بیوی، بہن یا ماں کا نام ایک ہی ہوتو؟
سوال :
بیوی اور بہن کا نام ایک ہی ہو تو کیا بیوی کا نام تبدیل کر دینا چاہیے؟ زید کی شادی فاطمہ نام کی لڑکی سے ہوئی اور زید کی سگی بہن کا نام بھی فاطمہ ہے زید کے گھر والے اسکی بیوی کا نام تبدیل کرنا چاہتے ہیں، کیا بیوی اور بہن یا والدہ وغیرہ کا ایک ہی نام ہو تو نام تبدیل کرنا چاہیے یا نہیں؟
(المستفتی : صغیر احمد، پونے)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : والدہ یا بہن کے جیسا ہی نام بیوی کا بھی ہوتو شرعاً اس میں کوئی قباحت کی بات نہیں ہے، خود آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی ایک صاحبزادی اور دو بیویوں کا نام زینب تھا۔
صورتِ مسئولہ میں اگر زید کی ہونے والی بیوی اور اس کی بہن کا نام ایک ہی تو اس میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہے، لہٰذا زید کی ہونے والی بیوی کا نام تبدیل کرنے کی قطعاً ضرورت نہیں ہے۔ ہاں پہچان کے لیے نام کے ساتھ کسی لفظ کا اضافہ کرلے تو الگ بات ہے۔
(وَأَمَّا رُكْنُهُ) فَالْإِيجَابُ وَالْقَبُولُ، كَذَا فِي الْكَافِي۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ١/٢٦٧)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی
05 صفر المظفر 1447
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں