دسہرہ کے اعمال دیکھنے جانا

سوال :

مفتی صاحب ! آج غیروں کا دسہرہ نامی تہوار تھا جس میں اُنکے کسی پتلے کو جلاتے ہیں تو وہاں ہمارے یہاں کے مسلم گھرانے بھی دیکھنے کے لئے گئے تھے، تو ان کا ایسا کرنا شرعاً کیسا ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : فیصل شکیل، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : دسہرہ ہندوؤں کا ایک تہوار ہے جس میں وہ اپنے مذہبی پیشوا کے دشمن کا پتلا بناکر اسے نذر آتش کرکے خوشیاں مناتے ہیں، اور اپنی جیت کا جشن مناتے ہیں۔ بلاشبہ یہ ان کا مذہبی عمل ہے جسے دیکھنے کے لیے جانا ان کی حوصلہ افزائی کرنا اور تقویت پہنچانا ہے جس کی اسلام میں قطعاً اجازت نہیں ہے، یہ ناجائز اور گناہ کا کام ہے۔ لہٰذا جن لوگوں نے ایسا کیا ہے ان پر ندامت اور شرمندگی کے ساتھ توبہ و استغفار کرنا اور آئندہ اس عمل سے دور رہنا ضروری ہے۔

من کثر سواد قوم فہو منہم۔ (کنز العمال، رقم: ۲۴۷۳۵)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
06 ربیع الاول 1444

تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

کیا ہے ہکوکا مٹاٹا کی حقیقت ؟

مفتی محمد اسماعیل صاحب قاسمی کے بیان "نکاح کے وقت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی عمر سولہ سال تھی" کا جائزہ