منگل، 14 نومبر، 2023

روایت "آل محمد کی محبت پر مرنے والا شہید ہے" کی تحقیق


سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ مَن مَات عَلیٰ حُبِّ اٰل مُحمَّدْ مَاتَ شَھِیدْ
مشہور ہے کہ یہ حدیث رسول ہے اور ایک مخصوص طبقہ کے مقرر جو کہ اپنے آپ کو سید بتاتے ہیں وہ اس سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ آیا یہ حدیث ہے بھی یا نہیں؟ اگر حدیث ہے تو اس کی سند اور کتب احادیث کا حوالہ مطلوب ہے۔
(المستفتی : نثار احمد، مالیگاؤں)
--------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : اہلِ بیت اور آلِ محمد صلی اللہ علیہ و سلم کی محبت بلاشبہ ایمان والوں کے لیے ضروری ہے۔ لیکن سوال نامہ میں مذکور روایت "مَن مَات عَلیٰ حُبِّ اٰل مُحمَّدْ مَاتَ شَھِیدْ" ترجمہ : آلِ محمد کی محبت پر مرنے والا شہید ہے۔" کو ماہرِ فن علماء نے غیرمعتبر لکھا ہے۔ لہٰذا اس کی نسبت آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف کرنا اور اس کا بیان کرنا جائز نہیں ہے۔

من مات على حبِّ آل محمدٍ؛ مات شهيدًا. ألا ومن مات على حبِّ آلِ محمدٍ؛ مات مغفورًا له. ألا ومن مات على حبِّ آلِ محمدٍ؛ مات تائبًا. ألا ومن مات على حبِّ آلِ محمدٍ؛ مات مؤمنًا مستكملَ الإيمانِ. ألا ومن مات على حبِّ آلِ محمدٍ؛ بشَّره ملكُ الموتِ بالجنةِ؛ ثم منكرٌ ونكيرٌ. ألا ومن مات على حبِّ آلِ محمدٍ؛ يزفُّ إلى الجنة كما تُزفُّ العروسُ إلى بيتِ زوجِها. ألا ومن مات على حبِّ آلِ محمدٍ؛ فُتح له في قبره بابان إلى الجنةِ. ألا ومن مات على حبِّ آل محمدٍ؛ جعل اللهُ قبرَه مزارُ ملائكةِ الرحمةِ. ألا ومن مات على حبِّ آلِ محمدٍ؛ مات على السُّنةِ والجماعةِ. ألا ومن مات على بغضِ آلِ محمدٍ؛ جاء يومَ القيامةِ مكتوبٌ بين عينيه: آيسٌ من رحمة اللهِ. ألا ومن مات على بغضِ آل محمدٍ؛ مات كافرًا. ألا ومن مات على بغض آل محمدٍ؛ لم يشمَّ رائحةَ الجنةِ
الراوي: جرير بن عبدالله • الألباني، السلسلة الضعيفة (٤٩٢٠) • باطل موضوع

مَنْ مات على حبِّ آلِ محمدٍ مات شهيدًا …
الراوي : جرير بن عبدالله • ابن حجر العسقلاني، الكافي الشاف (٢٤٨) • آثار الوضع عليه لائحة۔فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
29 ربیع الآخر 1445

1 تبصرہ:

  1. السلام وعلیکم مفتی صاحب میرا سوال یہ کہ بیوی اگر بوس وکنار نا کرنے دےاور یہ بولے کہ مجھے یہ سب پسند نہیں ہے اور ہم بستری بھی جب اسکا جی ہو جب ہی یعنی اگر وہ بول دے کہ فلاں دن ہی ہوگی. تو اس سے پہلے نہیں کرنے دیتی تو اس صورت میں شوہر کیا کرے

    جواب دیںحذف کریں