پیر، 24 جولائی، 2023

آشوب چشم میں آنکھوں سے نکلنے والے پانی کا حکم

سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ فی الحال آشوب چشم کی وباء چلی ہوئی ہے، ایک جگہ پڑھنے میں آیا ہے کہ اس بیماری میں آنکھ سے نکلنے والا پانی ناپاک ہوتا ہے اور اس کے نکلنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے، براہ کرم اس مسئلے کو وضاحت کے ساتھ تحریر فرمائیں عین نوازش ہوگی۔
(المستفتی : محمد حذیفہ، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : آشوب چشم میں نکلنے والا پانی مطلقاً ناپاک اور ناقض وضو نہیں ہوتا۔ بلکہ اس میں تفصیل ہے۔

آنکھوں میں درد ہونے کی وجہ سے یا بغیر درد کے جو پانی نکلے اور وہ صاف ہوتو بلاشبہ ایسا پانی پاک ہے۔

ماہر فن اطباء کا اس سلسلے میں کہنا یہ ہے کہ آشوبِ چشم میں نہ زخم ہوتا ہے نا پیپ پڑتی ہے بلکہ چشم پر تہہ کرنے والی بیرونی پرت انفیکشن یا الرجی کا شکار ہوجاتی ہے اور مقامی سوزش کے نتیجے میں بیرونی پرت اور آنسوؤں کے غدود میں بھی سوزش ہوتی ہے۔ آنکھ سُرخ ہو جاتی ہے اور آنسو کثرت سے بہنے لگتے ہیں۔ جس سے معلوم ہوتا ہے عموماً آشوبِ چشم میں آنکھوں سے نکلنے والا پانی ناپاک اور وضو کو توڑنے والا نہیں ہوتا، لہٰذا اس کو لے کر تشویش میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں۔

البتہ آنکھوں سے نکلنے والا ایسا پانی (خواہ درد کی وجہ سے ہو یا بغیر درد کے) جو اپنی اصل حالت سے تبدیل ہو چکا ہو یعنی پیپ یا خون آلود ہوتو وہ ناپاک اور ناقض وضو ہے بشرطیکہ وہ آنکھ کے حلقہ سے باہر نکل آئے۔

بَلْ الظَّاهِرُ إذَا كَانَ الْخَارِجُ قَيْحًا أَوْ صَدِيدًا لَنَقَضَ، سَوَاءٌ كَانَ مَعَ وَجَعٍ أَوْ بِدُونِهِ لِأَنَّهُمَا لَا يَخْرُجَانِ إلَّا عَنْ عِلَّةٍ .... وَعَنْ مُحَمَّدٍ إذَا كَانَ فِي عَيْنَيْهِ رَمَدٌ وَتَسِيلُ الدُّمُوعُ مِنْهَا آمُرُهُ بِالْوُضُوءِ لِوَقْتِ كُلِّ صَلَاةٍ لِأَنِّي أَخَافُ أَنْ يَكُونَ مَا يَسِيلُ مِنْهَا صَدِيدًا فَيَكُونُ صَاحِبَ الْعُذْرِ. اهـ. قَالَ فِي الْفَتْحِ: وَهَذَا التَّعْلِيلُ يَقْتَضِي أَنَّهُ أَمْرُ اسْتِحْبَابٍ، فَإِنَّ الشَّكَّ وَالِاحْتِمَالَ لَا يُوجِبُ الْحُكْمَ بِالنَّقْضِ، إذْ الْيَقِينُ لَا يَزُولُ بِالشَّكِّ نَعَمْ إذَا عَلِمَ بِإِخْبَارِ الْأَطِبَّاءِ أَوْ بِعَلَامَاتٍ تَغْلِبُ ظَنَّ الْمُبْتَلَى، يَجِبُ۔ (شامی : ١/١٤٧-١٤٨)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
05 محرم الحرام 1445

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں