ہفتہ، 10 جون، 2023

سفید داغ والے جانور کی قربانی


سوال :

سوال یہ ہے کہ بعض جانور پڑیا اور پڑوا کے بدن پر سفید داغ ہوتا ہے۔ تو کیا ایسے جانور کو عیب دار مانا جائے گا؟اور ایسے جانور کی قربانی درست ہوگی یا نہیں؟ شریعت اس مسئلے میں کیا رہنمائی کرتی ہے؟
(المستفتی : حافظ مختار، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : قربانی کے جانوروں پر اگر داغ ہو خواہ سفید داغ ہی کیوں نہ ہوتو اسے شرعاً عیب شمار نہیں کیا گیا ہے۔ اور اس داغ سے جانور کے گوشت پر بھی کوئی اثر نہیں پڑتا، لہٰذا اس کی قربانی بلاکراہت درست ہے۔

(وَأَمَّا صِفَتُهُ) : فَهُوَ أَنْ يَكُونَ سَلِيمًا مِنْ الْعُيُوبِ الْفَاحِشَةِ، كَذَا فِي الْبَدَائِعِ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ٥/٢٩٧)

تَجُوزُ التَّضْحِيَةُ بِالْمَجْبُوبِ الْعَاجِزِ عَنْ الْجِمَاعِ، وَاَلَّتِي بِهَا سُعَالٌ، وَالْعَاجِزَةُ عَنْ الْوِلَادَةِ لِكِبَرِ سِنِّهَا، وَاَلَّتِي لَهَا كَيٌّ، وَاَلَّتِي لَا لِسَانَ لَهَا فِي الْغَنَمِ خُلَاصَةٌ۔ (شامی : ٦/٣٢٥)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
20 ذی القعدہ 1444

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں