منگل، 10 مئی، 2022

حج یا عمرہ کے بعد مشین سے بال کاٹنا

سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس بارے میں کہ عمرہ اور حج میں مشین سے بال کاٹیں تو چلے گا جس میں معمولی سا بال نظر آتا ہے یا استرے سے ایکدم چکنا کرنا ضروری ہے؟ رہنمائی فرمائیں عین نوازش ہوگی۔
(المستفتی : ڈاکٹر شہباز، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : حج یا عمرہ کے بعد احرام سے نکلنے کے لیے حلق کرنا یا قصر یعنی انگلی کے ایک پور کے بقدر بال کاٹنا دونوں جائز ہے۔ البتہ حلق کرنا قصر کرنے سے افضل اور زیادہ ثواب کا باعث ہے۔ جیسا کہ حدیث شریف سے واضح ہوتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حلق کروانے والوں کے متعلق تین مرتبہ ’’اللھم ارحم المحلقین‘‘ ترجمہ : اے اللہ حلق کرنے والوں پر رحم فرما۔ کے الفاظ سے دعا فرمائی، جبکہ مقصرین (قصر کروانے والوں) کے لیے صرف چوتھی مرتبہ دعا فرمائی۔

عموماً بال کاٹنے والی جو مشینیں ہوتی ہیں، اس میں بال کی کچھ مقدار باقی ہوتی ہے۔ لہٰذا اسے حلق نہیں کہا جائے گا بلکہ یہ قصر میں شمار ہوگا، نیز یہ بھی خیال رکھنا چاہیے کہ اگر سر کے بال پہلے سے ایک پور سے کم ہوں، تو اس صورت میں حلق کرنا ہی ضروری ہوگا، قصر کرنا کافی نہ ہوگا۔ البتہ اگر کوئی ایسی مشین ہو جو استرے جیسا کام کرے اور بال بالکل صاف کردے تو پھر اس کا چلانا حلق کہلائے گا اور اس پر حلق کی فضیلت حاصل ہوجائے گی۔

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اﷲِ صلیٰ الله عليه وآله وسلم اللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُحَلِّقِينَ قَالُوا وَلِلْمُقَصِّرِينَ قَالَ اللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُحَلِّقِينَ قَالُوا وَلِلْمُقَصِّرِينَ قَالَهَا ثَلَاثًا قَالَ وَلِلْمُقَصِّرِينَ۔ (صحیح البخاری، رقم : ١٦٤١)

والتقصیر أن یأخذ من رؤوس شعرہٖ مقدار الأنملۃ۔ (مراقي الفلاح ۷۳۶ دار الکتاب دیوبند)

وَالْمُرَادُ بِالتَّقْصِيرِ أَنْ يَأْخُذَ الرَّجُلُ وَالْمَرْأَةُ مِنْ رُءُوسِ شَعْرِ رُبُعِ الرَّأْسِ مِقْدَارَ الْأُنْمُلَةِ كَذَا ذَكَرَهُ الزَّيْلَعِيُّ، وَمُرَادُهُ أَنْ يَأْخُذَ مِنْ كُلِّ شَعْرَةٍ مِقْدَارَ الْأُنْمُلَةِ كَمَا صَرَّحَ بِهِ فِي الْمُحِيطِ. وَفِي الْبَدَائِعِ قَالُوا: يَجِبُ أَنْ يَزِيدَ فِي التَّقْصِيرِ عَلَى قَدْرِ الْأُنْمُلَةِ حَتَّى يَسْتَوْفِيَ قَدْرَ الْأُنْمُلَةِ مِنْ كُلِّ شَعْرَةٍ بِرَأْسِهِ لِأَنَّ أَطْرَافَ الشَّعْرِ غَيْرُ مُتَسَاوِيَةٍ عَادَةً۔ (شامی : ٢/٥١٦)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
08 شوال المکرم 1443

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں