مہر کی مقدار سے متعلق ایک پوسٹ کا جائزہ

✍️ مفتی محمد عامر عثمانی ملی 
     (امام وخطیب مسجد کوہ نور) 

قارئین کرام! ایک پوسٹ مختلف انداز میں سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں مہر کی کم از کم مقدار اور زکوٰۃ کا نصاب بتایا گیا ہے، اس میں چاندی کی قیمت 6210 فی تولہ بتایا گیا ہے جسے دیکھتے ہی معمولی سی بھی معلومات رکھنے والا فوراً سمجھ جائے گا کہ یہ ہمارے ملک ہندوستان کے اعتبار سے قیمت نہیں ہے بلکہ پڑوسی ملک کے اعتبار سے ہے کیونکہ کئی سالوں سے ہمارے یہاں چاندی کی قیمت فی تولہ 1000 کے آس پاس چل رہی ہے، لیکن اس کے باوجود ایک بڑی تعداد بغیر سوچے سمجھے اس پوسٹ کو کارِ ثواب سمجھ کر دھڑا دھڑ شیئر کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔

معلوم ہونا چاہیے کہ احناف کے نزدیک کم سے کم مہر دس درہم ہے جیسا کہ حدیث شریف میں آیا ہے کہ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا : عورتوں کا نکاح غیر کفوء میں نہ کرو اور ان کا نکاح سرپرستوں کے علاوہ کوئی نہ کرے اور مہر دس درہم سے کم مقرر نہیں ہوسکتا۔

دس درہم کا وزن گرام کے اعتبار سے 30 گرام 618 ملی گرام چاندی ہے، دس گرام کا ایک تولہ ہوتا ہے، بازار سے چاندی کی قیمت معلوم کرکے اس کے اعتبار سے مہر کی کم از کم مقدار روپے میں معلوم ہوگی۔

چنانچہ ہم نے آج بروز بدھ بتاریخ 22 اکتوبر 2025 ارحان گولڈ، مالیگاؤں سے رابطہ کیا تو وہاں سے معلوم ہوا کہ فی الحال دیوالی کے پیشِ نظر چاندی کی قیمت بڑھی ہوئی ہے جو کم وبیش 1800 ہے، ہفتے بھر بعد یہ کم وبیش 1500 ہوجائے گی۔ ان شاءاللہ 

لہٰذا مہر کی کم از کم مقدار 1800 روپے فی تولہ کے حساب سے تقریباً 6500 روپے بنے گی۔ اور 1500 روپے فی تولہ کے اعتبار سے تقریباً 5500 روپے بنے گی، زکوٰۃ کا نصاب رمضان المبارک میں مع تفصیل حسب معمول بیان کیا جائے گا۔ ان شاءاللہ 

ملحوظ رکھنا چاہیے کہ یہ مہر کی کم سے کم مقدار ہے، اس سے کم رکھنا جائز نہیں، اسی طرح آدمی اپنی حیثیت اور لڑکی کے مطالبہ پر مہر میں زیادتی کرسکتا ہے۔ ہمارے یہاں فی الحال کم از کم دس ہزار کے آس پاس مہر مقرر کی جارہی ہے، جو ٹھیک ہی ہے، دس ہزار سے کم مہر نہ رکھی جائے۔

اللہ تعالیٰ ہم سب کو ہر کام احسن طریقے پر انجام دینے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین 

تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

کیا ہے ہکوکا مٹاٹا کی حقیقت ؟

مستقیم بھائی آپ سے یہ امید نہ تھی