پیر، 27 جولائی، 2020

عورت کی میت کو قبر میں رکھتے وقت سایہ کرنا

سوال :

میّت کو قبر میں اتارنے وقت مرد یا عورت کی قبر پر پردہ کا سایہ کرنا کیسا ہے؟ سایہ کیوں کرتے ہیں؟ برائے مہربانی جواب عنایت فرمائیں۔
(المستفتی : عابد حسین، دھولیہ)
--------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : عورت اور مرد کی تدفین میں ایک فرق یہ بھی ہے کہ عورت کو قبر میں رکھتے وقت قبر کے اطراف میں پردہ کرلینا چاہیے تاکہ جنازے میں شریک غیرمحرم مردوں کی نگاہ میت (خواہ کفن کے اوپر ہی ہو) پر نہ پڑسکے۔ اور قبر میں لکڑیاں رکھ لینے تک پردہ لگا رہنے دیا جائے۔ نیز یہ حکم ہر مسلمان عورت کے لیے ہے، خواہ وہ زندگی میں پردہ کرتی ہو یا نہ کرتی ہو۔ مرد کو چونکہ پردے کی ضرورت نہیں ہوتی، لہٰذا مرد میت کو دفن کرتے وقت سایہ کرنے کی ضرورت نہیں۔

وَيُسَجَّى قَبْرُ الْمَرْأَةِ بِثَوْبٍ؛ لِمَا رُوِيَ أَنَّ فَاطِمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا سُجِّيَ قَبْرُهَا بِثَوْبٍ وَنَعْشٍ عَلَى جِنَازَتِهَا؛ لِأَنَّ مَبْنَى حَالِهَا عَلَى السَّتْرِ، فَلَوْ لَمْ يُسَجَّ رُبَّمَا انْكَشَفَتْ عَوْرَةُ الْمَرْأَةِ فَيَقَعُ بَصَرُ الرِّجَالِ عَلَيْهَا، وَلِهَذَا يُوضَعُ النَّعْشُ عَلَى جِنَازَتِهَا دُونَ جِنَازَةِ الرَّجُلِ۔ (بدائع الصنائع : ١ / ٣١٨ - ٣١٩)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
05 ذی الحجہ 1441

1 تبصرہ: