جمعہ، 16 جون، 2023

حرمین وغیرہ میں زوال سے پہلے جمعہ کی سنت ادا کرنا

سوال :

عرض تحریر یہ ہے کہ یہاں مکہ مکرمہ میں جمعہ کے دن نماز جمعہ کی اذان زوال سے آدھا گھنٹہ قبل ہی دی جا رہی ہے۔ اور دوسری اذان زوال کے ہوتے ہی دی جاتی ہے اور فوراً خطبہ شروع ہو جاتا ہے۔ تو اس صورت میں سنت کیسے ادا کریں؟ کیا دوسری اذان کے ختم پر خطبہ کے دوران سنت پڑھیں؟ یا سنت روک کر خطبہ سنیں، یا نماز جمعہ کے بعد نماز کے پہلے والی سنت ادا کریں۔ اطمینان بخش جواب کی امید کرتے ہیں۔
(المستفتی : حافظ عقیل احمد، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : حنبلی مسلک میں جمعہ کے دن جمعہ کا وقت زوال سے پہلے شروع ہوجاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ مکہ مکرمہ وغیرہ میں مذکورہ طریقہ کار کےمطابق جمعہ کی اذان اور خطبہ کی ترتیب جاری ہے، لیکن ہمارے (احناف) یہاں زوال سے پہلے چونکہ جمعہ کا وقت ہوتا ہی نہیں ہے، لہٰذا اس وقت جمعہ کے پہلے کی چار رکعت سنتیں اگر پڑھ لی جائے تو یہ جمعہ کی سنت نہیں کہلائے گی بلکہ نفل ہوجائے گی۔ اسی طرح خطبہ کے دوران بھی نماز اور ذکر وغیرہ منع ہیں، لہٰذا خطبہ کے دوران بھی سنت ادا نہیں کی جائے گی بلکہ دو رکعت فرض کے بعد پہلی والی سنت ادا کرنا ہے اور اس کے بعد، بعد والی سنتیں ادا کرنا ہے۔ یا پھر فرض کے بعد، بعد والی سنتیں ادا کرنا ہے اس کے بعد پہلی والی سنت پڑھنا ہے۔ دونوں طریقہ پر عمل کی گنجائش ہے۔

تَقْدِيمُ الْأَذَانِ عَلَى الْوَقْتِ فِي غَيْرِ الصُّبْحِ لَايَجُوزُ اتِّفَاقًا وَكَذَا فِي الصُّبْحِ عِنْدَ أَبِي حَنِيفَةَ وَمُحَمَّدٍ رَحِمَهُمَا اللَّهُ تَعَالَى وَإِنْ قُدِّمَ يُعَادُ فِي الْوَقْتِ، هَكَذَا فِي شَرْحِ مَجْمَعِ الْبَحْرِين لِابْنِ الْمَلَك. وَعَلَيْهِ الْفَتْوَى، هَكَذَا فِي التَّتَارْخَانِيَّة نَاقِلًا عَنْ الْحُجَّةِ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ١/٥٣)

وإذا خرج الإمام فلا صلاۃ ولا کلام حتی یفرغ الإمام من خطبتہ۔ (الدر المنتقی في شرح الملتقی بذیل مجمع الأنہر / باب الجمعۃ ۱؍۲۵۳ کوئٹہ)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
26 ذی القعدہ 1444

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں