ہفتہ، 4 اپریل، 2020

مُصیبت کے وقت دِیا جلانے کا شرعی حکم

*مُصیبت کے وقت دِیا جلانے کا شرعی حکم*

سوال :

مفتی صاحب ! جیسا کہ آج ہمارے پی ایم نے جنتا کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 5 اپریل کو سارے لوگ رات کے 9:00 بجے اپنے اپنے گھر کے بالکنی میں دیا یا موم بتی اور موبائل کا لائٹ جلائیں جب کہ یہ طریقہ کافروں کے طریقہ سے ملتا جلتا ہے جو اپنے چھتوں پر ایسا کرتے ہیں تو کیا اگر کوئی مسلمان ایسا کرتا ہے تو کیا یہ کافروں کا مشابہ ہوگا؟ اور کیا ایسا کرنے والا مسلمان گناہ گار ہوگا یا نہیں؟
(المستفتی : ڈاکٹر فراز فہمی، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : کسی مصیبت کے موقع پر یا کسی مراد کے پورا ہونے کے لیے دِیا جلانا یہ ایک ہندوانہ عمل ہے۔ اور اس کے پیچھے ان کا یہ مُشرکانہ عقیدہ ہوتا ہے کہ وہ اس کے ذریعے اپنے دیوی دیوتاؤں سے مدد طلب کرتے ہیں، اور اس بات کی امید رکھتے ہیں کہ وہ ان کے مصائب کو دور کریں گے اور ان کی مرادوں کو پورا کریں گے اور ان کے لیے خوشیاں لائیں گے۔

ملک کے وزیراعظم چونکہ ہندو ہیں اور ان کی پشت پناہی کٹر ہندو تنظیمیں کررہی ہیں، چنانچہ وبائی مرض کی اس مصیبت کے ایام میں 5 اپریل کو رات نو بجے اندھیرا کرکے گھروں کے دروازے یا بالکنی پر دِیا، موم بتی اور ٹارچ وغیرہ روشن کرنے کی ان کی اپیل کی کوئی تاویل نہیں کی جاسکتی، ان کی یہ اپیل خالص ہندو مذہب اور مشرکانہ عقائد سے وابستہ ہے، لہٰذا مسلمانوں کے لیے اس پر عمل کرنا شرعاً ناجائز اور حرام ہوگا جس سے اجتناب لازم ہے۔

ملک کے وزیراعظم کا مقام ومرتبہ اپنی جگہ مسلّم ہے، لیکن ان کی اسی اپیل اور درخواست پر عمل کیا جائے گا، جو احکامِ شریعت سے متصادم نہ ہو، اس لئے کہ رہبرِ انسانیت سرور کائنات حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا یہ واضح ارشاد موجود ہے کہ مخلوق کی اطاعت میں خالق کی نافرمانی نہیں کی جائے گی۔

عن عبد اللّٰہ بن عمر رضي اللّٰہ عنہما قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: من تشبہ بقوم فہو منہم۔ (سنن أبي داؤد، رقم : ۴۰۳۱)

عن عبد اللّٰہ رضي اللّٰہ عنہ عن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم أنہ قال: المرء مع من أحب۔ (صحیح البخاري، کتاب الأدب، رقم : ۶۱۶۸)

عن عمران بن الحصین رضی اللہ عنہ قال : قال رسول اللہ ﷺ : لا طاعۃ لمخلوق فی معصیۃ الخالق۔ (المعجم الأوسط للطبراني:۳/۲۰۰، رقم الحدیث:۴۳۲۲)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
08 شعبان المعظم 1441

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں