اشاعتیں

نومبر, 2025 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

کعبہ کی دیوار پر انگلی سے نام لکھنا

سوال : مفتی صاحب ! کعبہ کے غلاف پر انگلی سے قرآن کی کوئی آیت (کوئی  مخصوص آیت ہے) اور آگے کسی اور  شخص کا نام لکھنے سے وہ شخص    ضرور کعبہ جاتا ہے، ایک مدرسے کی آپا  نے ایسا کہا ہے ان کے بیان میں، کیا یہ بات درست ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔ (المستفتی : عمار اکمل، مالیگاؤں) ------------------------------------------------- بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : قرآن مجید کی سورہ قصص کی آیت "إِنَّ ٱلَّذِى فَرَضَ عَلَيْكَ ٱلْقُرْاٰنَ لَرَآدُّكَ إِلَىٰ مَعَادٍۢ، ترجمہ : جس خدا نے آپ پر قرآن کو فرض کیا وہ آپ کو آپ کے اصل وطن میں لوٹا کر لے آئے گا۔" میں لفظ "مَعاد" کی تفسیر حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ نے "مکہ مکرمہ" بیان کی ہے، یعنی اللہ تعالیٰ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ہجرت کے بعد مکہ ضرور واپس لوٹائیں گے، اور یہی تفسیر بخاری شریف میں بھی بیان کی گئی ہے، لہٰذا اس آیت کے ترجمہ اور تفسیر کے پیشِ نظر کسی نے لکھا ہوگا یا بیان کیا ہوگا کہ اگر کوئی شخص انگلی سے کعبہ کی دیوار پر مذکورہ آیت کے ساتھ کسی کا نام لکھے گا تو اس شخص کو بیت اللہ کی زیارت نصیب ہو...