی آمیزش کا یقینی علم نہیں ہے۔ لہٰذا اس کا استعمال اصلاً جائز ہے۔ ذیل میں ہم عالم اسلام متعدد مؤقر اور معتبر اداروں کے فتاوی نقل کررہے ہیں تاکہ اس سلسلے میں مزید تشفی ہوجائے۔ دارالعلوم (وقف) دیوبند کا فتوی ہے :  پولیو کی دوا میں جب تک تحقیق سے کسی غلط چیز کی ملاوٹ کا ثبوت نہ ہوجائے اس کو ناجائز نہیں کہا جائے گا۔ حکومت کا یہ اقدام ملک سے پولیو کے خاتمے کے لئے ہے اور اس میں کافی حد تک کامیاب بھی ہے، اس لئے بلاوجہ اس میں شبہ کرنا مناسب نہیں۔ (رقم الفتوی : 1503) دارالعلوم کراچی کا فتوی ہے : پولیو کے قطروں کے متعلق مسلمان اطب...

یوم اساتذہ منائیں مگر .........

✍️ مفتی محمد عامر عثمانی      (امام وخطیب مسجد کوہ نور) قارئین کرام ! ہمارے ملک ہندوستان میں ہر سال پانچ ستمبر کو یومِ اساتذہ (Teacher's Day) کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس دن پورے ملک میں اساتذہ سے متعلق مختلف تقریبات کا انعقاد ہوتا ہے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے عمدہ خدمات انجام دینے والے اساتذہ کو انعام سے نوازا جاتا ہے، اور طلباء اپنے اساتذہ کو پھول اور تحائف پیش کرتے ہیں۔ معلوم ہونا چاہیے کہ جس طرح یوم آزادی اور یوم جمہوریہ قومی تہوار ہیں، اسی طرح یومِ اساتذہ بھی ایک قومی تہوار ہے، لہٰذا شرعاً اس میں کوئی قباحت نہیں ہے، بشرطیکہ اس کے منانے میں کوئی مُنکَر اور برائی نہ پائی جاتی ہو، مثلاً بے پردگی، ناچ گانے اور موسیقی وغیرہ کا انتظام نہ ہو۔ معزز قارئین ! ہمارے شہر کی اسکولوں میں یوم اساتذہ اس طرح منایا جاتا ہے کہ اس دن بعض طلباء خود استاذ بن کر پڑھاتے ہیں یا پھر اساتذہ کی اہمیت اور ان کے مقام ومرتبہ پر تقاریر ہوتی ہیں، بعض اسکولوں میں طلباء اپنے اساتذہ کو تحائف بھی پیش کرتے ہیں۔ اب اگر ان تحائف کا لین دین اپنی مرضی اور خوشی سے ہو اور اس کی وجہ سے دیگر غریب طلباء...