ہفتہ، 22 جولائی، 2023

نکاح کے وقت دولہے کو دودھ پلانا

سوال :

نکاح کے وقت دولہے کو دودھ پینے کےلیے دیا جاتا ہے۔ اس بارے میں کہتے ہیں کے دولہے کو تھوڑا پی کر دوستوں میں دے دینا چاہیے، دولہے کا جھوٹا پینے سے جلدی شادی ہوتی ہے۔ اور اگر دولہا پورا دودھ پی جائے تو اس کو برا سمجھا جاتا کہ پورا نہیں  پینا چاہیے تھا، ساتھ ہی اس رسم کے بارے میں بھی بتائے کے کیا یہ رسم نکاح کا حصہ ہے؟
(المستفتی : زبیر احمد، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : نکاح کے وقت دولہے کو دودھ پلانا ایک جائز عمل ہے۔ بشرطیکہ اسے فرض، واجب یا سنت نہ سمجھا جائے، اور نہ ہی یہ نکاح کا حصہ ہے۔

اگر دولہا پورا دودھ پی جائے تو شرعاً اس میں کوئی قباحت نہیں ہے، دوستوں کو بچاکر دینا ضروری نہیں۔ لہٰذا دودھ بچاکر نہ دینے کو برا سمجھنا درست نہیں ہے۔

دولہے کا جھوٹا پینے سے جلد شادی ہوتی ہے، یہ بالکل بے بنیاد اور من گھڑت بات ہے۔ لہٰذا ایسی فضول باتوں کا عقیدہ رکھنے سے بچنا ضروری ہے۔

الاصل فی الاشیاء الاباحۃ۔ (الاشباہ والنظائر : ۱؍۲۲۳)

عَنْ عَائِشَةَ رضی اللہ عنہا قَالَتْ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : مَنْ أَحْدَثَ فِي أَمْرِنَا هَذَا مَا لَيْسَ مِنْهُ فَهُوَ رَدٌّ ۔(صحیح مسلم، رقم : 1718)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
03 محرم الحرام 1445

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں