منگل، 9 اگست، 2022

عاشوراء کی نماز کا حکم

سوال :

مفتی صاحب عاشوراء کی نماز کا کیا حکم ہے؟ بہت سے احباب مسئلہ پوچھ رہے ہیں۔ جواب مرحمت فرمائیں۔ جزاک اللہ خیرا
(المستفتی : حافظ فہد، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : یوم عاشوراء یعنی دس محرم الحرام کو روزہ رکھنا اور گھر والوں پر خرچ میں وسعت کرنا صرف یہی دو عمل حدیث شریف سے ثابت ہے۔ اس کے علاوہ اس دن اور کوئی بھی عمل مثلاً نماز وغیرہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے عمل اور فرمان سے یا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم، تابعین، تبع تابعین وائمہ مجتہدین رحمہم اﷲ سے ثابت نہیں ہے۔ بلکہ عاشوراء کی نماز دین میں ایک نئی چیز اور بدعت ہے۔ اور ہر بدعت گمراہی ہے جس سے بچنا ضروری ہے۔

عن العرباض بن ساریۃ رضي اللّٰہ عنہ قال : قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ذات یوم في خطبتہ…: إیاکم ومحدثات الأمور، فإن کل محدثۃ بدعۃ، وکل بدعۃ ضلالۃ۔ (سنن أبي داؤد، رقم : ٤٦٠٧)

عَنْ عَائِشَةَ رضی اللہ عنہا قَالَتْ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : مَنْ أَحْدَثَ فِي أَمْرِنَا هَذَا مَا لَيْسَ مِنْهُ فَهُوَ رَدٌّ۔ (صحیح مسلم، رقم : ١٧١٨)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
10 محرم الحرام 1444

6 تبصرے:

  1. جوابات
    1. اللہ اور اس کے حبیب صلی اللہ علیہ و سلم کی بتائی ہوئی تعلیمات کے مطابق نہ ہوتو بلاشبہ بدعت ہے۔

      واللہ تعالٰی اعلم

      حذف کریں
  2. پاکستانی پنج سورہ میں لکھا ہے چار رکعت نماز کے بارے میں اس کے بارے میں کیا فرماتے ھیں
    تصویر شائع نہیں ہو رہی تھی ورنہ کپچر کرکے اپ کو بھی بتا دیں تے

    جواب دیںحذف کریں
  3. بدعت تو بہت ساری چیزیں بھی ہیں حضرت

    جواب دیںحذف کریں