پیشاب کے بعد استبراء کا حکم

*پیشاب کے بعد استبراء کا حکم*

سوال :

پیشاب کرنے کے بعد استبراء کرنے کے کیا طریقے ہیں؟کیا تمام مردوں پر ہر مرتبہ استبراء کرنا ضروری ہے؟استبراء کیے بغیر وضوء کرکے نماز پڑھ لی جائے تو اس نماز کا کیا حکم ہے؟
(المستفتی : شجاع الدین، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : پیشاب کے بعد استبراء کا کوئی مخصوص طریقہ شریعت نے متعین نہیں کیا ہے، بلکہ استبراء کا مطلب یہ ہے کہ پیشاب کرنے والے کو اس بات کا اطمینان ہوجائے کہ پیشاب کے قطرات آنے بند ہوگئے، اب اس اطمینان کے بارے میں لوگوں کی عادتیں مختلف ہوسکتی ہیں۔ مثلاً کسی کو چند قدم چلنے سے، کسی کو زمین پر پیر مارنے سے، کسی کو زور لگانے سے اور کسی کو دیر تک بیٹھنے سے یہ اطمینان حاصل ہوتا ہے۔ لہٰذا جس کو جس طریقہ سے اطمینان ہوجائے اس کا اختیار کرنا اس پر ضروری ہے۔ ہر مرتبہ استبراء کرنا ضروری ہے۔ تاہم بغیر استبراء کئے پڑھی گئی نماز کو درست ہی کہا جائے گا، جب تک کہ دوبارہ قطرہ نکلنے کا یقین نہ ہوجائے اس نماز کے فساد کا حکم نہیں دیا جائے گا۔

وَالِاسْتِبْرَاءُ وَاجِبٌ حَتَّى يَسْتَقِرَّ قَلْبُهُ عَلَى انْقِطَاعِ الْعَوْدِ. كَذَا فِي الظَّهِيرِيَّةِ قَالَ بَعْضُهُمْ: يَسْتَنْجِي بَعْدَمَا يَخْطُو خُطُوَاتٍ وَقَالَ بَعْضُهُمْ: يَرْكُضُ بِرِجْلِهِ عَلَى الْأَرْضِ وَيَتَنَحْنَحُ وَيَلُفُّ رِجْلُهُ الْيُمْنَى عَلَى الْيُسْرَى وَيَنْزِلُ مِنْ الصُّعُودِ إلَى الْهُبُوطِ وَالصَّحِيحُ أَنَّ طِبَاعَ النَّاسِ مُخْتَلِفَةٌ فَمَتَى وَقَعَ فِي قَلْبِهِ أَنَّهُ تَمَّ اسْتِفْرَاغُ مَا فِي السَّبِيلِ يَسْتَنْجِي. هَكَذَا فِي شَرْحِ مُنْيَةِ الْمُصَلِّي لِابْنِ أَمِيرِ الْحَاجِّ وَالْمُضْمَرَاتِ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ۱/۴۹)

لَا  اسْتِبْرَاءَ عَلَيْهَا، بَلْ كَمَا فَرَغَتْ تَصْبِرُ سَاعَةً لَطِيفَةً ثُمَّ تَسْتَنْجِي۔ (شامی : ١/٣٤٤)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
05 ذی القعدہ 1440

تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

لاڈلی بہن اسکیم کی شرعی حیثیت

بوہرہ سماج کا وقف ترمیمی قانون کی حمایت اور ہمارا رد عمل