سوال : مفتی صاحب کیا برف سے وضو کیا جا سکتا ہے؟ ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک بندہ برف سے وضو کررہا ہے۔ براہ کرم رہنمائی فرمائیں۔ (المستفتی : آصف اقبال، مالیگاؤں) ------------------------------------------ بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب وباللہ التوفيق : قرآنِ کریم میں اعضاء وضو کو دھونے کا حکم دیا گیا ہے اور شرعاً دھونے کا مفہوم اس وقت تک متحقق نہ ہوگا جب تک کہ کم از کم وضو کے عضو کو تر کرنے کے بعد اس سے دو قطرے نہ ٹپکیں، اگر اس قدر بھی تقاطر نہیں ہوا تو دھونے کا فرض ادا نہیں ہوگا۔ مثلاً کسی شخص نے برف وغیرہ سے ہاتھ پیر کو تر کرلیا اور کوئی قطرہ نہیں ٹپکا تو یہ کافی نہیں۔ (کتاب المسائل) آپ کی ارسال کردہ ویڈیو بغور دیکھنے کے بعد یہی معلوم ہوتا ہے کہ ان صاحب نے برف کو اعضاء وضو پر مَل لیا ہے، لیکن اعضاء وضو سے پانی کے قطرات بالکل بھی ٹپکے نہیں ہیں، لہٰذا اگر کوئی اس طرح وضو کرلے تو اس کا وضو ہوگا ہی نہیں اور نہ ہی اس وضو سے پڑھی گئی نماز ہوگی۔ معلوم ہونا چاہیے کہ ایسے حالات میں جبکہ برف کے علاوہ پانی نہ ہو اور برف پگھلانے کے ذرائع مثلاً چولہا، برتن وغیرہ موجود ہوں تو برف کو پ...