اشاعتیں

جولائی, 2025 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

بیوی، بہن یا ماں کا نام ایک ہی ہوتو؟

سوال : بیوی اور بہن کا نام ایک ہی ہو تو کیا بیوی کا نام تبدیل کر دینا چاہیے؟ زید کی شادی فاطمہ نام کی لڑکی سے ہوئی اور زید کی سگی بہن کا نام بھی فاطمہ ہے زید کے گھر والے اسکی بیوی کا نام تبدیل کرنا چاہتے ہیں، کیا بیوی اور بہن یا والدہ وغیرہ کا ایک ہی نام ہو تو نام تبدیل کرنا چاہیے یا نہیں؟  (المستفتی : صغیر احمد، پونے)  ------------------------------------------  بسم اللہ الرحمن الرحیم  الجواب وباللہ التوفيق : والدہ یا بہن کے جیسا ہی نام بیوی کا بھی ہوتو شرعاً اس میں کوئی قباحت کی بات نہیں ہے، خود آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی ایک صاحبزادی اور دو بیویوں کا نام زینب تھا۔  صورتِ مسئولہ میں اگر زید کی ہونے والی بیوی اور اس کی بہن کا نام ایک ہی تو اس میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہے، لہٰذا زید کی ہونے والی بیوی کا نام تبدیل کرنے کی قطعاً ضرورت نہیں ہے۔ ہاں پہچان کے لیے نام کے ساتھ کسی لفظ کا اضافہ کرلے تو الگ بات ہے۔ (وَأَمَّا رُكْنُهُ) فَالْإِيجَابُ وَالْقَبُولُ، كَذَا فِي الْكَافِي۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ١/٢٦٧)فقط  واللہ تعالٰی اعلم  محمد عامر عثمانی  05 صفر ال...

والدین سے پہلے عمرہ کرنا

سوال : اگر کوئی شخص سفر عمرہ پر جانا چاہے تو کیا پہلے اس کے ماں باپ کا عمرہ کرنا ضروری ہے؟ جبکہ ماں باپ بیٹے کے ساتھ رہتے بھی نہیں ہیں، بہت سارے لوگ کہتے ہیں کہ اگر بیٹا عمرہ پہ جائے اور ماں باپ کو نہ لے جاۓ تو اس کا عمرہ قبول نہیں ہوگا۔ اس بارے میں ہماری رہنمائی فرمائیں، نوازش ہوگی۔ (المستفتی : عبداللہ، مالیگاؤں)  -----------------------------  بسم اللہ الرحمن الرحیم  الجواب وباللہ التوفيق : عمرہ اپنی اصل کے اعتبار سے ہر صاحبِ استطاعت یعنی جس کے پاس وہاں آنے جانے، رہنے سہنے کھانے پینے وغیرہ کے خرچ کا نظم ہو اور اس دوران اس کے اہل خانہ کی ضروریات کا بھی انتظام ہو اور اس کی صحت بھی اس سفر کی اجازت دیتی ہوتو ایسے شخص کے لئے زندگی میں ایک مرتبہ عمرہ کرنا سنتِ مؤکدہ ہے، فرض یا واجب نہیں۔ جیسا کہ حدیث شریف میں آیا ہے کہ ایک صحابی رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے پوچھا کہ کیا عمرہ واجب ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ واجب نہیں ہے۔ البتہ تم عمرہ کرو کیونکہ عمرہ کرنا افضل ہے۔ (ترمذی) لہٰذا اگر اپنی ذاتی کمائی سے بیٹے کو پہلے عمرہ کی استطاعت ہوجائے تو اس...

قریش برادری کا احتجاج

اتحاد اور باہمی تعاون وقت کی اہم ضرورت   ✍️ مفتی محمد عامر عثمانی ملی      (امام وخطیب مسجد کوہ نور)  قارئین کرام ! نام نہاد گئو رکھشکوں اور شرپسندوں کی دن بدن بڑھتی ہوئی دادا گیری اور غیرقانونی کاروائیوں سے یکے بعد دیگرے ناقابل تلافی جانی و مالی نقصان اٹھانے کے بعد قریش برادری نے ایک انتہائی مؤثر اور مفید قدم اپنا کاروبار بند رکھ کر احتجاج کا اٹھایا ہے اور الحمدللہ چند ہی دنوں میں ہی اس کا واضح اثر بھی دکھائی دے رہا ہے، لیکن اسی کے ساتھ یہ اطلاعات بھی ہیں کہ کچھ افراد اس اتحاد اور احتجاج کو اپنے معمولی فائدہ کی وجہ سے نقصان پہنچا رہے ہیں اور چوری چھپے جانور کاٹ کر اس کا گوشت انتہائی مہنگے داموں میں فروخت کررہے ہیں۔ ایسے لوگوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ اتحاد میں بڑی برکت اور قوت ہے، خود قرآن کریم نے بھی اتحاد واتفاق کاحکم دیا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے : وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا۔ ترجمہ : اور اللہ کی رسی کو سب ملکر مضبوطی سے تھامے رکھو، اور آپس میں پھوٹ نہ ڈالو۔ (آل عمران، آیت : ۱۰۳) اور اتحاد ایسی نعمت ہے جس کا ذکر اسی آیت کے آگے اللہ...

رشتہ کے وقت لڑکی/ لڑکا کے صحیح حالات بیان کرنا؟

سوال : مفتی صاحب! ایک شخص مجھ سے آ  کر یہ کہا کہ آپ کے محلے کے فلاں شخص کے لڑکے سے میں اپنی بیٹی کا رشتہ کرنا چاہتا ہوں، آپ ان کو اچھی طرح جانتے ہیں، اس لئے آپ ان کی عادت اور کردار کے بارے میں تفصیل سے بتا دیں، تو ایسی صورت میں ان کو اس لڑکے کی تمام اچھی بری بات بتا دینا صحیح ہے یا یہ غیبت میں شمار ہوگا؟ رہنمائی فرمائیں۔ (المستفتی : لئیق احمد، مالیگاؤں) ------------------------------------------------- بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفیق : ہر صورت میں کسی کی پیٹھ پیچھے اس کی برائی، غلطی یا عیب کو بیان کرنا غیبت نہیں ہے، بلکہ بعض مواقع ایسے بھی ہوتے جہاں علماء کرام نے غیبت کو غیبت نہیں کہا ہے، ان مقامات کو امام نووی رحمہ اللہ نے مسلم شریف کی شرح میں اور فقہ حنفی کے مشہور و معروف فقیہ علامہ شامی رحمہ اللہ نے اپنے فتاوی میں ذکر فرمایا ہے۔ ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ کسی کے ساتھ  معاملہ کرنے مثلاً نکاح، معاملات یا سفر  کے بارے میں مشورہ کرنے والے کے سامنے حقیقت بیان کرنا۔ صورتِ مسئولہ میں اگر کوئی شخص آپ سے اپنی بیٹی کے رشتہ کے لیے کسی لڑکے کے بارے میں معلومات لینا چا...

اسکریچ کارڈ اسکیم سے شہریان دور رہیں۔

✍️ مفتی محمد عامر عثمانی      (امام وخطیب مسجد کوہ نور)  قارئین کرام! آپ نے دیکھا ہوگا کہ کچھ دنوں سے ہمارے شہر میں چوک چوراہوں پر باہر شہر سے آئے ہوئے کچھ بندے کھڑے ہوکر لوگوں کو روک کر ایک کارڈ اسکریچ کرنے کیلئے دیتے ہیں۔جسکا ۱۰۰ روپیہ پیشگی لیتے ہیں۔ اور یہ بتاتے ہیں کہ اسپر ایک اسکیم ہے، اگر آپکے اسکریچ کرنے پر کارڈ (بہت ساری چیزیں جیسے انڈکشن چولہا، گیس والا چولہا، اور بھی بہت ساری چیزیں بتاتے ہیں جن قیمت کافی ذیادہ ہوتی ہیں) پر جس چیز کا نام لکھا آئے گا وہ آپکو اسی ۱۰۰ روپے میں دی جائے گی۔ ورنہ آپکے ۱۰۰ روپے گئے۔ اس میں دو چارٹ ہوتے ہیں، ایک چارٹ کے سامان کا نمبر کھلے گا تو وہ سامان فری میں مل جائے گا، اور دوسرے چارٹ کے سامان کا نام آئے گا تو پھر وہ سامان اس کی قیمت پر دیا جائے گا۔ دیکھا جارہا ہے کہ داڑھی ٹوپی، کرتا پاجامہ والے اور باپردہ خواتین بھی ان گاڑیوں پر بھیڑ کیے ہوئے ہیں اور بڑی تعداد میں اس طرح سامان خریدا جارہا ہے۔ جبکہ اس طرح جو معاملہ کیا جارہا ہے وہ کھلے طور پر قمار اور جوئے پر مشتمل ہے۔ اور صرف جوئے پر مشتمل نہیں ہے، بلکہ اس میں فراڈ اور دھوکہ بھ...

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے کتنے بال سفید تھے؟

سوال : امید ہے کہ مزاج گرامی بخیر ہونگے  اس حدیث کی تحقیق و صحت مطلوب ہے کہ  "آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے داڈھی اور سر کے بالوں میں بیس بال بھی سفید نہیں تھے۔ (المستفتی : وکیل احمد، مالیگاؤں)  ___________________________ بسم اللہ الرحمن الرحیم  الجواب وباللہ التوفيق : متعدد روایات میں نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے سفید بالوں کی تعداد بیان کی گئی ہے، ان میں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی روایت میں مذکور ہے کہ آپ کی داڑھی اور سر مبارک میں بیس بال بھی سفید نہ تھے۔ یہ روایت بخاری شریف سمیت متعدد کتب احادیث میں موجود ہے اور سند کے اعتبار صحیح روایت ہے۔ لہٰذا اس کا بیان کرنا درست ہے۔ كانَ رَسولُ اللَّهِ ﷺ: ليسَ بالطَّوِيلِ البائِنِ، ولا بالقَصِيرِ، ولا بالأبْيَضِ الأمْهَقِ، وليسَ بالآدَمِ، وليسَ بالجَعْدِ القَطَطِ، ولا بالسَّبْطِ، بَعَثَهُ اللَّهُ على رَأْسِ أرْبَعِينَ سَنَةً، فأقامَ بمَكَّةَ عَشْرَ سِنِينَ، وبِالْمَدِينَةِ عَشْرَ سِنِينَ، فَتَوَفّاهُ اللَّهُ وليسَ في رَأْسِهِ ولِحْيَتِهِ عِشْرُونَ شَعْرَةً بَيْضاءَ. الراوي: أنس بن مالك • البخاري، صحيح البخاري (٣٥٤٨) • [ص...

مشورہ کی مسنون دعا؟

سوال : محترم مفتی صاحب ! دریافت طلب مسئلہ یہ ہے کہ تبلیغی جماعت میں مشورے ہوتے ہیں ملاقاتیں ہوتی ہیں۔ بوقت مشورہ امیر جماعت یہ دعا پڑھنے کو کہتے ہیں۔ "اللّهم اَلهِمنا مَرَاشِدَ اُمورنا واَعِذنا مِن شُرور انفُسنا ومن سَيئاتِ اعمالنا" کیا اس طرح کی دعا قرآن و حدیث سے ثابت ہے؟ اور نہ پڑھے تو نقصان ہوگا؟ رہنمائی فرمائیں۔ (المستفتی : محمد ظفر، اورنگ آباد) ------------------------------------  بسم اللہ الرحمن الرحیم  الجواب وباللہ التوفيق : سوال نامہ میں مذکور دعا " اللّهم اَلهِمنا مَرَاشِدَ اُمورنا واَعِذنا مِن شُرور انفُسنا ومن سَيئاتِ اعمالنا " کا ایک حصہ واحد متکلم کے صیغہ کے ساتھ ترمذی شریف کی درج ذیل روایت میں ملتا ہے۔ حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ : نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرے باپ ‏( حضرت حصین ‏) سے جو اس وقت تک ایمان و اسلام کی دولت سے بہرہ مند نہیں تھے فرمایا : اے حصین آج کل تم کتنے معبودوں کی بندگی کرتے ہو؟ میرے باپ نے عرض کیا کہ : سات معبودوں کی جن میں سے چھ تو زمین پر ہیں ‏، اور ایک آسمان میں ہے ‏( جو سب کا خالق ہے ‏) آپ صلی ال...

روایت "دنیا آخرت کی کھیتی ہے" کی تحقیق

سوال : محترم مفتی صاحب ! دنیا آخرت کی کھیتی ہے۔ کیا اِن الفاظ کے ساتھ کوئی حدیث شریف ہے؟ مدلل تحقیق مطلوب ہے۔ (المستفتی : عبدالرحمن، مالیگاؤں) ------------------------------------- بسم اللہ الرحمن الرحیم  الجواب وباللہ التوفيق : دنیا آخرت کی کھیتی ہے، اس کی عربی " اَلدُّنْيَا مَزْرَعَةُ الآخِرَةِ" ہے۔ ان الفاظ کے ساتھ کوئی حدیث نہیں ہے، ماہر فن علماء علامہ سخاوی، امام عراقی، علامہ طاہر پٹنی وغیرہ نے اسے بے سند اور بے اصل قرار دیا ہے۔ دارالعلوم دیوبند کا فتوی ہے : ”الدنیامزرعة الآخرة“ ان الفاظ کے ساتھ حدیث نہیں ہے، البتہ اس کا مضمون قرآن کی آیت وغیرہ سے ثابت ہے۔ (رقم الفتوی : 167611) البتہ اس کا مضمون قرآن کی آیت : مَنْ كَانَ يُرِيدُ حَرْثَ الْآخِرَةِ نَزِدْ لَهُ فِي حَرْثِهِ وَمَنْ كَانَ يُرِيدُ حَرْثَ الدُّنْيَا نُؤْتِهِ مِنْهَا وَمَا لَهُ فِي الْآخِرَةِ مِنْ نَصِيبٍ۔ ترجمہ : جو شخص آخرت کی کھیتی کا طالب ہو اس کے لیے ہم اس کی کھیتی میں افزائش کریں گے اور جو دنیا کی کھیتی کا خواستگار ہو اس کو ہم اس میں سے دے دیں گے اور اس کا آخرت میں کچھ حصہ نہ ہوگا۔ (سورۃ الشوری، آیت : ٢٠) س...

فرعون کا مرتے وقت کلمہ پڑھنا؟

سوال : مفتی صاحب ! کیا ایسی کوئی حدیث ہے جس میں حضرت جبرئیل علیہ السلام ہمارے نبی حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے فرعون کو عین اس کے دریا میں غرق ہونے کے وقت مار رہے تھے اور اس کے منہ میں مٹی ڈال رہے تھے کیونکہ حضرت جبرئیل علیہ السلام کو اس بات کا ڈر ہوا کہ اگر اس وقت فرعون لا الہ الا اللہ کہہ دے گا تب بھی اللہ تعالیٰ اس کو معاف کردیں گے۔ براہ کرم رہنمائی فرمائیں۔ (المستفتی : سعد عمار، مالیگاؤں) ------------------------------------ بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : متعدد روایات میں یہ مضمون نقل کیا گیا ہے کہ دریا میں غرق ہوتے وقت فرعون نے کلمہ پڑھنا چاہا تو حضرت جبرئیل علیہ السلام نے اس کے منہ میں کیچڑ بھر دی۔ قرآن کریم میں ہے : وَجَاوَزْنَا بِبَنِي إِسْرَائِيلَ الْبَحْرَ فَأَتْبَعَهُمْ فِرْعَوْنُ وَجُنُودُهُ بَغْيًا وَعَدْوًا حَتَّى إِذَا أَدْرَكَهُ الْغَرَقُ قَالَ آمَنْتُ أَنَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا الَّذِي آمَنَتْ بِهِ بَنُو إِسْرَائِيلَ وَأَنَا مِنَ الْمُسْلِمِينَ ۔ آلْآنَ وَقَدْ عَصَيْتَ قَبْلُ وَكُنْتَ مِنَ الْمُفْسِدِينَ ترجمہ : اور ہم نے بنو اسرائیل کو سمندر پار کرادیا، ت...

شہد کے پیالے میں بال والے واقعہ کی تحقیق

سوال : محترم مفتی صاحب امید ہے خریت سے ہوں گے ۔ ایک ويڈیو سوشل میڈیا پر بڑی تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہا ہے۔ اُس ویڈیو میں ایک صاحب واقعہ بیان کر رہے ہیں جس میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور خلفائے ثلاثہ رضوان اللہ علیھم اجمعین حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے گھر تشریف فرما ہیں۔ حضرت علی مہمانان معظم کو ایک سفید برتن میں شہد پیش کرتے ہیں، جس میں ایک باریک سا بال ہوتا ہے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان پر ہر کوئی اُس برتن کی سفیدی، شہد اور بال پر اپنے خیالات پیش کرتا ہے، حضرت جبرئیل علیہ السلام بھی گفتگو میں شامل ہوتے ہیں۔ واقعہ کے آخر میں اللہ رب العزت وحی کے ذریعے فرمانِ مبارکہ نازل فرماتے ہیں۔ وہ طویل واقعہ اختصار کے ساتھ سوال میں لکھا گیا ہے۔محترم مفتی صاحب اس واقعے کی تحقیق مطلوب ہے کیوں کہ لوگ بہت اہتمام کے ساتھ اسے ارسال کر رہے ہیں۔ (المستفتی : حافظ مجتبی، مالیگاؤں) ------------------------------------ بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : سوال نامہ میں جس واقعہ کی طرف اشارہ کیا گیا ہے وہ مکمل درج ذیل تفصیلات کے ساتھ بیان کیا جاتا ہے۔ ایک  مرتبہ نبی کریم ﷺ اور...

بسی کی طرز پر ایک عمرہ اسکیم کا حکم

سوال : محترم جناب مفتی صاحب ! سوال یہ ہے کہ ٹور والے اگر کچھ ممبر جمع کرکے ہر ہفتہ یا مہینہ کچھ رقم بسی طرز پر پیسہ جمع کر کے ہر ہفتہ یا ہر مہینہ قرعہ اندازی کرکے اک شخص کو عمرہ پر بھیجیں گے اور اس کے بعد اس شخص کو آگے پیسہ بھرنا نہیں ہوگا، اور جس کا نمبر نہیں آئے گا اس کو اخیر تک بھرنا ہوگا۔ تو کیا یہ اسکیم شرعاً جائز ہے؟ (المستفتی : الطاف احمد، مالیگاؤں) ------------------------------------ بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : صورتِ مسئولہ میں قرعہ ڈال کر جس شخص کا نمبر آئے اور اس کی بقیہ قسطیں معاف کردی جائے تو یہ معاملہ شرعاً جائز نہیں ہے، یہ قمار اور جوئے میں داخل ہے۔ اس لئے کہ یہاں عمرہ پر بھیجنے کی شرط قرعہ میں نام نکلنا ہے، یعنی ثمن (قیمت) مجہول ہے، نیز قسطوں کی ادائیگی کی مدت بھی متعین نہیں کہ کتنی رقم بھرنی ہوگی؟  کب تک بھرنی ہوگی؟ اسکا بھی علم نہیں ہے، لہٰذا یہ معاملہ غیر یقینی اور غیرمتعین ہے، شرعاً یہی جوا ہے، جس سے بچنا ضروری ہے۔ اور اگر لاعلمی میں کسی نے اس اسکیم میں حصہ لے لیا ہوتو اس کے لیے عمرہ کے اخراجات کی پوری رقم ادا کرنا ضروری ہوگا۔   ثم عرفوہ ...

آخر علماء کریں، تو کریں کیا؟

✍️ مفتی محمد عامر عثمانی ملی      (امام وخطیب مسجدکوہِ نور ) قارئین کرام ! شہری حالات کا علم رکھنے والے ہر شخص کو اس بات کا بخوبی علم ہے کہ شہر عزیز مالیگاؤں میں دن بدن نئی نئی برائیاں بڑھتی جارہی ہیں، اور ان برائیوں کو روکنے کی ذمہ داری تو ویسے ہر شخص کی ہے، یہ کام صرف علماء کرام کے کرنے کا نہیں ہے۔ لیکن شہر کے چند علماء کرام جن میں سرفہرست حضرت مولانا محمد عمرین صاحب محفوظ رحمانی (سیکرٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ) ہیں اور ان کے رفقاء نوجوان علماء کرام ہیں جو ہر منکرات اور برائیوں پر لکھتے اور بولتے ہیں، اور وقت پڑتا ہے تو ان کے ساتھ آگے بڑھ کر بھی کچھ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ فی الحال ایک بیوٹی اکیڈمی معاملے میں انہیں علماء کرام نے براہ راست اکیڈمی پہنچ کر اصلاح کی کوشش کی، جس کی شہریان کی طرف سے بڑی سراہنا کی گئی اور ان شاءاللہ اس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ لیکن ایک بیماری جو شہر میں چند سالوں سے عام ہوتی جارہی ہے کہ جہاں علماء کرام نے کسی برائی پر نکیر کی تو کوئی بھی ایرا غیرا اٹھتا ہے اور بے سوچے سمجھے سوشل میڈیا پر لکھ دیتا ہے کہ آپ کو فلاں کی فلاں برائی کیوں نہ...