ہفتہ، 11 نومبر، 2023

جوانی کا سجدہ بڑھاپے کے ستر سجدوں سے افضل؟


سوال :

محترم مفتی صاحب ! جوانی کا ایک سجدہ بڑھاپے کے ستر سجدوں سے افضل ہے۔ کیا یہ روایت صحیح ہے؟
(المستفتی : محمد عمران، مالیگاؤں)
--------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : جوانی کی عبادت پر ایک بہت بڑی فضیلت حدیث شریف میں وارد ہوئی ہے وہ یہ ہے کہ قیامت کے دن عرش کے سائے میں سات افراد کو جگہ ملے گی، ان میں سے ایک وہ نوجوان بھی ہے، جو نوجوانی میں ہی اللہ کی عبادت میں لگ گیا ہو۔

لیکن سوال نامہ مذکور یہ بات کہ "جوانی کا ایک سجدہ بڑھاپے کے ستر سجدوں سے افضل ہے" کسی حدیث میں نہیں ہے، لہٰذا اس کی نسبت نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف کرنا اور اس کا بیان کرنا جائز نہیں ہے۔

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : سَبْعَةٌ يُظِلُّهُمُ اللَّهُ فِي ظِلِّهِ يَوْمَ لَا ظِلَّ إِلَّا ظِلُّهُ : الْإِمَامُ الْعَادِلُ، وَشَابٌّ نَشَأَ فِي عِبَادَةِ رَبِّهِ، وَرَجُلٌ قَلْبُهُ مُعَلَّقٌ فِي الْمَسَاجِدِ، وَرَجُلَانِ تَحَابَّا فِي اللَّهِ ؛ اجْتَمَعَا عَلَيْهِ وَتَفَرَّقَا عَلَيْهِ، وَرَجُلٌ طَلَبَتْهُ امْرَأَةٌ ذَاتُ مَنْصِبٍ وَجَمَالٍ فَقَالَ : إِنِّي أَخَافُ اللَّهَ، وَرَجُلٌ تَصَدَّقَ أَخْفَى حَتَّى لَا تَعْلَمَ شِمَالُهُ مَا تُنْفِقُ يَمِينُهُ، وَرَجُلٌ ذَكَرَ اللَّهَ خَالِيًا فَفَاضَتْ عَيْنَاهُ۔ (صحیح البخاری، رقم : ٦٦٠)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
26 ربیع الآخر 1445

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں