ہفتہ، 23 دسمبر، 2023

اذان کے وقت سر پر دوپٹہ رکھنا


سوال :

اذان کے وقت عورتوں كا سر پر دوپٹہ اسکارف پہننا ضروری ہے یا نہیں؟ اگر اذان کے وقت عورتوں نے دوپٹہ اسکارف وغیرہ سر پر نہ رکھا تو کیا وہ گنہگار ہوں گی؟
(المستفتی : صغیر احمد، پونا)
--------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : اذان کے احترام اور ادب میں سر پر دوپٹہ رکھ لینا بہتر ہے۔ اور بغیر دوپٹہ کے نامحرم مردوں کے سامنے آنا ناجائز اور گناہ ہے۔

دارالعلوم دیوبند کا فتوی ہے :
عورت کو عام حالات میں بھی سر پر دوپٹہ رکھنا چاہیے کیوں کہ پردہ جہاں تک ممکن ہو، اچھی بات ہے، اذان کے وقت سر پر دوپٹہ اوڑھنا اگرچہ ضروری نہیں، لیکن احترام اذان کی وجہ سے اس کا اہتمام کرلینا برا نہیں، بلکہ اچھی عادت ہے۔ (رقم الفتوی : 19499)

معلوم ہوا کہ اگر اذان کے وقت کوئی عورت سر پر دوپٹہ یا اسکارف نہ رکھے تو وہ گناہ گار نہیں ہوگی، کیونکہ ایسا کرنا شرعاً فرض یا واجب نہیں ہے۔ البتہ نماز تو بہرحال ادا کرنا ہے۔ اذان کے وقت سر پر صرف دوپٹہ رکھ لینے کو دین سمجھنا اور اصل حکم ومقصدِ اذان یعنی نماز ترک کردینا بڑی حماقت اور سخت گناہ کی بات ہے۔

يُرَخَّصُ لِلْمَرْأَةِ كَشْفُ الرَّأْسِ فِي مَنْزِلِهَا وَحْدَهَا فَأَوْلَى أَنْ يَجُوزَ لَهَا لُبْسِ خِمَارٍ رَقِيقٍ يَصِفُ مَا تَحْتَهُ عِنْدَ مَحَارِمِهَا كَذَا فِي الْقُنْيَةِ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ٥/٣٣٣)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
09 جمادی الآخر 1445

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں