جمعرات، 2 نومبر، 2023

قبرستان لے جانے کے بعد کسی کو میت کا چہرہ دکھانا


سوال :

محترم مفتی صاحب ! جنازہ قبرستان میں لے جانے کے بعد دوبارہ باہر لاسکتے ہے کیا باہر گاؤں سے آنے والی کسی محرم عورت کو چہرہ بتلانے کے لئے؟ رہنمائی فرمائیں اور عنداللہ ماجور ہوں۔
(المستفتی : محمد محسن، کوپرگاؤں)
--------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : نماز جنازہ کے بعد باقاعدہ عمومی طور پر چہرہ دکھانا ممنوع ہے، اس لئے کہ اس کی وجہ سے بلا وجہ دفن میں تاخیر ہوتی ہے، اور اگر میت میں  تغیر آجائے تو ایک مسلمان کی ہتکِ عزت وہتکِ حرمت بھی لازم آجاتی ہے، جو کسی طرح مناسب نہیں۔ نیز سلفِ صالحین سے بھی اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے، البتہ اگر اتفاقاً کسی قریبی عزیز کے اُسی وقت آنے کی وجہ سے چہرہ دکھایا جائے جس کی بنا پر دفن میں تاخیر لازم نہ آئے، تو اس  میں  شرعاً کوئی حرج نہیں، اور ایسے شخص کے لئے قبر  میں  رکھنے کے بعد بھی دکھانا منع نہیں ہے۔ خلاصہ یہ ہے کہ نماز جنازہ کے بعد باقاعدہ چہرہ دکھانے کا اہتمام ثابت نہیں، البتہ ضرورت کی بناء پر کسی قریبی عزیز کو دکھانا منع نہیں، عام یا غیر متعلق آدمی کو نہ دکھایا جائے۔ لہٰذا صورتِ مسئولہ میں قبرستان میں لے جانے کے بعد کسی محرم عورت کے لیے جس نے میت کا دیدار نہ کیا ہو اس کے لئے جنازہ قبرستان سے باہر لانے کی گنجائش ہوگی۔ (مستفاد : ایضاح المسائل ۷۴، احسن الفتاوی ۴؍۲۱۹، کفایت المفتی ۴؍ ۴۴، کتاب النوازل)

عطاء بن أبي رباح،  يقول : سمعت ابن عمر،  يقول : سمعت النبي صلى اللہ عليه وسلم  يقول :إذا مات أحدكم فلا تحبسوه، وأسرعوا به إلى قبره، وليقرأ عند رأسه بفاتحة الكتاب، وعند رجليه بخاتمة البقرة في قبره۔ (المعجم الكبير، رقم الحدیث : ۱۳۶۱۳)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
17 ربیع الآخر 1445

1 تبصرہ:

  1. جزاک اللہ خیرا
    مفتی صاحب یہ مسائل ہر وقت اتے رہتے ہیں ۔

    جواب دیںحذف کریں