جمعہ، 10 جولائی، 2020

جمعہ کی دوسری اذان کا جواب اور اس کے بعد دعا کا حکم

سوال :

مفتی صاحب ! آپ کا ایک فتوی پڑھنے میں آیا تھا کہ جمعہ کے خطبہ کے دوران امام صاحب اگر ان اللہ وملئکتہ الخ پڑھیں تو مصلی دل میں درود شریف پڑھ سکتے ہیں، تو کیا دوسری اذان کا جواب دے سکتے ہیں اور اس کے بعد کی دعا بھی پڑھ سکتے ہیں؟
(المستفتی : عبدالقیوم شیخ، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : جمعہ کی دوسری اذان کا جواب دینا راجح قول کے مطابق درست ہے۔ لیکن صرف دل دل میں دیا جائے، زبان سے کلمات نہ کہیں، اس لئے کہ خطیب کے منبر پر آنے کے بعد زبان سے ذکر و اذکار ممنوع ہے۔ نیز اس کے بعد کی دعا بھی پڑھی جاسکتی ہے، البتہ اس میں بھی زبان سے کلمات کہنا اور ہاتھوں کا اٹھانا ممنوع ہے۔

وَيَنْبَغِي أَنْ لَا يُجِيبَ بِلِسَانِهِ اتِّفَاقًا فِي الْأَذَانِ بَيْنَ  يَدَيْ الْخَطِيبِ۔ (شامی : ١/٣٩٩)

وَإِذَا شَرَعَ فِي الدُّعَاءِ لَا يَجُوزُ لِلْقَوْمِ رَفْعُ الْيَدَيْنِ وَلَا تَأْمِينٌ بِاللِّسَانِ جَهْرًا فَإِنْ فَعَلُوا ذَلِكَ أَثِمُوا۔ (شامی : ٢/١٥٨)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
18 ذی القعدہ 1441

5 تبصرے: