جمعہ، 14 اپریل، 2023

زائد ادا کی گئی زکوٰۃ کو دوسرے سال شمار کرنا

سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ میں نے گذشتہ سال واجب زکوٰۃ سے زیادہ زکوٰۃ نکال دی تھی تو کیا زائد ادا کی گئی زکوٰۃ کی رقم کو میں اِس سال کی زکوٰۃ میں جوڑ سکتا ہوں؟ جواب عنایت فرمائیں اور عنداللہ ماجور ہوں۔
(المستفتی : محمد انس، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : صورتِ مسئولہ میں آپ نے گذشتہ سال جو زائد رقم زکوٰۃ میں ادا کی ہے اسے آپ اِس سال کی زکوٰۃ میں جوڑ سکتے ہیں۔

اسی طرح اگر کسی نے غلطی سے غیر مالِ زکوٰۃ پر زکوٰۃ دے دی ہو جیسے رہائشی زمین کی زکوٰۃ نکال دی تو اسے اگلے سال کی زکوٰۃ میں شمار کر سکتا ہے۔

عَنْ عَلِيٍّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعُمَرَ إِنَّا قَدْ أَخَذْنَا زَکَاةَ الْعَبَّاسِ عَامَ الْأَوَّلِ لِلْعَامِ۔ (سنن الترمذي، رقم : ۶۷۴)

ولو مرّ بأصحاب الصدقات فأخذوا منہ أکثر مما علیہ ظنًّا منہم أن ذٰلک علیہ لما أن مالہ أکثر یحتسب الزیادۃ للسنۃ الثانیۃ۔ (المحیط البرہاني : ٣/۲۲۶)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
22 رمضان المبارک 1444

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں