دوسروں پر باقی مزدوری پر زکوٰۃ کا حکم

سوال :

مفتی صاحب! اگر ہم نے کسی کا کام کیا ہو اور ایسے کئی لوگ ہیں جن کی طرف سے پیمنٹ (ملا نہیں) رُکا ہوا ہے، جن میں بہت سے لوگوں کا ایک سال سے زیادہ عرصہ ہو چکا ہے تو کیا اس رقم پر زکوٰۃ لگے گی؟ رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : شہزاد احمد، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : مزدور اپنی مزدوری وصول کرنے سے پہلے مزدوری کی رقم کا مالک شمار نہیں ہوتا، بلکہ مزدوری کی رقم وصول کرنے کے بعد مالک بنتا ہے، اور زکوٰۃ ذاتی ملکیت کے مال پر واجب ہوتی ہے۔ لہٰذا صورتِ مسئولہ میں آپ نے لوگوں کا جو کام کیا ہے اور آپ کو آپ کی اجرت ابھی ملی نہیں ہے تو اس رقم پر زکوٰۃ واجب نہیں ہے خواہ اس پر کتنا ہی عرصہ کیوں نہ گزر گیا ہو۔

وَلَوْ آجَرَ عَبْدَهُ أَوْ دَارِهِ بِنِصَابٍ إنْ لَمْ يَكُونَا لِلتِّجَارَةِ لَا تَجِبُ مَا لَمْ يَحُلْ الْحَوْلُ بَعْدَ الْقَبْضِ فِي قَوْلِهِ، وَإِنْ كَانَ لِلتِّجَارَةِ كَانَ حُكْمُهُ كَالْقَوِيِّ؛ لِأَنَّ أُجْرَةَ مَالِ التِّجَارَةِ كَثَمَنِ مَالِ التِّجَارَةِ فِي صَحِيحِ الرِّوَايَةِ اهـ (البحر الرائق : ٢/٢٢٤)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
10 رمضان المبارک 1444

تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

کیا ہے ہکوکا مٹاٹا کی حقیقت ؟

مفتی محمد اسماعیل صاحب قاسمی کے بیان "نکاح کے وقت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی عمر سولہ سال تھی" کا جائزہ