تبلیغی جماعت میں جانے کی منت ماننا

سوال :

زید نے منت مانی کہ میرا فلاں کام ہو جائے گا تو میں چار مہینے کی جماعت میں جاؤں گا الحمد للہ کام ہوگیا، لیکن زید اس کنڈیشن میں نہیں ہے کہ وہ چار مہینے لگا سکے کمزوری اور بیماریوں کیوجہ سے تو ایسی صورت میں زید اپنی منت کیسے پوری کرے؟ جواب مرحمت فرما کر عنداللہ ماجور ہوں۔
(المستفتی : عبدالمتین، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : جس چیز کی منت مانی جارہی ہے ضروری ہے کہ وہ چیز عبادتِ مقصودہ کے قبیل سے فرض و واجب کے جنس یعنی نماز، روزہ، صدقہ وغیرہ میں سے ہو، تب کام کے پورا ہوجانے پر ایسی منت کا پورا کرنا واجب ہوتا ہے، منت پورا نہ کرنے کی صورت میں ایسا شخص گنہگار ہوتا ہے۔

تبلیغی جماعت کی مخصوص ترتیب کے مطابق جماعت میں جانا فرض یا واجب نہیں ہے، لہٰذا مسئولہ صورت میں کام پورا ہوجانے کے باوجود اس منت کا پورا کرنا زید کے ذمہ لازم نہیں ہے، نہ ہی اس پر کوئی کفارہ واجب ہوگا۔

وَمَنْ نَذَرَ نَذْرًا مُطْلَقًا أَوْ مُعَلَّقًا بِشَرْطٍ وَكَانَ مِنْ جِنْسِهِ وَاجِبٌ) أَيْ فَرْضٌ كَمَا سَيُصَرِّحُ بِهِ تَبَعًا لِلْبَحْرِ وَالدُّرَرِ (وَهُوَ عِبَادَةٌ مَقْصُودَةٌ) خَرَجَ الْوُضُوءُ وَتَكْفِينُ الْمَيِّتِ (وَوُجِدَ الشَّرْطُ) الْمُعَلَّقُ بِهِ (لَزِمَ النَّاذِرَ) لِحَدِيثِ «مَنْ نَذَرَ وَسَمَّى فَعَلَيْهِ الْوَفَاءُ بِمَا سَمَّى» (كَصَوْمٍ وَصَلَاةٍ وَصَدَقَةٍ) وَوَقْفٍ (وَاعْتِكَافٍ) وَإِعْتَاقِ رَقَبَةٍ وَحَجٍّ وَلَوْ مَاشِيًا فَإِنَّهَا عِبَادَاتٌ مَقْصُودَةٌ، وَمِنْ جِنْسِهَا وَاجِبٌ لِوُجُوبِ الْعِتْقِ فِي الْكَفَّارَةِ وَالْمَشْيِ لِلْحَجِّ عَلَى الْقَادِرِ مِنْ أَهْلِ مَكَّةَ۔ (شامی : ٣/٧٣٥)

(وَلَمْ يَلْزَمْ) النَّاذِرَ (مَا لَيْسَ مِنْ جِنْسِهِ فَرْضٌ كَعِيَادَةِ مَرِيضٍ وَتَشْيِيعِ جِنَازَةٍ وَدُخُولِ مَسْجِدٍ)۔ (شامی : ٣/٧٣٦)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
20 ذی الحجہ 1444

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

لاڈلی بہن اسکیم کی شرعی حیثیت

بوہرہ سماج کا وقف ترمیمی قانون کی حمایت اور ہمارا رد عمل